20/07/2012
خبرنمبر01۔۔ ۔20/07/2012
انسا نی چہر ہ اور جذبا ت رکھنے والا حیرت انگیز رو بو ٹ
نیویارک(سی ایم لنکس) ایک امریکی کمپنی نے ایسا رو بو ٹ تیار کر لیا ہے جو نہ صرف انسانی شکل و صورت کے بے حدقریب ہے بلکہ سو چنے سمجھنے اور جذبا ت کو محسو س کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے .Bina 48نا می یہ اس روبو ٹ کو دیکھ کر یہ کچھ دیر کے لیے فیصلہ کرنا مشکل ہو جا تا ہے کہ یہ کو ئی مشین ہے یا حقیقی خاتون .ایک مہذب خاتون کی طرح Bina 48نہ صر ف گفتگو کر سکتا ہے بلکہ لطیفے سنا نے کے علا وہ شا عری کا ذو ق بھی رکھتا ہے . اس جدید ترین رو بو ٹ کو بنا نے میں تین سا ل کا عر صہ لگا ہے جبکہ اسے بنانے میں ایک لا کھ ڈالر سے زائد کی لا گت آ ئی ہے . سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس روبو ٹ میں یہ خیا لات انسانی دما غ سے ہی منتقل کیے گئے ہیں اور جدید ٹیکنا لو جی کی بدولت کسی بھی شخص کے خیا لا ت اور ذوق کا حامل روبوٹ تیارکیا جا سکتا ہے.
خبرنمبر02۔۔۔20/07/2012
انڈے کی الرجی کو انڈے کھا کر ہی ختم کیا جا سکتا ہے: ماہرین
لندن(سی ایم لنکس)جن لوگوں کو انڈے سے الرجی ہے وہ خوش ہو جائیں کہ اب وہ پھر سے آملیٹ اور انڈے کا حلوہ کھا سکیں گے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے انڈے کی الرجی کو انڈے کھا کر ہی ختم کیا جا سکتا ہے۔جن بچوں کو انڈے سے الرجی ہو ان کی خوراک میں آہستہ آہستہ انڈے شامل کیے جائیں تو وہ اس کے عادی ہو جائیں گے۔ اس حوالے سے برطانیہ میں 55بچوں پر تجربات کیے گئے جو کامیاب رہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے اس حوالے سے مزید تجربات جاری ہیں اور انھیں امید ہے کہ بڑوں میں انڈے کی الرجی پر قابو پانا ممکن ہے۔
خبرنمبر03۔۔۔20/07/2012
کم بیٹھنے سے عمر میں اضافہ ہوتا ہے: ماہرین
نیویارک(سی ایم لنکس)آپ کی سب سے اچھی نشست وہ ہے جسے آپ سب سے کم استعمال کرتے ہیں۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کم بیٹھنے سے عمر میں اضافہ ہوتا ہے۔ایک تحقیق کے مطابق اگر روزانہ بیٹھنے کا دورانیہ دو سے تین گھنٹے کم کر دیا جائے تو عمر میں دو سال کااضافہ ہو جاتا ہے۔ امریکا کی لوزیانا یونیورسٹی کے ماہرین کہتے ہیں انسان فطری طور پر حرکت کے لیے بنا ہے تاہم جدید طرز زندگی نے اس کی حرکت کا دورانیہ بہت کم کر دیا ہے۔ ماہرین کے مطابق جسمانی حرکت میں کمی سے زندگی کا مجموعی دورانیہ بھی کم ہو جاتا ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے روزانہ ورزش کے لیے کچھ وقت نکال کر عمر کا دورانیہ بڑھایا جا سکتا ہے۔
خبرنمبر04۔۔۔20/07/2012
بین الاقوامی جرائم پیشہ افراد کے خلاف گوگل کی ’جنگ‘ شروع
لاس اینجلس(سی ایم لنکس)گوگل کے سربراہ ایرِک شمِٹ نے بین الاقوامی جرائم پیشہ افراد کے خلاف اعلان جنگ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ناجائز سرگرمیوں میں ملوث نیٹ ورکس کے خلاف جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کریں گے۔ایک دو روزہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شمِٹ کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کے ذریعے منشیات، سیکس ورکرز اور انسانی اعضاءکی اسمگلنگ کو روکا جا سکتا ہے۔ اس دورہ کانفرنس میں حکومتی وزراء، انٹرپول کے نمائندے اور بچوں سے جبری مشقت لینے کے خلاف کام کرنے والے افراد شامل تھے۔بین الاقوامی پولیس انٹرپول کی جانب سے منعقد کردہ اس کانفرنس میں کاروباری جعلسازی روکنے کے لیے گوگل سرچ انجن کے ساتھ مل کر ایک ایپلیکیشن متعارف کروائی جا رہی ہے۔شمِٹ نے کانفرنس سے اپنے خطاب میں کہا، ’ایک مربوط دنیا میں، عام افراد زیادہ محفوظ بنائے جا سکتے ہیں اور اسمگلنگ کا شکار بننے والے افراد کو ان کے حقوق بتائے جا سکتے ہیں۔ انہوں مواقع فراہم کیے جا سکتے ہیں اور انسانی اعضاءکی غیر قانونی تجارت میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکتا ہے۔‘لاس اینجلس کے شمال میں واقع شہر تھاو¿زنڈ اوکس میں منعقد کی گئی اس کانفرنس میں گوگل کے سربراہ ایرک شمِٹ نے کہا کہ انٹرنیٹ کے ذریعے دنیا کو قریب لا کر ٹیکنالوجی کی مدد سے لوگوں کو محفوظ بنایا جا سکتا ہے۔گوگل کے سربراہ کا کہنا ہے کہ وہ جرائم کے خاتمے میں مدد کے لیے ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھائیں گے اس کانفرنس میں کولمبیا کے بدنام زمانہ اسمگلر پابلو ایکوبار کے بیٹے خوان پابلو ایکوبار نے بذریعہ سکائپ شرکت کی۔ انہوں نے کہا، ’ایک وقت تھا کہ میں شدید خوفزدہ رہتا تھا، کیوں کہ حکومت میرے والد سے جنگ کے لیے وہی بدترین اور پرتشدد طریقے اختیار کرتی تھی، جیسے طریقے میرے والد اختیار کرتے تھے‘۔ کانفرنس میں اقوام متحدہ کی چائلڈ ٹریفِکنگ کے خلاف مشیر رانی ہونگ بھی شریک تھیں۔ اپنے بچپن میں وہ خود بھی ایسی ہی غلامی اور جبری مشقت کا شکار رہ چکی ہیں۔ کانفرنس میں اپنی یاداشت تازہ کرتے ہوئے وہ رونے لگیں۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح انہیں پیٹا جاتا تھا، اور شدید تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھے۔ انہوں نے بتایا کہ صرف سات برس کی عمر میں وہ اس غلامی سے متعلق گفتگو اپنے دیگر دوستوں سے کیا کرتی تھیں۔انہوں نے بتایا کہ انہیں کسی چیز کی طرح استعمال کیا جاتا تھا تاکہ ان کے ذریعے منافع کمایا جا سکے۔ ان کے مطابق اس دور میں وہ ہر وقت روتی رہتی تھیں اور انہیں کہا جاتا تھا کہ وہ خاموش ہوجائیں کیونکہ اس دنیا میں ان کے آنسو پونچھنے اور ان کی آواز سننے والا کوئی نہیں۔ٹیکنالوجی کے ذریعے جرائم کے خاتمے کی کوشش کے لیے متعارف کروائی گئی ایپ انٹرپول گلوبل رجسٹر IGR کے ذریعے جعلی اشیاءکا پتا چلایا جا سکتا ہے۔ یہ سکینگ ایپ اپنے سکیورٹی فیچرز کے ذریعے کسی بھی شے کے اصل یا نقل ہونے سے متعلق معلومات فراہم کر سکتی ہے۔انٹرپول کے سربراہ رونالڈ نوبل نے اس ایپلیکیشن کے متعلق بتایا کہ اس وقت اس ایپ کے ذریعے ادویات، تمباکو مصنوعات اور گھریلو اشیاءسے متعلق معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں کیونکہ ایسے صارفین جنہیں کسی شے کی اصلی یا جعلی ہونے سے متعلق معلوم نہیں، وہ اس ایپ کے ذریعے یہ جان سکتے ہیں کہ اصل کیا ہے اور جعلی کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ یہ ایپ کسی شے سے متعلق سبز یا سرخ بتی کے ذریعے یہ بات واضح کر سکتی ہے کہ آیا یہ شے اصل ہے یا جعلی۔گوگل نے انٹرپول کی اس ایپلیکیشن کو موبائل فونز اور دیگر اینڈروئڈ ڈیوائسز کے لیے تیار کیا ہے جب کہ انٹرپول اب یہ ایپلیکیشن انٹرنیٹ کے دیگر پلیٹ فارمز پر منتقل کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ افراد تک پہنچانے کی خواہش مند ہے۔
بچوں میں پیٹ کے درد کو معمولی نہ جانیں،ماہرین صحت
کراچی(سی ایم لنکس) ماہرین صحت نے کہا ہے کہ چھوٹے بچوں میں پیٹ کے درد کو معمولی نہ جانیں، بچوں میں پیٹ کے آپریشن کی سب سے اہم وجہ اپینڈکس کا درد ہے، اپینڈکس کی بروقت تشخیص اور آپریشن نہ ہو تو زندگی کا خطرہ لاحق ہو جاتا ہے، والدین کی بھرپور تو جہ بچو ں کو بہت سی پیدگیوں سے بچا سکتی ہے۔ ماہر ین صحت نے کہا کہ اپینڈکس انگلی کی طرح آنت کا حصہ ہوتا ہے جس کا انسانی جسم میں کوئی خاص فعل نہیں لیکن اگر اس میں انفیکشن ہو جائے اور اس کا بروقت آپریشن نہ کیا جائے تو یہ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے بچوں میں اپینڈکس کا درد خطرناک ہوتا ہے اور چالیس فیصد امکان ہوتا ہے کہ اپینڈکس کا آپریشن بروقت نہ کیا گیا تو اپینڈکس پھٹ جائیگا اور مواد یا ریشہ پورے پیٹ میں پھیل جائیگا۔
خبرنمبر01۔۔ ۔08/06/2012
کم عمری میں زیادہ سی ٹی اسکین سے کینسر کا خطرہ ہے، تحقیق
لندن(سی ایم لنکس) کم عمری میں ایک سے زیادہ دفعہ سی ٹی اسکین کرانے سے دماغ کے کینسرکاامکان پیداہوتاہے۔ برطانوی یونیورسٹی کے ماہرین کی ٹیم ایک لاکھ اسی ہزارمریضوں پرکی گئی تحقیق کے بعداس نتیجے پرپہنچی ہے کہ سی ٹی اسکین کے فوائدعموماخطرے کاامکان بڑھادیتے ہیں۔اپنی نوعیت کی اس پہلی تحقیق میں سائینسدانوں نے21سال سے کم عمرکے افرادکواسٹڈی کاحصہ بنایا۔ تحقیق کرنے والے ڈاکٹرمارک پیئرس کے مطابق کم عمری میں سی ٹی اسکین کرانے سے لیکیمیااوردماغ کے کیسنرکاخطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ان کاکہناتھاکہ سی ٹی اسکین صرف اس صورت میں کراناچاہیے جب اس کی اشدضرورت ہو۔
