Thursday, July 19, 2012

پاکستان کی سلامتی وبقاء پر خطرات منڈلارہے ہیں،الطاف حسین


کراچی(سی ایم لنکس) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ پاکستان کی سلامتی وبقاء پر خطرات منڈلارہے ہیں، پاکستان کا وجود، اس کی سالمیت اور خودمختاری داوٴ پر لگی ہوئی ہے لیکن بدقسمتی سے اس نازک وقت میں بھی ہمارے سیاستداں ،پاکستان کی بقاء کی فکر کرنے کے بجائے اقتدار کی رسہ کشی میں مصروف ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم کیوایم انٹرنیشنل سیکریٹریٹ میں انتہائی فکرانگیز لیکچر دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ حال ہی میں امریکی کانگریس اور سینیٹ نے ایک عسکری تنظیم کو دہشت گرد تنظیم قراردیکر اس کے خلاف پاکستان سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے، اگر خدانخواستہ اس تنظیم کا کوئی رہنما پاکستان سے باہر کسی قسم کی منفی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا یا غیرملکی قوتوں کو اسامہ بن لادن کی طرح پاکستان سے برآمد ہو اتو اس کی بنیاد پرامریکہ کی جانب سے پاکستان کو دہشت گرد ملک قراردیا جاسکتا ہے اوراگر ایسا ہوا تو یہ پاکستان کے مستقبل کیلئے اچھا ثابت نہیں ہوگا۔الطاف حسین نے کہاکہ کل کے تمام عالمی رسائل وجرائد میں یہ خبر ہے کہ پاکستان کی سمندری حدود کے قریب بحیرہ عرب میں متعدد امریکی بحری بیڑے پہنچ چکے ہیں جن پر جدید میزائل اور توپوں سے لیس جنگی جہاز موجود ہیں ۔ میں اس سے قبل بھی اپنے خطابات میں اشارہ دے چکا ہوں کہ بلوچستان کے ساحل پر امریکی بحیریہ کے بیڑے پہنچ چکے ہیں مگرکسی نے اس پر توجہ نہں دی۔انہوں نے عالمی رسائل وجرائد میں آنے والے دفاعی تجزیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ مستقبل میں خطے میں جنگ کا آغاز افغانستان سے ہوگا اور افغانستان ،پاکستان پر حملہ کرے گا جہاں نیٹو افواج پہلے ہی موجود ہیں ۔ اس نازک صورتحال سے نمٹنے اور پاکستان کو بچانے کیلئے ضروری ہے کہ ملک وقوم کو اندرونی طورپر مضبوط ومستحکم کیا جائے ، حکومت، عدلیہ، عسکری اداروں اوراپوزیشن کے مابین محاذ آرائی کا خاتمہ کیا جائے ، پاکستان کی سلامتی وبقاء کو یقینی بنانے کیلئے گول میز کانفرنس طلب کی جائے اور اس کانفرنس میں عسکری قیادت ، سیاسی ومذہبی جماعتوں کے رہنماوٴں اور دانشوروں کو مدعو کیا جائے اورموجودہ حالات کے تناظر میں اس کانفرنس میں ٹھوس فیصلے کیے جائیں الطاف حسین نے کہاکہ موجودہ نازک ترین حالات میں پاکستان کو بھارت سمیت تمام پڑوسی ممالک سے دوستانہ تعلقات قائم کرنے چاہئیں اوربھارت کو بھی چاہئے کہ وہ خطے میں قیام امن اورخطے کے تمام ممالک کے درمیان دوستی کی راہ ہموار کرنے میں مثبت کردار ادا کرے ۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے مسئلہ کے حل کیلئے بلوچ عوام کوان کے حقوق دینا ہونگے اوراگران کی بعض کڑی شرائط ماننے سے پاکستان کی سلامتی یقینی بنائی جاسکے تو ان شرائط کو مان لینا چاہئے کیونکہ قومی سلامتی کویقینی بنانے کیلئے بسااوقات کڑوے گھونٹ بھی پئے جاتے ہیں۔

  

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


Recent Posts

Blogger Widgets
Advertise Now!