خبرنمبر02۔۔۔08/06/2012
ورزش: تھکاوٹ اور پریشانی سے چھٹکارا
سکاٹ لینڈ(سی ایم لنکس)برطانوی ماہرین نے روزانہ ورزش کو ذہنی پریشانی اور تھکاوٹ میں کمی کے لئے موثر قرار دیدیا ہے۔ گلاسگو یونیورسٹی کے محققین نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ روزانہ کی ورزش سے دماغ کو سکون ملتا ہے جو انسانی رویے کو بہتر بنانے میں کارآمد ہوتا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ معمول کا کام جسم کو وہ فوائد فراہم نہیں کر سکتا جو کہ روزمرہ کی ورزش سے حاصل ہوتے ہیں۔ رپورٹ کی تیاری کے دوران ماہرین نے روزانہ ورزش کرنے اور نہ کرنے والوں کے ذہنی تناﺅ کی کیفیت کی جانچ پڑتال کے لئے ان افراد کے ڈپریشن سکیل سے ٹیسٹ کروائے جن سے یہ بات واضح طور پر سامنے آئی کہ وہ لوگ جو روزانہ کی ورزش کو اپنی زندگی کا حصہ بنا لیتے ہیں۔ ورزش نہ کرنے والے افراد کی نسبت ذہنی پریشانی میں کم مبتلا ہوتے ہیں اور اپنے روزمرہ کے کاموں کو دوسروں کی نسبت بہتر طریقے سے انجام دے سکتے ہیں۔
خبرنمبر03۔۔۔08/06/2012
تربوزسے فلند فشار خون میں کمی
واشنگٹن(سی ایم لنکس)امریکی ماہرین نے تربوز کے استعمال کو بلند فشارخون میں کمی کا باعث قرار دیا ہے۔ ماہرین کے مطابق تربوز کے باقاعدہ استعمال سے جسم کے اندر خون کی نالیوں میں پھیلاو¿ آتا ہے جو کہ جسم میں خون کی روانی کو بہتر بناتا ہے جس سے ہائی بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ بعض لوگوں نے تربوز کو گرمیوں کا ایک تحفہ قرار دیتے ہوئے اسے مزیدار پھل کہا ہے جبکہ حالیہ مختلف تجزیوں میں بھی تربوز کی اہمیت وافادیت کو نظر انداز نہیں کیا گیا بلکہ یہ بات واضح کی ہے کہ تربوز ایک شاندار پھل ہے جو کہ ہائی بلڈ پریشر میں کمی کیلئے ایک لازمی جز ہے۔ امریکہ میں اس پھل کی آمد وسطی افریقہ سے ہوئی اور پھر لوگوں میں اس کی مقبولیت اور فروخت میں اضافہ ہوا۔ اب امریکہ میں ایک سو ملین ٹن کے لگ بھگ تربوز کی پیداوار ہو رہی ہے۔ ماہرین کی رپورٹ کے مطابق تین ہفتے باقاعدہ تربوز کے استعمال سے جسم میں امائنوایسڈ کی مقدار 22 فیصد تک بڑھ جاتی ہے جس سے ہائی بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ تحقیق کے سربراہ جولی کولینز نے باقاعدہ 23 لوگوں کو تحقیق کا حصہ بناتے ہوئے انہیں 1560 گرام تک تربوز کا جوس تین ہفتے تک استعمال کروایا جس سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ واقعی تین ہفتے بعد ان افراد کا 22فیصد تک خون بڑھا ہے۔ تحقیق کاروں کے مطابق تربوز کا باقاعدہ استعمال دوسری کئی خطرناک بیماریوں سے بھی بچاو¿ کا باعث بنتا ہے۔
خبرنمبر04۔۔۔08/06/2012
لہسن: جراثیم کے خاتمہ میں معاون
واشنگٹن(سی ایم لنکس)کھانے میں لہسن کا استعمال زہر خورانی کا باعث بننے والے جراثیم کے خاتمہ میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکہ میں کی جانے والی ایک تازہ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ لہسن میں پائے جانے والے اجزاء اینٹی بایوٹک ادویات سے زیادہ موثر ثابت ہو سکتے ہیں۔ بہت سے کھانوں اور پھلوں میں موجود انفکشن کا باعث بننے والے جراثیم کے خاتمے کیلئے لہسن کا استعمال سو فیصد موثر ثابت ہوتا ہے۔احساس جرم سے ڈپریشن میں اضافہ
مانچسٹر(سی ایم لنکس)یونیورسٹی آف مانچسٹر کے ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ احساس جرم ڈپریشن کی شدت میں اضافہ کرتا ہے۔ پریس ٹی وی رپورٹ کے مطابق ماہرین نے ڈپریشن میں مبتلا افراد اور ڈپریشن سے محفوظ افراد کے دماغوں کا میگنیٹک ریزوننس امیجنگ کے ذریعے مشاہدہ کیا جس کے بعد دونوں گروپوں کے افراد کو کہا گیا کہ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ کبھی اپنے برے روئیے کا تصور کریں اور وضاحت کریں کہ اپنے غلط عمل پر ان کے احساسات کیا تھے۔ جنرل سائیکاٹری کے جریدہ آرکائیو میں شائع شدہ تحقیق میںبتایا گیا ہے کہ ڈپریشن میں مبتلا افراد کے دماغوں کے حصوں میں مختلف اثرات محسوس کیے گئے جبکہ ڈپریشن سے محفوظ افراد میں کوئی اثرات ظاہر نہیں ہوئے۔ ریسرچ ٹیم کے ڈاکٹر رولینڈ زاہن نے کہاکہ وہ افراد جو ڈپریشن میں مبتلا تھے ان کے دماغ کے ریجنز اتنی مضبوطی سے نہیں جڑتے جتنی مضبوطی سے ڈپریشن سے محفوظ افرد کے جڑتے ہیں۔ راہن نے زور دے کر کہا کہ باہمی توافق(ڈی کپلنگ) صرف اس وقت ہوتا ہے جب ڈپریشن کا مریض خود کو مورد الزام ٹھہراتا یا قصور وار سمجھتا ہے اور جب وہ دوسروں کو الزام دیں یا غصہ محسوس کریں تو ایسا نہیں ہوتا یہ ظاہر کر سکتا ہے کہ ان کے رویہ کیلئے کیا غیر موزوں ہے جب وہ خود کو قصور وار سمجھتے ہیں۔ اس تحقیق نے بظاہر آسٹرین ماہر نفسیات سگمنڈ فرائیڈ کے دماغ کے طریقہ کار کے بارے میں نظرئیے کو ثابت کر دیا ہے کہ خود کو الزام دینا یا قصور وار گرداننا ڈپریشن کے مرض میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
کوڑے کے ڈھیر ایک بڑھتا اقتصادی اور ماحولیاتی خطرہ، عالمی بینک
نیویارک(سی ایم لنکس)عالمی بینک نے خبردار کیا ہے کہ دنیا بھر کے شہروں کے باسی وقت کے ساتھ ساتھ زیادہ سے زیادہ کوڑا کرکٹ پیدا کر رہے ہیں اور کوڑے کے یہ ڈھیر ایک بہت بڑا اقتصادی اور ماحولیاتی بوجھ ثابت ہو سکتے ہیں۔یہ باتیںگذشتہ روز دنیا بھر میں کوڑے کرکٹ کے حوالے سے عالمی بینک کی اپنی نوعیت کی پہلی جامع رپورٹ میں کہی گئی ہیں۔ شہری امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ شہری آبادیوں کے کوڑے کے بڑھتے ہوئے ڈھیر اتنا ہی سنگین مسئلہ ہیں، جتنا کہ زمینی درجہءحرارت میں اضافے کا عالمگیر مسئلہ۔ ان ماہرین کے مطابق اس کوڑے کو ٹھکانے لگانے پر غریب ملکوں اور خاص طور پر افریقی ممالک میں لاگت بھی بہت زیادہ آئے گی۔عالمی بینک کے اندازوں کے مطابق شہروں میں بسنے والی آبادیاں سن 2025ءتک سالانہ مجموعی طور پر 2.2 بلین ٹن کوڑا پیدا کر رہی ہوں گی۔ آج کل یہ مقدار 1.3 بلین ٹن ہے۔ گویا آئندہ تیرہ برسوں کے اندر اندر کوڑے کرکٹ کی مقدار میں 70 گنا اضافہ دیکھنے میں آئے گا۔ آج کل اس کوڑے کو ٹھکانے لگانے پر اٹھنے والے اخراجات 205 بلین ڈالر ہیں، جو 2025 ئ تک بڑھ کر 375 بلین ٹن تک پہنچ جائیں گے۔عالمی بینک کے اندازوں کے مطابق آنے والے برسوں میں شہروں میں بسنے والے انسانوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا نظر آ رہا ہے اور یوں کوڑے کرکٹ کے مسائل بھی بڑھتے چلے جائیں گے۔ شہری امور کے ایک سینئر ماہر اور اس رپورٹ کے مصنفین میں سے ایک ڈین ہورن ویگ کا کہنا ہے کہ آنے والے برسوں میں شہروں کے اندر کوڑے کرکٹ کا مسئلہ ممکنہ طور پر موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرے سے بھی بڑا خطرہ ثابت ہو سکتا ہے۔ایک زمانے میں سب سے زیادہ کوڑا کرکٹ پیدا کرنے والا ملک امریکا ہوا کرتا تھا تاہم 2004ءمیں چین نے ا±س کی جگہ لے لی۔ مشرقی ایشیا اور بحرالکاہل کے خطّے کا 70 فیصد کوڑا کرکٹ صرف ایک ملک چین پیدا کرتا ہے۔جن ممالک میں کوڑے کرکٹ کی مقدار تیزی سے بڑھ رہی ہے، ا±ن میں چین کے ساتھ ساتھ مشرقی ایشیا کے دیگر ممالک، مشرقی یورپ اور مشرقِ و±سطیٰ شامل ہیں۔اس رپورٹ میں کوڑے کرکٹ کو محض کہیں پھینک دینے کے طریقے کو پرانا اور فرسودہ طریقہ قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ماڈحول میں گرین ہاو¿س گیسوں کے اخراج کو روکنے کے لیے کوڑے کو ری سائیکلنگ کے عمل سے گزارا جائے اور اِسے ٹھکانے لگانے کے زیادہ بہتر انتظامات کیے جائیں۔
06/05/2012انسا نی چہر ہ اور جذبا ت رکھنے والا حیرت انگیز رو بو ٹ
نیویارک(سی ایم لنکس) ایک امریکی کمپنی نے ایسا رو بو ٹ تیار کر لیا ہے جو نہ صرف انسانی شکل و صورت کے بے حدقریب ہے بلکہ سو چنے سمجھنے اور جذبا ت کو محسو س کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے .Bina 48نا می یہ اس روبو ٹ کو دیکھ کر یہ کچھ دیر کے لیے فیصلہ کرنا مشکل ہو جا تا ہے کہ یہ کو ئی مشین ہے یا حقیقی خاتون .ایک مہذب خاتون کی طرح Bina 48نہ صر ف گفتگو کر سکتا ہے بلکہ لطیفے سنا نے کے علا وہ شا عری کا ذو ق بھی رکھتا ہے . اس جدید ترین رو بو ٹ کو بنا نے میں تین سا ل کا عر صہ لگا ہے جبکہ اسے بنانے میں ایک لا کھ ڈالر سے زائد کی لا گت آ ئی ہے . سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس روبو ٹ میں یہ خیا لات انسانی دما غ سے ہی منتقل کیے گئے ہیں اور جدید ٹیکنا لو جی کی بدولت کسی بھی شخص کے خیا لا ت اور ذوق کا حامل روبوٹ تیارکیا جا سکتا ہے.
خبرنمبر02۔۔۔20/07/2012
انڈے کی الرجی کو انڈے کھا کر ہی ختم کیا جا سکتا ہے: ماہرین
لندن(سی ایم لنکس)جن لوگوں کو انڈے سے الرجی ہے وہ خوش ہو جائیں کہ اب وہ پھر سے آملیٹ اور انڈے کا حلوہ کھا سکیں گے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے انڈے کی الرجی کو انڈے کھا کر ہی ختم کیا جا سکتا ہے۔جن بچوں کو انڈے سے الرجی ہو ان کی خوراک میں آہستہ آہستہ انڈے شامل کیے جائیں تو وہ اس کے عادی ہو جائیں گے۔ اس حوالے سے برطانیہ میں 55بچوں پر تجربات کیے گئے جو کامیاب رہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے اس حوالے سے مزید تجربات جاری ہیں اور انھیں امید ہے کہ بڑوں میں انڈے کی الرجی پر قابو پانا ممکن ہے۔
خبرنمبر03۔۔۔20/07/2012
کم بیٹھنے سے عمر میں اضافہ ہوتا ہے: ماہرین
نیویارک(سی ایم لنکس)آپ کی سب سے اچھی نشست وہ ہے جسے آپ سب سے کم استعمال کرتے ہیں۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کم بیٹھنے سے عمر میں اضافہ ہوتا ہے۔ایک تحقیق کے مطابق اگر روزانہ بیٹھنے کا دورانیہ دو سے تین گھنٹے کم کر دیا جائے تو عمر میں دو سال کااضافہ ہو جاتا ہے۔ امریکا کی لوزیانا یونیورسٹی کے ماہرین کہتے ہیں انسان فطری طور پر حرکت کے لیے بنا ہے تاہم جدید طرز زندگی نے اس کی حرکت کا دورانیہ بہت کم کر دیا ہے۔ ماہرین کے مطابق جسمانی حرکت میں کمی سے زندگی کا مجموعی دورانیہ بھی کم ہو جاتا ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے روزانہ ورزش کے لیے کچھ وقت نکال کر عمر کا دورانیہ بڑھایا جا سکتا ہے۔
خبرنمبر04۔۔۔20/07/2012
بین الاقوامی جرائم پیشہ افراد کے خلاف گوگل کی ’جنگ‘ شروع
لاس اینجلس(سی ایم لنکس)گوگل کے سربراہ ایرِک شمِٹ نے بین الاقوامی جرائم پیشہ افراد کے خلاف اعلان جنگ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ناجائز سرگرمیوں میں ملوث نیٹ ورکس کے خلاف جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کریں گے۔ایک دو روزہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شمِٹ کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کے ذریعے منشیات، سیکس ورکرز اور انسانی اعضاءکی اسمگلنگ کو روکا جا سکتا ہے۔ اس دورہ کانفرنس میں حکومتی وزراء، انٹرپول کے نمائندے اور بچوں سے جبری مشقت لینے کے خلاف کام کرنے والے افراد شامل تھے۔بین الاقوامی پولیس انٹرپول کی جانب سے منعقد کردہ اس کانفرنس میں کاروباری جعلسازی روکنے کے لیے گوگل سرچ انجن کے ساتھ مل کر ایک ایپلیکیشن متعارف کروائی جا رہی ہے۔شمِٹ نے کانفرنس سے اپنے خطاب میں کہا، ’ایک مربوط دنیا میں، عام افراد زیادہ محفوظ بنائے جا سکتے ہیں اور اسمگلنگ کا شکار بننے والے افراد کو ان کے حقوق بتائے جا سکتے ہیں۔ انہوں مواقع فراہم کیے جا سکتے ہیں اور انسانی اعضاءکی غیر قانونی تجارت میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکتا ہے۔‘لاس اینجلس کے شمال میں واقع شہر تھاو¿زنڈ اوکس میں منعقد کی گئی اس کانفرنس میں گوگل کے سربراہ ایرک شمِٹ نے کہا کہ انٹرنیٹ کے ذریعے دنیا کو قریب لا کر ٹیکنالوجی کی مدد سے لوگوں کو محفوظ بنایا جا سکتا ہے۔گوگل کے سربراہ کا کہنا ہے کہ وہ جرائم کے خاتمے میں مدد کے لیے ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھائیں گے اس کانفرنس میں کولمبیا کے بدنام زمانہ اسمگلر پابلو ایکوبار کے بیٹے خوان پابلو ایکوبار نے بذریعہ سکائپ شرکت کی۔ انہوں نے کہا، ’ایک وقت تھا کہ میں شدید خوفزدہ رہتا تھا، کیوں کہ حکومت میرے والد سے جنگ کے لیے وہی بدترین اور پرتشدد طریقے اختیار کرتی تھی، جیسے طریقے میرے والد اختیار کرتے تھے‘۔ کانفرنس میں اقوام متحدہ کی چائلڈ ٹریفِکنگ کے خلاف مشیر رانی ہونگ بھی شریک تھیں۔ اپنے بچپن میں وہ خود بھی ایسی ہی غلامی اور جبری مشقت کا شکار رہ چکی ہیں۔ کانفرنس میں اپنی یاداشت تازہ کرتے ہوئے وہ رونے لگیں۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح انہیں پیٹا جاتا تھا، اور شدید تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھے۔ انہوں نے بتایا کہ صرف سات برس کی عمر میں وہ اس غلامی سے متعلق گفتگو اپنے دیگر دوستوں سے کیا کرتی تھیں۔انہوں نے بتایا کہ انہیں کسی چیز کی طرح استعمال کیا جاتا تھا تاکہ ان کے ذریعے منافع کمایا جا سکے۔ ان کے مطابق اس دور میں وہ ہر وقت روتی رہتی تھیں اور انہیں کہا جاتا تھا کہ وہ خاموش ہوجائیں کیونکہ اس دنیا میں ان کے آنسو پونچھنے اور ان کی آواز سننے والا کوئی نہیں۔ٹیکنالوجی کے ذریعے جرائم کے خاتمے کی کوشش کے لیے متعارف کروائی گئی ایپ انٹرپول گلوبل رجسٹر IGR کے ذریعے جعلی اشیاءکا پتا چلایا جا سکتا ہے۔ یہ سکینگ ایپ اپنے سکیورٹی فیچرز کے ذریعے کسی بھی شے کے اصل یا نقل ہونے سے متعلق معلومات فراہم کر سکتی ہے۔انٹرپول کے سربراہ رونالڈ نوبل نے اس ایپلیکیشن کے متعلق بتایا کہ اس وقت اس ایپ کے ذریعے ادویات، تمباکو مصنوعات اور گھریلو اشیاءسے متعلق معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں کیونکہ ایسے صارفین جنہیں کسی شے کی اصلی یا جعلی ہونے سے متعلق معلوم نہیں، وہ اس ایپ کے ذریعے یہ جان سکتے ہیں کہ اصل کیا ہے اور جعلی کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ یہ ایپ کسی شے سے متعلق سبز یا سرخ بتی کے ذریعے یہ بات واضح کر سکتی ہے کہ آیا یہ شے اصل ہے یا جعلی۔گوگل نے انٹرپول کی اس ایپلیکیشن کو موبائل فونز اور دیگر اینڈروئڈ ڈیوائسز کے لیے تیار کیا ہے جب کہ انٹرپول اب یہ ایپلیکیشن انٹرنیٹ کے دیگر پلیٹ فارمز پر منتقل کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ افراد تک پہنچانے کی خواہش مند ہے۔
بچوں میں پیٹ کے درد کو معمولی نہ جانیں،ماہرین صحت
کراچی(سی ایم لنکس) ماہرین صحت نے کہا ہے کہ چھوٹے بچوں میں پیٹ کے درد کو معمولی نہ جانیں، بچوں میں پیٹ کے آپریشن کی سب سے اہم وجہ اپینڈکس کا درد ہے، اپینڈکس کی بروقت تشخیص اور آپریشن نہ ہو تو زندگی کا خطرہ لاحق ہو جاتا ہے، والدین کی بھرپور تو جہ بچو ں کو بہت سی پیدگیوں سے بچا سکتی ہے۔ ماہر ین صحت نے کہا کہ اپینڈکس انگلی کی طرح آنت کا حصہ ہوتا ہے جس کا انسانی جسم میں کوئی خاص فعل نہیں لیکن اگر اس میں انفیکشن ہو جائے اور اس کا بروقت آپریشن نہ کیا جائے تو یہ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے بچوں میں اپینڈکس کا درد خطرناک ہوتا ہے اور چالیس فیصد امکان ہوتا ہے کہ اپینڈکس کا آپریشن بروقت نہ کیا گیا تو اپینڈکس پھٹ جائیگا اور مواد یا ریشہ پورے پیٹ میں پھیل جائیگا۔
خبرنمبر01۔۔ ۔08/06/2012
کم عمری میں زیادہ سی ٹی اسکین سے کینسر کا خطرہ ہے، تحقیق
لندن(سی ایم لنکس) کم عمری میں ایک سے زیادہ دفعہ سی ٹی اسکین کرانے سے دماغ کے کینسرکاامکان پیداہوتاہے۔ برطانوی یونیورسٹی کے ماہرین کی ٹیم ایک لاکھ اسی ہزارمریضوں پرکی گئی تحقیق کے بعداس نتیجے پرپہنچی ہے کہ سی ٹی اسکین کے فوائدعموماخطرے کاامکان بڑھادیتے ہیں۔اپنی نوعیت کی اس پہلی تحقیق میں سائینسدانوں نے21سال سے کم عمرکے افرادکواسٹڈی کاحصہ بنایا۔ تحقیق کرنے والے ڈاکٹرمارک پیئرس کے مطابق کم عمری میں سی ٹی اسکین کرانے سے لیکیمیااوردماغ کے کیسنرکاخطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ان کاکہناتھاکہ سی ٹی اسکین صرف اس صورت میں کراناچاہیے جب اس کی اشدضرورت ہو۔
خبرنمبر02۔۔۔08/06/2012
ورزش: تھکاوٹ اور پریشانی سے چھٹکارا
سکاٹ لینڈ(سی ایم لنکس)برطانوی ماہرین نے روزانہ ورزش کو ذہنی پریشانی اور تھکاوٹ میں کمی کے لئے موثر قرار دیدیا ہے۔ گلاسگو یونیورسٹی کے محققین نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ روزانہ کی ورزش سے دماغ کو سکون ملتا ہے جو انسانی رویے کو بہتر بنانے میں کارآمد ہوتا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ معمول کا کام جسم کو وہ فوائد فراہم نہیں کر سکتا جو کہ روزمرہ کی ورزش سے حاصل ہوتے ہیں۔ رپورٹ کی تیاری کے دوران ماہرین نے روزانہ ورزش کرنے اور نہ کرنے والوں کے ذہنی تناﺅ کی کیفیت کی جانچ پڑتال کے لئے ان افراد کے ڈپریشن سکیل سے ٹیسٹ کروائے جن سے یہ بات واضح طور پر سامنے آئی کہ وہ لوگ جو روزانہ کی ورزش کو اپنی زندگی کا حصہ بنا لیتے ہیں۔ ورزش نہ کرنے والے افراد کی نسبت ذہنی پریشانی میں کم مبتلا ہوتے ہیں اور اپنے روزمرہ کے کاموں کو دوسروں کی نسبت بہتر طریقے سے انجام دے سکتے ہیں۔
خبرنمبر03۔۔۔08/06/2012
تربوزسے فلند فشار خون میں کمی
واشنگٹن(سی ایم لنکس)امریکی ماہرین نے تربوز کے استعمال کو بلند فشارخون میں کمی کا باعث قرار دیا ہے۔ ماہرین کے مطابق تربوز کے باقاعدہ استعمال سے جسم کے اندر خون کی نالیوں میں پھیلاو¿ آتا ہے جو کہ جسم میں خون کی روانی کو بہتر بناتا ہے جس سے ہائی بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ بعض لوگوں نے تربوز کو گرمیوں کا ایک تحفہ قرار دیتے ہوئے اسے مزیدار پھل کہا ہے جبکہ حالیہ مختلف تجزیوں میں بھی تربوز کی اہمیت وافادیت کو نظر انداز نہیں کیا گیا بلکہ یہ بات واضح کی ہے کہ تربوز ایک شاندار پھل ہے جو کہ ہائی بلڈ پریشر میں کمی کیلئے ایک لازمی جز ہے۔ امریکہ میں اس پھل کی آمد وسطی افریقہ سے ہوئی اور پھر لوگوں میں اس کی مقبولیت اور فروخت میں اضافہ ہوا۔ اب امریکہ میں ایک سو ملین ٹن کے لگ بھگ تربوز کی پیداوار ہو رہی ہے۔ ماہرین کی رپورٹ کے مطابق تین ہفتے باقاعدہ تربوز کے استعمال سے جسم میں امائنوایسڈ کی مقدار 22 فیصد تک بڑھ جاتی ہے جس سے ہائی بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ تحقیق کے سربراہ جولی کولینز نے باقاعدہ 23 لوگوں کو تحقیق کا حصہ بناتے ہوئے انہیں 1560 گرام تک تربوز کا جوس تین ہفتے تک استعمال کروایا جس سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ واقعی تین ہفتے بعد ان افراد کا 22فیصد تک خون بڑھا ہے۔ تحقیق کاروں کے مطابق تربوز کا باقاعدہ استعمال دوسری کئی خطرناک بیماریوں سے بھی بچاو¿ کا باعث بنتا ہے۔
خبرنمبر04۔۔۔08/06/2012
لہسن: جراثیم کے خاتمہ میں معاون
واشنگٹن(سی ایم لنکس)کھانے میں لہسن کا استعمال زہر خورانی کا باعث بننے والے جراثیم کے خاتمہ میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکہ میں کی جانے والی ایک تازہ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ لہسن میں پائے جانے والے اجزاء اینٹی بایوٹک ادویات سے زیادہ موثر ثابت ہو سکتے ہیں۔ بہت سے کھانوں اور پھلوں میں موجود انفکشن کا باعث بننے والے جراثیم کے خاتمے کیلئے لہسن کا استعمال سو فیصد موثر ثابت ہوتا ہے۔احساس جرم سے ڈپریشن میں اضافہ
مانچسٹر(سی ایم لنکس)یونیورسٹی آف مانچسٹر کے ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ احساس جرم ڈپریشن کی شدت میں اضافہ کرتا ہے۔ پریس ٹی وی رپورٹ کے مطابق ماہرین نے ڈپریشن میں مبتلا افراد اور ڈپریشن سے محفوظ افراد کے دماغوں کا میگنیٹک ریزوننس امیجنگ کے ذریعے مشاہدہ کیا جس کے بعد دونوں گروپوں کے افراد کو کہا گیا کہ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ کبھی اپنے برے روئیے کا تصور کریں اور وضاحت کریں کہ اپنے غلط عمل پر ان کے احساسات کیا تھے۔ جنرل سائیکاٹری کے جریدہ آرکائیو میں شائع شدہ تحقیق میںبتایا گیا ہے کہ ڈپریشن میں مبتلا افراد کے دماغوں کے حصوں میں مختلف اثرات محسوس کیے گئے جبکہ ڈپریشن سے محفوظ افراد میں کوئی اثرات ظاہر نہیں ہوئے۔ ریسرچ ٹیم کے ڈاکٹر رولینڈ زاہن نے کہاکہ وہ افراد جو ڈپریشن میں مبتلا تھے ان کے دماغ کے ریجنز اتنی مضبوطی سے نہیں جڑتے جتنی مضبوطی سے ڈپریشن سے محفوظ افرد کے جڑتے ہیں۔ راہن نے زور دے کر کہا کہ باہمی توافق(ڈی کپلنگ) صرف اس وقت ہوتا ہے جب ڈپریشن کا مریض خود کو مورد الزام ٹھہراتا یا قصور وار سمجھتا ہے اور جب وہ دوسروں کو الزام دیں یا غصہ محسوس کریں تو ایسا نہیں ہوتا یہ ظاہر کر سکتا ہے کہ ان کے رویہ کیلئے کیا غیر موزوں ہے جب وہ خود کو قصور وار سمجھتے ہیں۔ اس تحقیق نے بظاہر آسٹرین ماہر نفسیات سگمنڈ فرائیڈ کے دماغ کے طریقہ کار کے بارے میں نظرئیے کو ثابت کر دیا ہے کہ خود کو الزام دینا یا قصور وار گرداننا ڈپریشن کے مرض میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
کوڑے کے ڈھیر ایک بڑھتا اقتصادی اور ماحولیاتی خطرہ، عالمی بینک
نیویارک(سی ایم لنکس)عالمی بینک نے خبردار کیا ہے کہ دنیا بھر کے شہروں کے باسی وقت کے ساتھ ساتھ زیادہ سے زیادہ کوڑا کرکٹ پیدا کر رہے ہیں اور کوڑے کے یہ ڈھیر ایک بہت بڑا اقتصادی اور ماحولیاتی بوجھ ثابت ہو سکتے ہیں۔یہ باتیںگذشتہ روز دنیا بھر میں کوڑے کرکٹ کے حوالے سے عالمی بینک کی اپنی نوعیت کی پہلی جامع رپورٹ میں کہی گئی ہیں۔ شہری امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ شہری آبادیوں کے کوڑے کے بڑھتے ہوئے ڈھیر اتنا ہی سنگین مسئلہ ہیں، جتنا کہ زمینی درجہءحرارت میں اضافے کا عالمگیر مسئلہ۔ ان ماہرین کے مطابق اس کوڑے کو ٹھکانے لگانے پر غریب ملکوں اور خاص طور پر افریقی ممالک میں لاگت بھی بہت زیادہ آئے گی۔عالمی بینک کے اندازوں کے مطابق شہروں میں بسنے والی آبادیاں سن 2025ءتک سالانہ مجموعی طور پر 2.2 بلین ٹن کوڑا پیدا کر رہی ہوں گی۔ آج کل یہ مقدار 1.3 بلین ٹن ہے۔ گویا آئندہ تیرہ برسوں کے اندر اندر کوڑے کرکٹ کی مقدار میں 70 گنا اضافہ دیکھنے میں آئے گا۔ آج کل اس کوڑے کو ٹھکانے لگانے پر اٹھنے والے اخراجات 205 بلین ڈالر ہیں، جو 2025 ئ تک بڑھ کر 375 بلین ٹن تک پہنچ جائیں گے۔عالمی بینک کے اندازوں کے مطابق آنے والے برسوں میں شہروں میں بسنے والے انسانوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا نظر آ رہا ہے اور یوں کوڑے کرکٹ کے مسائل بھی بڑھتے چلے جائیں گے۔ شہری امور کے ایک سینئر ماہر اور اس رپورٹ کے مصنفین میں سے ایک ڈین ہورن ویگ کا کہنا ہے کہ آنے والے برسوں میں شہروں کے اندر کوڑے کرکٹ کا مسئلہ ممکنہ طور پر موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرے سے بھی بڑا خطرہ ثابت ہو سکتا ہے۔ایک زمانے میں سب سے زیادہ کوڑا کرکٹ پیدا کرنے والا ملک امریکا ہوا کرتا تھا تاہم 2004ءمیں چین نے ا±س کی جگہ لے لی۔ مشرقی ایشیا اور بحرالکاہل کے خطّے کا 70 فیصد کوڑا کرکٹ صرف ایک ملک چین پیدا کرتا ہے۔جن ممالک میں کوڑے کرکٹ کی مقدار تیزی سے بڑھ رہی ہے، ا±ن میں چین کے ساتھ ساتھ مشرقی ایشیا کے دیگر ممالک، مشرقی یورپ اور مشرقِ و±سطیٰ شامل ہیں۔اس رپورٹ میں کوڑے کرکٹ کو محض کہیں پھینک دینے کے طریقے کو پرانا اور فرسودہ طریقہ قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ماڈحول میں گرین ہاو¿س گیسوں کے اخراج کو روکنے کے لیے کوڑے کو ری سائیکلنگ کے عمل سے گزارا جائے اور اِسے ٹھکانے لگانے کے زیادہ بہتر انتظامات کیے جائیں۔
خبرنمبر01۔۔۔06/05/2012
نیند پوری نہ ہو تو دماغی توازن خراب،منفی سوچیں پیدا ہوجاتی ہیں
نیویارک(سی ایم لنکس )ہر فرد کو 7 سے 9 گھنٹے لازمی نیند لینا چاہیے۔ اگر نیند پوری نہیں ہوتی تو دماغی توازن خراب ، انسان مایوسی اور منفی سوچ رکھنا شروع کردیتا ہے۔نیند کی کمی کی وجہ سے موٹاپا، ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، ہائپر ٹینشن، بے توجہی اور یاداشت کی کمی کے مسائل شامل ہیں۔ایک اندازے کے مطابق امریکا میں 5 سے 7 کروڑ بالغ افراد نیند کی کمی اور اس کے خلل سے پیدا ہونے والی بیماریوں کا شکار ہیں جس سے ہر سال بڑی تعداد میں لوگ موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔بیماریوں کے کنٹرول کے مرکز کی طرف سے سروے کے مطابق ایک تہائی سے زیادہ سے افراد سات گھنٹے سے بھی کم نیند لیتے ہیں۔کئی افراد سوتے ہوئے ڈرائیونگ کرتے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق ہر سال اس طرح 1550 افراد ہلاک اور40ہزار زخمی ہو جاتے ہیں۔
خبرنمبر02۔۔۔06/05/2012
خبرنمبر02۔۔۔06/05/2012
ہلدی دل کے دوروں سے محفوظ رکھتی ہے، ماہرین
بنکاک(سی ایم لنکس )ہلدی کے جہاں اور بہت سے فوائد ہیں وہیں یہ دل کی بائی پاس سرجری کرانے والوں کو دوروں سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔طبی ماہرین کہتے ہیں کہ بائی پاس سرجری کے دوران خون کی روانی معطل ہونے کے باعث دل کی باریک بافتوں کو نقصان پہنچتا ہے جو آپریشن کے فوراً بعد دل کے دورے کا باعث بن سکتا ہے۔ تاہم تھائی لینڈ میں ہونےوالی حالیہ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ہلدی کے استعمال سے دل کے دوروں کا خطرہ بے حد کم رہ جاتا ہے۔
خبرنمبر03۔۔۔06/05/2012
خبرنمبر03۔۔۔06/05/2012
وٹامن ڈی: وبائی امراض سے تحفظ
میڈرڈ(سی ایم لنکس )سپین کے ماہرین صحت نے کہا ہے کہ وٹامن ڈی خصوصاً موسم سرما اور موسم خزاں میں وبائی امراض سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔ ماہرین کے مطابق سال کے آخری تین ماہ کے دوران جب دن چھوٹے اور سورج کی روشنی کم شدت کی ہوتی ہے اس دورانیے میں وٹامن ڈی وبائی امراض سے تحفظ فراہم کر سکتا ہے۔ تحقیق کے مطابق وٹامن ڈی خصوصاً بزرگوں کو وبائی امراض کے خلاف قوت مدافعت فراہم کرتا ہے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ جوں جوں عمر بڑھتی ہیں انسانی جسم میں وٹامن ڈی کی سطح کم ہوتی جاتی ہے اس لئے وٹامن ڈی پر مشتمل غذاو¿ں کا استعمال بہت ضروری اور اہمیت کا حامل ہے۔ بازاروں میں وٹامن ڈی کی سپلیمنٹ بھی دستیاب ہیں جو سستے اور سائیڈ ایفیکیٹ کے بغیر ہیں اس سے وٹامن ڈی کی کمی پوری کی جا سکتی ہے۔
خبرنمبر04۔۔۔06/05/2012
خبرنمبر04۔۔۔06/05/2012
سرخ گوشت: کینسر اور دل کے امراض
واشنگٹن(سی ایم لنکس )طبی ماہرین نے کہا ہے کہ غذا میں سرخ گوشت کا زیادہ استعمال کینسر اور دل کے امراض میں مبتلا کر سکتا ہے۔ امریکہ کی ہاورڈ یونیورسٹی کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ سرخ گوشت کا زیادہ استعمال صحت کے لئے نقصان دہ ہے۔ ایک لاکھ بیس ہزار افراد پر کی جانے والی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ غذا میں سرخ گوشت کا زیادہ استعمال کینسر اور دل کے امراض میں مبتلا کر سکتا ہے۔ اس سے عمر کم ہونے کا خدشہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سرخ گوشت کی نسبت مچھلی اور مرغی میں یہ خطرہ کم ہوتا ہے۔
خبرنمبر05۔۔۔06/05/2012
خبرنمبر05۔۔۔06/05/2012
مار پیٹ : بچوں کی ذہنی و جسمانی نشو ونما کیلئے نقصان دہ
اوٹاوا (سی ایم لنکس )کینیڈا کے ماہرین نے کہا ہے کہ مار پیٹ سے بچوں کی ذہنی اور جسمانی نشو و نما بری طرح متاثر ہوتی ہے۔ کینیڈین میڈیکل ایسوسی ایشن جرنل میںاس حوالے سے شائع رپورٹ میں ماہرین نے گزشتہ 20 سالوں کی اس حوالے سے کی گئی تحقیقات کا مطالعاتی جائزہ لیا۔ ماہرین نے کہا کہ والدین کو پورا حق حاصل ہے کہ وہ بچوں کے نظم و نسق کا خیال رکھیں۔ ماہرین نے کہا ہے کہ گزشتہ 20 سالوں کی نسبت اب مار پیٹ کے واقعات بہت کم منظر عام پر آتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق بچوں کی اصلاح کیلئے انہیں سزائیں دینا چاہیے لیکن مار پیٹ اور ان پر جسمانی تشدد نہیں کرنا چاہیے اس سے بچوں کی ذہنی اور جسمانی صحت پر برے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ بچوں میں خود اعتمادی کی کمی ہوتی ہے' ان بچوں کا رویہ دوسرے بچوں کی طرح نارمل نہیں ہوتا' یہ غصہ ور طبیعت کے مالک ہوتے ہیں' ان میں کم ذہنی صلاحیتیں ہوتی ہیں یہ بچے معاشرے سے الگ تھلگ رہنا پسند کرتے ہیں' ان بچوں کی نشو و نما میں مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ بچے ذہنی معذوری کا شکار بھی ہو سکتے ہیں۔ ماہرین نے کہا کہ مارپیٹ بچوں کی اصلاح کا حل نہیں ہے اس سے گریز کرنا چاہیے اور اس حوالے سے والدین کی کاونسلنگ کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنے بچوں کو اس معاشرے کا خود اعتماد اور قابل شہری بنا سکیں۔
چیری آرتھرائٹس ،گٹھیا کے درد ،کینسر اور ذیابیطس کے خلاف مفید ہے
لندن(سی ایم لنکس )موسم گرماکو اگر پھلوں کا موسمِ بہار کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔آج کل ہر طرف تازہ تازہ رس دار پھل اپنی بہار دکھا رہے ہیں۔چیری بھی ایسا ہی ایک پھل ہے،جو خوبصورتی اور فوائد میں اپنی مثال آپ ہے۔چیری پر کی جانے والی ریسرچ ثابت کرتی ہے کہ سرخ اور رس دار چیری آرتھرائٹس اور گٹھیا کے درد میں آرام دیتی ہے۔ساتھ ہی کینسر اور ذیابیطس جیسے خطرناک امراض سے بچنے میں بھی فائدے مند ہوتی ہے۔ویسے تو تمام ہی قسم کی چیریز صحت کے لیے فائدے مند ہوتی ہے۔لیکن ریسرچ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کھٹی چیری جو گہرے رنگ کی ہوتی ہے۔اس کے چھلکے میں بھرپور غذائیت موجود ہوتی ہے۔چیری حافظے کی کمزوری کے خلاف مزاحمت کرتی ہے، کولیسٹرول کم کرتی ہے اور بھرپور نیند لاتی ہے۔کھٹی چیری میں کسی بھی پھل یا سبزی کے مقابلے میں سب سے زیادہ اینٹی آکسی ڈینٹ پایا جاتا ہے۔ چیری کے بارے میں اتنا کچھ جاننے کے بعد اب آپ بھی چیری اپنی ڈائٹ میں شامل کر لیجئے۔
07/01/2012
ہیٹر کے زیادہ استعمال سے موٹاپا ہو سکتا ہے
لندن(سی ایم لنکس ) سردیوں میں گھر کو گرم رکھنا اور ہیٹر کے پاس بیٹھنا کسے اچھا نہیں لگتا، لیکن تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ ایسا کرنے سے موٹاپے میں مبتلا ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ لندن میں ماہرین کے مطابق سرد موسم میں گھر اور گاڑیوں میں ہیٹر کے استعمال سے بظاہر تو گرمائی آجاتی ہے لیکن اس سے جسم میں موجود کیلوریز ضائع نہیں ہوتیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر جسم پہلے ہی گرم ہوگا تو اسے حرارت حاصل کرنے کیلئے بران فیٹ کو توانائی میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی جو موٹاپے کا سبب بنے گی، اس لیے ضروری ہے کہ سردی کے دنوں میں بھی کچھ وقت دفتریا گھر سے باہر گزارا جائے۔
برطانیہ: سائنسدانوں نے زیرِ آب مخلوقات کی نئی نسلیں دریافت کرلیں
لندن(سی ایم لنکس ) برطانوی سائنسدانوں نے زیرِ آب مخلوقات کی نئی پوشیدہ نسلیں دریافت کرلیں۔برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے زیرِ آب رہنے والی مخلوقات کی کئی نئی اور پوشیدہ نسلیں دریافت کرنے کا انکشاف کیا ہے۔قطبِ جنوبی میں2ہزار میٹر گہرائی میں دریافت کی گئی اسٹار فش،کیکڑے ،آکٹوپس اور دیگر کئی آبی مخلوقات کی ان پوشیدہ نسلوں کو منظرِ عام پر لانے کے لیے سمندر کی گہرائی تک جانے والے ریموٹ کنٹرول روبوٹIsisکا سہارا لیا گیا۔اب تک دنیا سے پوشیدہ یہ تمام آبی مخلوقات قطبِ جنوبی کےEast Scotia Ridgeکے ہائیڈروتھرمل وینٹس میں رہنے کو ترجیح دیتی ہیں جہاں کا درجہِ حرارت382ڈگری سینٹی گریڈ تک ہوتا ہے۔
پلکوں کے تیر محبوب کی بجائے اب کمپیو ٹر کو ہلا کر رکھ دیں گے
لندن(سی ایم لنکس )اب کمپیو ٹر ما و¿س کا کا م آنکھو ں کے بھی لیا جاسکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق کمپیو ٹر پر کام کر نے کے لیے ما و¿س کا استعمال لازمی ہے لیکن جدید ٹیکنا لو جی کے ذریعے اب کمپیو ٹر ما و¿س کا کا م پتلیوں کی حرکت سے بھی لیا جاسکتاہے۔ سو ئیڈن کی ایک کمپنی نے ایسی ٹیکنا لو جی دریا فت کر لی ہے جس کے ذریعے مانیٹر پر موجو د کر سر کو آنکھوں کی پتلیوں کی حرکت کے ذریعے ہلا یا جاسکے گا جسے Gaze Technology کا نام دیا گیا ہے۔ اس ٹیکنا لو جی سے لیس پہلا آ پریٹنگ سسٹم ما ئیکر و سوفٹ کے تعاون سے تیا ر کیا جا ر ہا ہے جس میں کر سر کو روایتی طریعے یعنی ما و¿ س کے سا تھ ساتھ ا ٓنکھوں کی حرکت سے بھی ہلا یا جا سکے گا۔ آنکھوں کے جھپکنے کاعمل ڈبل کلک کا کام کر کے گا اور یوں ما و¿س کی جگہ انسانی آنکھیں لے لیں گی۔
ورزش کے دوران سانس اکھڑے تو ڈاکٹر سے رابطہ کریں، ماہرین
برلن(سی ایم لنکس )جرمن ماہرین کے مطابق جسمانی مشقت سے اکثر اوقات سانس اکھڑ جاتا ہے جس کو عموماً نظر انداز کر دیا جاتا ہے لیکن ایسا کرنے سے کوئی بھی شخص دمہ اور شریانوں کی سختی جیسے امراض میں مبتلا ہو سکتا ہے۔پلمونری ہانپر ٹینشن یعنی شریانوں کی سختی ہونے کی ایک وجہ سانس اکھڑنا ہے اگر سانس ہلکی مشقت کے باعث بھی اکڑجائے تو اس کو نظر انداز کرنا انسانی صحت کے لئے دمہ اور شریانوں کی سختی کا باعث بن سکتا ہے۔شعبہ امراض تنفس کے ماہر ین کا کہنا ہے کہ صحت مند شخص کے دل میں خون کے وریدوں میں پندرا ملی میٹر مرکری کے قریب ہوتا ہے جبکہ اس سے زائد ملی میٹر کے دباﺅ انسانی صحت کے لئے پلمو نری ہائپر ٹینشن کا باعث بن سکتا ہے شریانوں میں سختی نہ صرف خون کا دباﺅ بڑھنے سے ہوتا ہے بلکہ وریدوں میں ہونے والی غیر معمولی تبدیلیاں بھی شریانوں میں سختی کا سبب بن جاتی ہیں اسطرخ جسم میں آکسیجن کم ہوجاتی ہے۔
امریکی خلائی لیبارٹریاں، چاند کے مدار میں
فلوریڈا(سی ایم لنکس ) امریکی خلائی ادارے ناسا کی جانب سے چاند کی ساخت کو جاننے کے لیے روانہ کی گئی دو تحقیقاتی لیبارٹریوں نے نئے سال کے آغاز پر زمین کے اس قریبی سیارے کے مدار میں چکر لگانے شروع کر دیے ہیں۔ستمبر میں بھیجے جانے والے اس مشن کے پراجیکٹ مینیجر ڈیوڈ لہمین نے لیبارٹریوں کے کامیابی سے منزل پر پہنچنے کے بعد کہا: ”یہ ایک انتہائی خوشگوار احساس ہے کہ ایک کے بجائے دو دو لیبارٹریاں مدار میں پہنچ گئی ہیں۔“ان لیبارٹریوں کو Grail-A اے اور Grail-B کا نام دیا گیا ہے۔چاند طویل عرصے سے انسانی دلچسپی کا مرکز رہا ہے۔ خلائی عہد کی صبح طلوع ہونے کے بعد سے امریکہ، سابق سوویت یونین، جاپان، چین اور بھارت چاند پر ایک سو سے زائد خلائی مشن روانہ کر چکے ہیں۔ ناسا نے چاند کے لیے کل چھ اپالو مشن روانہ کیے جن کے ذریعے بارہ خلا بازوں نے اس سیارے کی سطح پر قدم رکھا اور اپنے ہمراہ آٹھ سو پاو¿نڈ سے زائد چٹانی اور ارضی نمونے لے کر آئے۔1969ئمیں پہلی بار امریکی خلا بازوں نے چاند کی سطح پر قدم رکھا1969ئمیں پہلی بار امریکی خلا بازوں نے چاند کی سطح پر قدم رکھاامریکی صدر جان ایف کینیڈی نے 1961میں کانگریس کے ایک مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا، ”اس قوم کو اس عزم پر وابستہ ہونا چاہیے کہ اس دہائی کے خاتمے سے قبل چاند پر انسان کو اتارا جائے اور اسے بحفاظت واپس بھی لایا جائے۔“تاہم اس تمام تر دلچسپی کے باوجود چاند اب بھی اسرار کے پردوں کی دبیز تہوں میں لپٹا ہوا ہے۔ ماساچوسیٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں مشن کی چیف سائنس دان ماریہ زوبر کا کہنا ہے کہ محققین کو چاند کی نسبت مریخ کے بارے میں زیادہ معلومات حاصل ہیں حالانکہ وہ ہمارے سیارے سے کہیں دور واقع ہے۔چاند کے معموں میں سے ایک اس کی غیر متوازن شکل ہے جس میں اس کا زمین سے دور نظر آنے والا حصہ پہاڑیوں پر مشتمل ہے۔ رواں سال کے اوائل میں شائع ہونے والی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ کسی زمانے میں ہماری زمین کے دو چاند ہوا کرتے تھے جن میں سے ایک نظام شمسی کی ابتدائی تاریخ میں ہی دوسرے کے ساتھ ٹکرانے کے بعد اس میں ضم ہو گیا تھا۔گریل مشن کے ذریعے سائنسدان چاند کی ارضیاتی ساخت اور اس کی کشش ثقل کے بارے میں مزید جاننے کے خواہش مند ہیں۔چاند کی ارضیاتی ساخت اور اس پر موجود چٹانوں کے بارے میں جاننے کے لیے کافی عرصے سے تجسس موجود رہا ہے چاند کی ارضیاتی ساخت اور اس پر موجود چٹانوں کے بارے میں جاننے کے لیے کافی عرصے سے تجسس موجود رہا ہے اس مشن پر رقم بچانے کی خاطر ان دونوں لیبارٹریوں کو ایک چھوٹے راکٹ کے ذریعے چاند کی طرف روانہ کیا گیا جس کے نتیجے میں انہوں نے اپالو مشن کے برعکس یہ فاصلہ تیس گنا زیادہ وقت میں طے کیا۔ چاند کا زمین سے اوسط فاصلہ تین لاکھ چوراسی ہزار چار سو کلومیٹر ہے اور اپالو مشن کی براہ راست پرواز کو چاند تک پہنچنے میں تین روز کا وقت لگا تھا۔ماضی میں چاند کی کشش ثقل کا مطالعہ کرنے کے لیے بھیجے جانے والے خلائی جہازوں کو ملی جلی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔ چاند کی کشش ثقل کے بارے میں خیال ہے کہ وہ زمین کی کشش کے مقابلے میں چھ گنا کم ہے۔ گریل مشن سائنسدانوں کو چاند کے غیر متوازی مقناطیسی میدان اور اندرونی ساخت کے سب سے زیادہ تفصیلی نقشے فراہم کرے گا۔تاہم اس معلومات کو جمع کرنا مارچ سے قبل ممکن نہیں ہو گا جب دونوں لیبارٹریاں اپنی پوزیشنوں کو بہتر بناتے ہوئے چاند کی سطح سے محض 34 میل اوپر چکر لگانا شروع کر دیں گی۔اس مشن کا ایک دلچسپ پہلو یہ ہے کہ امریکہ میں سکینڈری اسکولوں کے طلباءکو لیبارٹریوں پر نصب کیمروں کی مدد سے چاند کے مختلف حصوں کی تصاویر اتارنے کا بھی موقع ملے گا۔ اس مشن پر 496 ملین ڈالر لاگت آئی ہے اور یہ رواں برس جون میں جزوی چاند گرہن سے قبل ختم ہو جائے گا۔
بھنڈی کھانے سے السر اور جوڑوں کے درد میں آرام
لندن (سی ایم لنکس )ہری بھری بھنڈی اپنے اندر کتنے فوائد رکھتی ہے اس کا پتا حالیہ تحقیق میں چلا ہے کہ بھنڈی کھانے سے ڈپریشن اور جسمانی کمزوری کا خاتمہ ہوتا ہے۔ حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بھنڈی کھانے سے السر اور جوڑوں کے درد میں آرام آتا ہے۔ اس کے علاوہ پھیپھڑوں میں انفیکشن اور گلے کی خرابی بھی بھنڈی کھانے سے دور ہوجاتی ہے۔ بھنڈی وہ واحد سبزی ہے جواپنے اندر وٹامن سی کی بڑی مقدار رکھتی ہے اور بھنڈی کا زیادہ استعمال کرنے سے کولیسٹرول بھی کنٹرول کیا جاسکتا ہے
بریسٹ امپلانٹس، ’نکلوا دیے جائیں یا نہیں‘
برلن(سی ایم لنکس ) جرمن اور چیک جمہوریہ کے طبی حکام نے ایسی خواتین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ برسیٹ امپلانٹس نکلوا دیں، جنہوں نے فرانسیسی کمپنی پولی امپلانٹ پروتھیس کے تیارہ کردہ بریسٹ امپلانٹس کروا رکھے ہیں۔فرانسیسی کمپنی پولی امپلانٹ پروتھیس PIP کے تیار کردہ بریسٹ امپلانٹس کے مضر صحت ہونے کے حوالے سے جرمن اور برطانوی طبی حکام کی طرف سے متضاد پیغامات سامنے آئے ہیں۔ جمعہ کے دن جہاں جرمن فیڈرل آفس آف فارماسوٹیکل اینڈ میڈیکل اور میڈیکل ڈیوائسز کی طرف سے PIP کے بریسٹ امپلانٹس کے مضر صحت ہونے کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا گیا تو دوسری طرف برطانوی طبی ماہرین نے ان امپلانٹس کا تجزیہ کرنے کے بعد کہا ہے کہ یہ ضروری نہیں ہے کہ انہیں نکلوا ہی دیا جائے۔پولی امپلانٹ پروتھیس نامی کمپنی کے تیار کردہ بریسٹ امپلانٹس کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ ان میں مضر صحت صنعتی سیلیکون استعمال کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے یہ دیگر امپلانٹس کے مقابلے میں جلد پھٹ سکتے ہیں اور ناقص کوالٹی کی وجہ سے ان کے پھٹنے کے نتیجے میں جسم کے اندر زہر پھیل سکتا ہے۔گزشتہ بارہ برس کے دوران اس فرانسیسی کمپنی نے65 ممالک میں قریب تین لاکھ امپلانٹس فروخت کیے ہیںگزشتہ بارہ برس کے دوران اس فرانسیسی کمپنی نے65 ممالک میں قریب تین لاکھ امپلانٹس فروخت کیے ہیںان امپلانٹس کے ممکنہ طور پر مضر صحت ہونے کی وجہ سے فرانس اور وینزویلا نے پہلے ہی ان خواتین کو مشورہ دے دیا تھا کہ وہ انہیں نکلوا دیں، جنہوں نے PIP کے امپلانٹس کروا رکھے ہیں۔ گزشتہ بارہ برس کے دوران اس فرانسیسی کمپنی نے65 ممالک میں قریب تین لاکھ امپلانٹس فروخت کیے ہیں۔ ناقص کوالٹی کی وجہ سے فرانسیسی حکومت نے 2010ءمیں اس کمپنی پر پابندی عائد کر دی تھی۔جرمن طبی حکام نے ان امپلانٹس کا بغور معائنہ کرنے کے بعد اخذ کیا ہے کہ یہ پھٹے بغیر بھی نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔ جرمن فیڈرل آفس آف فارماسوٹیکل اینڈ میڈیکل کے صدر Walter Schwerdtfeger کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حفظ ماتقدم ان امپلانٹس کو نکلوا دینا ہی بہتر ہے۔برطانوی طبی حکام نے ان امپلانٹس کا مکمل تجزیہ کرنے کے بعد کہا ہے کہ وہ PIP کے تیار کردہ بریسٹ امپلانٹس کا کینسر سے کوئی ربط تلاش کرنے میں ناکام رہے ہیں اور ساتھ ہی یہ بھی واضح نہیں ہو سکا ہے کہ PIP کمپنی کے یہ امپلانٹس دیگر کمپنیوں کی طرف سے بنائے گئے امپلانٹس کے مقابلے میں جلد پھٹ سکتے ہیں۔حکومتوں کی سطح پر یہ متضاد پیغامات اس بات کی غمازی کرتے ہیں کہ بریسٹ امپلانٹس اور دیگر میڈیکل ڈوائسز کے ضوابط کے بارے میں عالمی سطح پر کوئی معاہدہ موجود نہیں ہے۔ یورپ میں ادویات کے نگران ادارے نے جمعہ کے دن روئٹرز کو بتایا کہ اس حوالے سے بین الاقوامی ریگولیشن کا ہونا ضروری ہے۔ یوروپین میڈیسین ایجنسی EMA کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر گیڈو راسی نے بھی کہا ہے کہ طبی آلات کے بارے میں بین الاقوامی سطح پر قواعد وضوابط وضع کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
انگور:دمے کے مریضوں کیلئے نہایت مفید
لندن(سی ایم لنکس ) انگور ایک ذائقے دار پھل ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے اندر بیش بہا قدرتی فوائد بھی رکھتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق یہ بات سامنے آئی ہے کہ انگور کھانا دمہ کے مریضوں کے لئے بہترین ہے۔ انگور میں موجود اینٹی فلیون کی زائد مقدار پھیپھڑوں کو قوت بخشتی ہے جس سے سانس لینے میں آسانی ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ انگور خونمیں نائٹرک ایسڈ کے لیول میں اضافہ کرتی ہے جس سے خون جمتا نہیں ہے، اس کے ساتھ ساتھ انگور کھانے سے مائیگرین کا درد بھی جاتا رہتا ہے۔
اکیلے پن کا شکار لوگ زیادہ کھاتے ہیں
ہوسٹن (سی ایم لنکس )نئی تحقیق کے مطابق اکیلے رہنے والے جذباتی مشکلات کاشکار ہوکر زیادہ کھانا کھاتے ہیں اورموٹے ہوجاتے ہیں۔ اس نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ تنہائی پسند لوگ بھی موٹاپے کا شکار ہو جاتے ہیں۔ لیکن ایک تحقیق سے پتہ چلاہے کہ اکیلے رہنے والے افراد جذباتی مشکلات کا شکار ہو کر موٹے ہوجاتے ہیں۔ ہوسٹن کے ویٹ مینجمنٹ سینٹر کے مطابق اکیلے پن کے شکار لوگ ڈپریشن میں زیادہ کھاتے ہیں اورموٹے دکھائی دیتے ہیں۔
ورزش کا تعلیمی کارکردگی سے بھی گہرا تعلق ہے ،طبی ماہرین
ایمسٹرڈیم(سی ایم لنکس ) طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ورزش کا تعلیمی کارکردگی سے بھی گہرا تعلق ہے۔نیدرلینڈ کے دارلحکومت ایمسٹرڈیم میں شائع ہونیوالی تحقیقی رپورٹ کی تیاری میں حصہ لینے والے طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ انہوں نے بارہ سو بچوں پر کی گئی چودہ مختلف تحقیقی رپورٹس کا بھی معائنہ کیا ہے ،جو ظاہر کرتا ہے کہ ورزش تعلیمی کارکردگی کو بہتر بناتی ہے اوراس کا تعلیمی کارکردگی سے مثبت تعلق موجود ہے ،کیونکہ ورزش جسم میں خون کی گردش تیز کرنے اور آکسیجن کے دماغ تک پہنچانے میں مدد فراہم کرتی ہے۔طبی ماہرین کے مطابق ورزش سے ذہنی دباو¿ میں کمی اور موڈ میں بہتری آتی ہے جس کے باعث بچے کلاس روم میں مﺅثر طریقے سے تعلیم حاصل کرتے ہیں۔تاہم اس تعلق کو مکمل واضح طور پر واضح کرنے کیلئے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
سکاٹ تھامسن یاہو کے چیف ایگزیکٹو نامزد
نیو یارک(سی ایم لنکس ) انٹرنیٹ کے بڑے ادارے یاہو نے پے پال کے سابق صدر سکاٹ تھامسن کو اپنا نیا چیف ایگزیکٹو نامزد کرتے ہوئے کہا کہ وہ 9 جنوری کو اپنا عہدہ سنبھالیں گے اور انہیں بورڈ آف ڈائریکٹرز کیلئے تعینات کیا گیا ہے۔چیئرمین رائے بوسٹک نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سکاٹ کو یاہو میں لانا موجودہ اثاثہ جات اور وسائل کی مضبوط بنیادوں پر ادارے کی تعمیر کے ریکارڈ کو ثابت کرتا ہے تاکہ یاہو کیلئے ہماری ضرورت کے قابل قدر فارمولا کے علاوہ اختیارات اور پیداوار کی رفتار کو مہمیز دی جا سکے۔
ہارمونز کی تبدیلی سے چھاتی سرطان کا خطرہ کم
لندن(سی ایم لنکس )ماہرین طب کی ایک نئی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ خواتین میں چھاتی کے سرطان سے بچاﺅ کیلئے ہارمونز کی تبدیلی مفید ثابت ہوتی ہے.ایسٹروجن ہارمونز خواتین میں چھاتی کے سرطان کےخطرے کو کم کرنےمیں بھرپورمدد فراہم کرتا ہے۔ یہ تحقیق سکول آف پاپولیشن اینڈ پبلک ہیلتھ آف یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا وینکوور کے معروف ماہر سرطان اور پروفیسر آف میڈیسن ڈاکٹر جوزف ریگنجرنے مکمل کی ہے۔ انہوں نےاپنی تحقیق میں کہا کہ ہارمونز کی تبدیلی کا عمل گو کہ تمام مریض خواتین کو فائدہ نہیں دیتا۔ مگر اس سے کسی حد تک ان خواتین کو مرض کی شدت بڑھنے کےعمل سےچھٹکارہ مل جاتا ہے۔اس تبدیلی کے عمل کوایچ آر ٹی کے نام سے تعبیر کیا گیا ہے۔ ماہرین طب نے کہا ہے کہ جن خواتین کے خاندانوں میں چھاتی کے سرطان کی ہسٹری موجود ہوتی ہے ان کو قبل از وقت مدد دی جا سکتی ہے۔ ماہرین نے مزید کہا کہ ابھی یہ عمل ابتدائی مراحل میں ہے اس میں مزید بہتری لا کر چھاتی کے سرطان کے خاتمے کیلئے راہ کو ہموار کیا جا سکتا ہے۔
برطانیہ کو سائنس کا تعلیمی مرکز بنانے کیلئے سائنس یونیورسٹی کا قیام زیر غور ہے
لندن(سی ایم لنکس )برطانیہ کو دنیا بھر میں سائنس کی تعلیم کی بہترین جگہ بنانے کے لئے ایک نئی قسم کی یونیورسٹی قائم کی جاسکتی ہے۔ یہ بات وزیر ڈیوڈ ولیٹس نے کہی ہے۔لندن میں ایک تقریر میں ڈیوڈ ولیٹس نے کہا کہ یہ نیا ادارہ اپنی توجہ سائنس اور پوسٹ گریجوٹس پر مرکوز کرے گا۔ انہوں نے تصدیق کی کہ حکومت اس سلسلے میں تجاویز طلب کررہی ہے۔ لیکن انہوں نے واضح کیا کہ اس کی کوئی فاضل پبلک فنڈنگ نہیں ہوگی۔ اس کے بجائے نجی مالیات، بزنس سپانسرشپ اور ممکنہ طور پر بین الاقوامی پارٹنرز سے مدد لی جائے گی۔سائنس یونیورسٹی برطانیہ میں ہائی ٹیک نمو کو فروغ دینے کی عظیم حکمت عملی کا حصہ ہوگی اور اس کے ذریعہ برطانیہ کے بہترین ٹیلنٹ کو آگے لایا جائیگا۔لندن میں پالیسی ایکسچنج تھنک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے ڈیوڈ ولیٹس نے کہا کہ حکومت کا مقصد برطانیہ کو دنیا بھر میں سائنس کی تعلیم و تدریس کی بہترین جگہ بنانا ہے۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ دنیا کے صرف 3 فیصد محققین کے ذریعہ دنیا کے 6 فیصد مقالات، 11 فیصد سائٹیشنز اور 14 فیصد سائٹیٹ پیپرز تخلیق کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سخت زمانہ ہونے کے باوجود برطانیہ کی ریسرچ بیس کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔
بھارتی سڑکوں کے لیے ماحول دوست گاڑیوں کی تیاریاں
نئی دہلی(سی ایم لنکس )بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ”گرین موبیلیٹی“ کے عنوان سے گاڑیوں کی بین الاقوامی نمائش جاری ہے، جس میں بجلی سے چلنے والی پہلی بھارتی ساختہ گاڑی بھی متعارف کروائی گئی۔اس آٹو ایکسپو میں ماہیندرا اینڈ ماہیندرا کی تیار کردہ الیکٹرک کار کے علاوہ ماروتی سوزوکی نے سی این جی سے چلنے والا ماڈل اور ٹاٹا کی جانب سے بھی ماحول دوست گاڑی متعارف کروائی جارہی ہے۔ یورپی ملکوں فرانس اور جرمنی سے بھی کار ساز ادارے اس نمائش میں شریک ہیں مگر نمائش میں زیادہ تر افراد کی توجہ جاپانی موٹر ساز کمپنی نسان کی گاڑی Leaf پر مرکوز رہیں۔ اسے دنیا بھر میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی برقی گاڑی قرار دیا جا رہا ہے۔نمائش کے منتظمین کا کہنا ہے کہ 'گرین موبیلیٹی' سے بھارت میں سستی ماحول دوست گاڑیوں کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔ بھارت میں آٹو موٹیوکمپونینٹ مینیوفیکچررز ایسوسی ایشن کے صدر اروند کپور کا کہنا ہے کہ بھارت میں بیشتر کار ساز ادارے یا تو ماحول دوست گاڑی متعارف کرواچکے ہیں یا اس کی تیاری میں مصروف ہیں۔ بھارت میں گزشتہ دو سال کے دوران پیٹرول کی قیمت میں 35 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ایندھن کی قیمتوں کا براہ راست اثر گاڑیوں کی فروخت پر پڑا ہے۔ 2010ءکے مقابلے میں گزشتہ سال بھارت میں ڈیزل گاڑیوں کی فروخت میں 80 فیصد اضافہ ہوا۔اسی صورتحال میں ماروتی سوزوکی کے سی این جی ماڈلز کی فروخت میں دو گنا اضافہ ہوا۔ بجلی یا گیس سے چلنے والی گاڑیاں اس لیے بھی بھارت کے لیے اہم خیال کی جارہی ہے کیونکہ اس جنوب ایشیائی ریاست میں 2050ءتک سڑکوں پر رواں گاڑیوں کی تعداد 600 ملین تک پہنچنے کا امکان ہے۔ بھارت سبز مکانی گیسوں کے اخراج کےحوالے سے پہلے ہی دنیا کا تیسرا سر فہرست ملک ہے۔بالی وڈ کے فلمی ستارے بھی اس نمائش میں گاڑیوں کی مشہوری کرتے رہےبالی وڈ کے فلمی ستارے بھی اس نمائش میں گاڑیوں کی مشہوری کرتے رہے۔نئی دہلی میں منعقدہ نمائش میں گاڑیوں کی قیمتیں ظاہر نہیں کی گئیں تاہم سب سے سستی برقی گاڑی کی قیمت کا اندازہ چار لاکھ بھارتی روپے کے آس پاس لگایا جا رہا ہے، جو سستی ترین بھارتی گاڑی ٹاٹا نینو سے تین گنا زیادہ ہے۔ ماحول دوست گاڑیوں کے رواج کو فروغ دینے کی راہ میں ایک اور بڑی رکاوٹ ان گاڑیوں میں گیس یا بجلی بھرنے کے مراکز کی کمی بھی ہے۔آٹو موٹیو کمپونینٹ مینیوفیکچررز ایسوسی ایشن کے صدر اروند کپور کا کہنا ہے کہ بھارت میں ان مراکز کا نیٹ ورک قائم کرنا ایک بڑا چیلنج ہے۔ اگرچہ حکومت نے ماحول دوست گاڑیوں کے لیے نیشنل مشن فار الیکٹرک اینڈ ہائبرڈ وہیکلز نامی پلان ترتیب دے رکھا ہے مگر اروند کپور کے بقول اب بھی قومی سطح پر واضح لائحہ عمل موجود نہیں۔ بھارت میں سالانہ بنیادوں پر قریب ایک لاکھ ماحول دوست گاڑیاں فروخت ہوتی ہیں۔ اس سلسلے میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق اگلے آٹھ برسوں میں بھارتی سڑکوں پر ستر لاکھ سے بھی زائد ماحول دوست گاڑیاں رواں ہوں گی۔
کمپیوٹر ٹیبلٹ اور اسمارٹ فونز بیماریوں کا سبب۔ماہرین
لندن(سی ایم لنکس )ماہرین صحت کا کہنا ہےکہ اسمارٹ فونز اورٹیبلٹ کمپیوٹرکے بے جا استعمال سےجسم میں کھنچاﺅ اوردرد کی شکایات پیدا ہوجاتی ہیں اور سرکا اوسط وزن بھی بڑھ جاتا ہے۔ برطانوی ماہرین کا کہنا ہےکہ گھنٹوں فونز اور ٹیبلٹ کمپیوٹر کی چھوٹی اسکرینوں پر نظر جمائے گیمز کھیلنے یا ایس ایم ایس کر نے سے جسمانی مسائل میں اضافہ ہو جاتا ہے۔چارٹر سوسائٹی آف فزیو کے مطابق انسانی جسم ایسی سرگرمیوں کے لئےموزوں نہیں ماہرین کے مطابق ایک انسانی سر کا وزن بارہ سے دس پاﺅنڈ ہوتا ہے زیادہ دیر تک سر جھکائے چھوٹی اسکرین پر نظریں جمانےسے سر کے وزن میں چار گنا اضافہ ہو جا تا ہے۔۔ جس سے پورے جسم خصوصا ہاتھوں اور گھٹنوں کے امراض بڑھ جاتے ہیں۔
پنتالیس سال کے بعد دماغی صلاحیت میں کمی
لندن(سی ایم لنکس )برطانوی ماہرین طب کا کہنا ہے پینتالیس سال کی عمر سے دماغ کے کام کرنے میں کمی آنا شروع ہو جاتی ہے۔ ایک برطانوی طبی رسالے۔برٹش میڈیکل جرنل میں چھپی رپورٹ میں سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ یاد داشت میں کمی پینتالیس سال کی عمر سے شروع ہو جاتی ہے۔اس تحقیق سے قبل یہ سمجھا جاتا تھا کہ دماغی صلاحیت میں کمی طویل عمرکے بعد ہوتی ہے جبکہ ساٹھ سال کے بعد یادداشت میں کمی ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے اس تحقیق کے بعد صحت مندانہ اصول زندگی اپنانے کی اہمیت مزید واضح ہوتی ہے۔ خاص طور پر دل کی صحت کیونکہ جو چیز دل کے لئے مفید ہے وہ دماغ کے لئے بھی مفید ہے۔ دس سال جاری رہنے والی تحقیق کے دوران سات ہزار سرکاری ملازمین کی نگرانی کی گئی جن کی عمریں پینتالیس سے ستر سال تھیں۔
برطانوی سائنسدان سٹیفن ہاکنگ 70 سال کے ہو گئے
لندن(سی ایم لنکس )کائنات کے بارے میں تحقیق کر کے کئی سائنسی رازوں سے پردہ اٹھانے والے عظیم برطانوی سائنسدان سٹیفن ہاکنگ 70 سال کے ہو گئے.سائنس کی اہم شاخ فزکس میں شہرہ آفاق کام کرنے والے اس عظیم سائنسدان کو صرف 21 سال کی عمر میں ایک موذی بیماری کا سامنا کرنا پڑا جس کے باعث وہ اپاہج ہو گئے.سٹیفن ہاکنگ اس وقت کیمریج یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھے.1988ءمیں انہوں نے بریف ہسٹری آف ٹائم نامی اپنی کتاب سے دنیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کروائی.کتاب شائع ہونے کے چند عرصے میں ہی اس کی دنیا بھر میں 10 ملین سے زائد کاپیاں فروخت ہو گئیں.بریف ہسٹری آف ٹائم میں سٹیفن ہاکنگ نے کائنات کے آغاز,بگ بین تھیوری اور بلیک ہول جیسے سربستہ رازوں سے پردہ اٹھانے کی کوشش کی تھی.ہاکنگ کی 70ویں سالگرہ کے موقع پر کیمرج یونیورسٹی میں ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں دیگر مایہ ناز سائنسدانوں کے ہمراہ سٹیفن ہاکنگ نے خود بھی شرکت کی.تقریب میں وہیل چیئر پر آئے عظیم سائندان سٹیفن ہاکنگ سے جب پوچھا گیا کہ ان کے نزدیک کائنات کا سب سے بڑا معمہ کیا ہے تو ان کا جواب تھا کہ صنف نازک یعنی عورت اس کائنات کا سب سے بڑا معمہ ہے۔ سائنسدان ہاکنگ اتوار(کل)کو اپنی 70ویں سالگرہ کیمبرج یونیورسٹی میں ایک عوامی سمپوزیم کے موقع پر منائیں گے۔
انناس کا جوس زخموں کو جلد مندمل کردیتا ہے، تحقیق
لندن(سی ایم لنکس )انناس نہ صر خوش ذائقہ پھل ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اپنے اندر کئی بیماریوں سے نمٹنے کی قدرتی طاقت بھی رکھتا ہے۔ حالیہ تحقیق میں یہ بات بتائی گئی ہے، انناس کا جوس پینے سے اندرونی چوٹیں اور زخم جلد مندمل ہوتے ہیں۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ انناس میں اینزائم برومیلین اور اینٹی اوکسیڈنٹ وٹامن سی کی موجودگی جگر یا معدے کے زخموں کو جلد بھرتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ساتھ ہی ورم یا سوجن کو بھی کم کرنے کیلئے انناس کا جوس بہترین ثابت ہوسکتا ہے۔ جبکہ انناس میں وٹامن سی کی موجودگی جسم میں قوت مدافعت میں اضافے کا سبب بھی بنتی ہے۔
مکئی کے دانوں کی غذائیت انتہائی صحت بخش
کراچی(سی ایم لنکس )سردی کے موسم میں گرما گرم مکئی کے دانے جتنے مزیدار لگتے ہیں ان کے طبی فوائد بھی اتنے ہی زیادہ ہیں۔ بھٹے یا مکئی کے دانوں میں موجود غذائیت انتہائی صحت بخش ثابت ہوتی ہے جس میں موجود وٹامن B1اور B5 جسمانی توانائی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ نئے خلیات بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ما ہرین کے مطابق مکئی میں موجود وٹامن C متعدد امراض سے لڑنے کی بھی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے اور اس میں موجود نشاستہ جسم کی توانائی بحال کر کے طاقت فراہم کرتا ہے۔یہی نہیں بلکہ مکئی کا استعما ل کینسر،ذیابیطیس اور قبض میں مبتلا افراد کیلئے بھی انتہائی فائدے مندہے۔
روبو ٹک مزدورں کے ذریعے دنیاکا پہلا ٹا ور تخلیق
پیرس(سی ایم لنکس )دنیا بھر کی عمار ات انسان اور مشینوں کی مددسے تعمیر کی جاتی ہیں تاہم فرانس میں رو بو ٹک مزدوروں کے ذریعے دنیاکا پہلا ٹاورتعمیر کر لیاگیا ہے۔ بیس(20) فٹ اونچے اس ٹا ور کی تعمیر میں اڑنے والے روبو ٹس استعمال کیے گئے ہیں جو پو لی ایسٹر سے بنائی گئی خصو صی اینٹیں اٹھا کر انہیں درست مقا م پر رکھنے کے صلاحیت رکھتے ہیں۔ فرا نس کی آرٹ گیلر ی میں ایک خصو صی پروجیکٹ کے تحت قائم کیے جانے والے پندرہ سو اینٹو ں پر مشتمل اس ٹاور کی تعمیر میں ر وبو ٹک مزدوروں کی ایک کثیر تعدا د نے حصہ لیا۔ مزدور ی کر تے کرتے جب ایک رو بو ٹ تھک جا تا تو خو دکار نظا م کے تحت خو د کو ری چا رجنگ پر لگا لیتا اور دوسرا روبو ٹ مزدو ر اس کی جگہ لے لیتا۔
برطانوی توپ: بارودی گولوں کی بجائے پلاسٹک بوتلوں کا استعمال
لندن(سی ایم لنکس )برطانیہ میں تخلیق کردہ توپ جس میں با رودی گولوں کے بجائے پانی کی پلاسٹک بوتل ڈال کر نشانہ لگایا جاتاہے۔رپورٹ کے مطابق ایک بر طانوی کمپنی نے ایسی منفرد توپ تخلیق کی ہے جس میں بارودی گو لوں کے بجائے پانی کی پلاسٹک بوتلیں ڈال کر نشانہ لگایا جاتاہے۔چھوٹے سائز والی اس توپ میں عام پانی سے بھری بو تل کو گولے کی طرح ڈالا جاتاہے اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے وار نا صرف کامیابی سے ٹارگٹ پرلگتا ہے بلکہ حیران کن طور پر سو فیصد درست نتائج بھی حاصل ہو تے ہیں۔اس توپ کو مختلف حالات اور مقاصد میں مضبوط دیواروں کو توڑنے کیلئے تخلیق کیا گیا ہے جسے نشانے کے انتہائی قریب رکھ کر فائر کیا جاتاہے۔ اس توپ میں ڈالی گئی پانی کی پلاسٹک بوتل ایک میزائل کا کام سر انجام دیتی ہے اور مضبوط ترین اینٹوں کی دیوار،دروازے اور گاڑی کو ٹکڑوں میں تقسیم کر نے کی بھی صلاحیت رکھتی ہے۔
جنک فوڈز سے بچوں میں شوگرکا خطرہ
لند ن(سی ایم لنکس ) بچے ہلکی پھلکی بھوک میں جنک فوڈز کھا نا پسند کرتے ہیں اور پورا دن صحت بخش غذاو¿ں کے بجائے صرف جنک فوڈز سے ہی اپنی غذائی ضرورتوں کو پورا کر تے ہیں۔ برطا نوی ماہرین کی ایک حالیہ تحقیق کے مطا بق جنک فوڈ زکا زیادہ استعمال صرف موٹاپے کا باعث ہی نہیں بنتا بلکہ بچوں میں شوگر کا خدشہ بھی بڑھاسکتا ہے۔ برطانیہ میں سو سے زائد ماہرین ذیابیطیس کی ایک ٹیم نے انکشاف کیا ہے کہ جنک فوڈ کازیادہ استعمال بچوں میں وزن بڑھا تا ہے اور پھر کم عمری میں ہی یہ بچے ذیابیطیس سمیت کئی بیماریوں میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔ اس لئے جہاں تک ممکن ہوسکے بچوں کو صحت بخش غذائیں دی جائیں تاکہ وہ بچپن اور بڑی عمر بھی ان کیلئے فائدہ مندہوں۔
بادام : شوگر اور دل کے امراض میں بہترین
واشنگٹن (سی ایم لنکس )سردیوں میں توخشک میووں کی بہارآجاتی ہے۔ ایسے میں خوش خبری ہے بادام کے شائقین کے لیے۔ تحقیق سے پتہ چلاہے کہ بادام کھانے سے ذیابیطس اور دل کے امراض سے بچا جاسکتاہے۔ نیوجرسی کے سائنس دانوں نے دریافت کیاہے کہ ہماری خوارک میں شامل میوہ جات کے استعمال سے ٹائپ ٹو ذیابیطس سے بچا ممکن ہے۔اس کے علاوہ دل کے مختلف امراض سے بھی بچاجاسکتا ہے۔ انسولین کی کمی، گلوکوز اور توانائی خون میں جم کراہم اعضا کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ بادام انسولین کی کمی پوراکرتاہے اور LDL کولسٹرول کوکنٹرول کرتاہے۔اس تحقیق میں 65 افراد نے رضاکارانہ حصہ لیا۔
کینسر کے خلیوں کی شناخت کیلئے جدید تحقیق
واشنگٹن(سی ایم لنکس )دوا ساز جائنٹ جانسن اینڈ جانسن کا کہنا ہے کہ وہ ڈاکٹروں کی مختلف ٹیموں کے ساتھ مل کر خون میں کینسر کے خلیوں کی شناخت کرنے کے ایک پروجیکٹ پر کام کر رہا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کو سر کولیٹنگ ٹیومر سیل مائیکرو چپ کہا جاتا ہے اور اس کے ذریعہ کینسر کی دریافت کا عمل انتہائی تیز رفتار ہو گیا ہے۔ اس طریقے کو میسا چوسٹس کے ڈاکٹروںنے دریافت کیا۔ اس دوران خون کے ٹیسٹ کئے جاتے ہیں جن میں ٹیومر کے خلیوں کی گنتی کی جاتی ہے اور ان خلیات کی حیاتیات کو جانچا جاتا ہے۔ یہ تجربات امریکہ میں کلینیکل آزمائشیں کرنے والی واحد کمپنی ورڈکس کے تعاون سے کئے جا رہے ہیں۔ ان آزمائشوں اور تجربات کا مقصد موجودہ ٹیکنالوجی کا زیادہ جدید ورڑن دریافت کرنا ہے تاکہ کینسر کے خلیات کی شناخت کا عمل آسان ہوجائے اور مریضوں کا علاج ممکن ہوسکے۔
چقندرکاجوس دل و پھیپھڑے کے مریضوں کیلئے مفید
نیویارک(سی ایم لنکس )نئی تحقیق سےیہ بات سامنے آئی ہے کہ چقندرکا جوس پینے سے زندگی صحت مند وتوانا ہوجاتی ہے۔ امریکی تحقیق کےمطابق چقندرکا جوس صرف کھلاڑیوں کو چست نہیں رکھتا بلکہ یہ ان افراد کے لیے بھی فائدہ مند ہے جودل اور پھیپھڑوں کی خراب کارکردگی سے پریشان ہیں اور بزرگوں کو بھی چاق وچوبند رکھتا ہے۔ پیننسولاکالج آف میڈیسن اینڈ ڈینٹسٹری کی تحقیق کے مطابق چقندر دو طرح سے انسانی صحت پراثر انداز ہوتا ہے۔ خون کی رگوں کووسیع کر کے خون کےدوران کوکنٹرول کرتا ہے۔ دوسری طرف عضلات پراثر انداز ہو کر آکسیجن کی روانی کوبہتر بناتا ہے۔
مختصر ترین کمپیوٹر جلد مارکیٹ میں دستیاب ہوگا
لندن(سی ایم لنکس ) ایک برطانوی کمپنی نے دنیا کا سستا اور مختصر ترین پرسنل کمپیوٹر ایجاد کر لیا ہے جس کی قیمت صرف پچیس ڈالر ہے۔ محض ایک کریڈٹ کارڈ کے حجم کے برابر پی آئی رسپ بیری نامی کمپیوٹر جنوری دو ہزار بارہ میں فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا۔ دنیا کے اس سب سے چھوٹے اور سب سے سستے کمپیوٹر کا وزن صرف پینتالیس گرام ہے جس میں ایک سو اٹھائیس سے لے کر دو سو چھپن ایم بی ریم کے ساتھ سات سو میگا ہرٹز کا پروسیسر اور یو ایس بی پورٹس بھی موجود ہیں جبکہ اسے آ پریٹنگ سسٹم لینکس پر چلایا جا سکتا ہے۔ اس کم قیمت کمپیوٹر کا مقصد ترقی پذیر ممالک کے بچوں کے لیے کمپیوٹر کی خریداری کو آسان بنانا ہے۔ اس مختصر سے کمپیوٹر پر انٹرنیٹ بھی استعمال کیا جاسکتا ہے جبکہ اسے چلانے کے لیے مخصوص مانیٹر کی ضرورت نہیں بلکہ اسے کسی بھی ٹی وی اسکرین سے منسلک کر کے استعما ل کرنا ممکن ہے۔
صارف کے حقوق کے تحفظمیں معلومات دی جاسکتی ہے،بلیک بیری
اوٹاوا(سی ایم لنکس )بلیک بیری تیار کرنیوالی کمپنی ریسرچ ان موشن کا کہنا ہے کہ بلیک بیری صارفین کے قانونی حقوق کا تحفظ کرتے ہوئے ان کی نجی معلومات کی تفصیلات سے متعلق درخواستوں پر کارروائی کی جاتی ہے۔ کمپنی کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ بلیک بیری صارفین کی نجی معلومات کا تحفظ کیا جاتا ہے۔ بیان میں بتایا گیا ہے کہ مختلف وقتوں میں عدالتی معاونت کیلئے لیگل حکام کی جانب سے درخواستیں موصول ہوتی رہی ہیں۔ اس سلسلے میں کمپنی انہیں قانونی طریقہ کار کے بارے میں رہنمائی فراہم کرتی ہے اورصارفین کی نجی معلومات سے متعلق اس کے حقوق کا تحفظ کرتے ہوئے کمپنی ایسی درخواستوں پر کارروائی کرتی ہے۔ پاکستان میں میمو گیٹ کی تحقیقات کرنیوالے کمیشن نے منصور اعجاز اور حسین حقانی کے درمیان بلیک بیری پر ہونیوالی پیغام رسانی کا رکارڈ بلیک بیری کمپنی سے حاصل کرنیکا کہا ہے۔
انوکھا واقعہ، 300 سال بعد چاند اور مشتری ایک قطار میں
کراچی(سی ایم لنکس )تین جنوری بروز منگل کو جونہی سورج غروب ہوا آسمان پر چاند اور مشتری ستارہ بالکل ایک قطار میں نظر آنے لگے۔ علم نجوم میں اس خوبصورت منظر کو ستاروں کا اجتماع کہا جاتا ہے جس کے تحت دو ستارے اس طرح سیدھ میں ہوتے ہیں کہ زمین سے ان کا طول بلد ایک دکھائی دیتا ہے۔ستاروں کے اس خوبصورت منظر کو آسمان پر واضح طور پر دیکھا گیا۔ یہ منظر غروب آفتاب کے بعد کئی گھنٹوں تک قائم رہا۔ چاند کے قریب روشن اور چمکدار مشتری کا قیام لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا رہا۔ یہ منظر اس وقت تک پیش آتا ہے جب چاند زمین اور مشتری کے درمیان واقع ہوتا ہے۔ اس حالت میں چاند کے قریب نظر آنے والا کوئی بھی ستارہ پہلے سے زیادہ صاف اور واضح نظر آتا ہے۔ ماہرین علم فلکیات کے مطابق یہ منظر ایک آدمی اپنی زندگی میں صرف ایک دفعہ ہی دیکھ سکتا ہے کیونکہ اس طرح کا انوکھا واقعہ دو سے تین سو سال کے درمیان وقوع پذیر ہوتا ہے۔
گردے کی پتھری کیلئے لیموں کا شربت
آسٹن(سی ایم لنکس )ماہرین کا کہنا ہے کہ لیموں میں سٹرک ایسڈ کی مقدار دیگر پھلو ں کی نسبت سب سے زیا دہ ہو تی ہے جو گر دے میں پتھری بننے سے رو کنے میں نہایت معاون ثابت ہو تی ہے۔ماہرین کے مطابق روزانہ تقریبا ًدو لیٹر پا نی میں چا ر اونس لیموں کے رس کا استعما ل گر دے میں پتھر ی بننے کے خطر ے کو کم کر دیتا ہے۔
وزن کم کرنے کا آسان نسخہ
نیویارک(سی ایم لنکس ) وزن کم کرنے کا سب سے سستا اور آسان طریقہ امریکی ماہرین نے واضح کردیا ہے، جو نہ توورزش ہے اور نہ ہی فاقہ بس دو گلاس پانی روزانہ وہ بھی کھانے سے پہلے۔ ماہرین کے مطابق روزانہ ہر کھانے سے قبل دو گلاس پانی پینے سے وزن کم کیا جاسکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق کھانے سے قبل دوگلاس پانی پینے سے بھوک کی اشتہا کم ہوجاتی ہے اور پھر کم کھانا کھانے کے نتیجے میں کئی پاونڈ وزن باآسانی کم کیا جاسکتا ہے۔ تحقیق کے مطا بق دن میں کم ازکم تین مرتبہ کھا نا کھانے سے قبل دوگلاس پانی پینے سے ناصرف بڑھتے وزن پر قابو پا نا ممکن ہے۔ بلکہ ڈائٹنگ کرنے والے افراد اس قدرتی طریقے کے استعما ل کے ذریعے ادویات کے منفی اثرات سے بھی محفوظ رہ سکتے ہیں۔
بلڈ پریشر پر کنٹرول، عمر میں اضافے کا سبب
کراچی(سی ایم لنکس ) ہائی بلڈ پریشر کے شکار افراد اپنے خون کے لیول کو کنٹرول میں رکھ کر اپنی زندگی میں کئی برس کا اضافہ کر سکتے ہیں۔امریکی ماہرین طب کی تحقیق کے مطابق جو افراد 4 برس سے ذائد بلڈ پریشر کو کم کرنے کی ادویات استعمال کرتے ہیں ان کا آئندہ 20 برس میں امراض قلب سے ہلاکت کا امکان کافی کم ہو جاتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ پہلی بار یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ ہائی بلڈ پریشر کا علاج زندگی کو طول دے سکتا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے کے لئے ادویات کا استعمال جتنا جلد شروع کیا جائے گا اتنی ہی آپ کی زندگی پرمسرت اور طویل ہو سکتی ہے۔
ہندوستا نی آ ٹو کمپنی نے دنیا کی سب سے سستی کار تیار کر لی
نئی دہلی(سی ایم لنکس)ایک ہندو ستانی آٹو کمپنی ”بجاج آٹو“نے دنیا کی سستی ترین کار تیار کر لی ہے جس کی قیمت متوقع طور پر ڈیڑ ھ لاکھ بھارتی روپے سے بھی کم ہوگی۔RE60 نامی اس کار کو نئی دہلی میں پہلی با ر منظر عام پر لایا گیا ہے جس میں چا ر افراد کے بیٹھنے کی گنجا ئش مو جو د ہے جبکہ یہ ایک لیٹر پیٹر ول میں پینتیس کلو میٹرطے کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ زیادہ سے زیا دہ ستر کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتا ر سے دوڑنے والی یہ کار Tata Nano سے دنیا کی سستی ترین کار کا اعزازچھین سکتی ہے جس کی حالیہ قیمت ڈیڑھ سے دو لا کھ روپے تک ہے۔
رواں سال سیارہ زمین سے ٹکرائے گا نہ ہی قیامت آئیگی، ناسا
واشنگٹن(سی ایم لنکس)امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا نے کہا ہے کہ رواں سال نبرو نامی سیارہ زمین سے ٹکرائے گا اور نہ ہی قیامت آئے گی۔ ناسا نے نام نہاد سائنسدان کے اس دعوی کی تردید کی ہے جس نے کہا تھا کہ رواں سال نبرو نامی سیارہ زمین سے ٹکرائے گا۔ یہ تصادم قیامت کا سبب بنے گا۔ بعض سائنسدان کہتے ہیں اکیس دسمبر کو سورج کہکشاں کے پاس سے گزرے گا۔ لیکن حقیقت میں سورج کہکشاں سے سرسٹھ نوری سال کے فاصلے پر ہے۔ جہاں پہنچنے میں اسے کئی لاکھ سال لگیں گے۔ زمین سے خلائی تودوں کے ٹکرانے کا امکان ہر وقت ہوتا ہے۔ لیکن معمولی ابہام سے زمین کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ ساڑھے چھ کروڑ سال پہلے بہت بڑا خلائی تودہ زمین سے ٹکرایا تھا جس سے ڈائنا سور کا دور ختم ہو گیا تھا۔
وزن کی زیادتی ہڈیوں کے امراض کا باعث بن سکتی ہے
سان فرانسسکو(سی ایم لنکس )ایک حالیہ تحقیق میں انکشا ف کیا گیا ہے کہ وزن کی زیا دتی بھی خو اتین میں ہڈیو ں کے امرا ض کا با عث بن سکتی ہے۔ امریکی تحقیق کے مطابق دبلی خوا تین کی نسبت فر بہ خو اتین کے ہڈیو ں کی کمزور ی کے مر ض آسٹیو پروسس میں مبتلا ہونے کے امکا نا ت زیا دہ ہو تے ہیں۔تحقیق کے مطا بق کمر کے ار د گر د اور ٹانگوں کے نچلے حصو ں پر جمع ہو نے والی چکنا ئی ہڈیو ں کو کمزور بنادیتی ہے جس سے آ سٹیو پر وسس کا خطرہ بڑ ھجا تا ہے۔زیا دہ وزن کی حا مل پچاس خواتیں پر کیے جا نے والے ٹیسٹس کے مطابق جن خواتین کی کمر کے گر د زیا دہ چکنائی تھی ان کی ہڈیا ں دیگر خواتین کی نسبت زیا دہ کمزور تھیں۔ ماہرین کاکہنا ہے کہ وزن کو کنٹر ول کر کے خواتین آ سٹیو پر وسس کے خطر ے پر خا طر خواہ قابو پا سکتی ہیں۔
زکام ہمیشہ کیلئے ختم کرنے والی ویکسین
لندن (سی ایم لنکس )برطانوی سائنسی وطبی محققین آجکل ایک ایسی ویکسین تیار کرنے میں مصروفِ عمل ہیں جو مستقبل میں بار بار نزلے اورزکام کے لیے لگوائے جانے والے ویکسین کی ضرورت کو ختم کردے گی۔اس مخصوص انجکشن کی صرف ایک ڈوززندگی بھر نزلے زکام سے حفاظت کرنے کی صلاحیت کی حامل ہوگی۔فلو -وی نامی یہ ویکسین ناصرف عام فلو ویکسینز کی نسبت بہتر نتائج پیش کرنے صلاحیت سے مالا مال ہوگی بلکہ یہ نسبتا سستی بھی ہوگی۔ماہرین کا اندازہ ہے کہ اس کو مارکیٹ میں لانے کیلئے ابھی کافی وقت درکار ہوگا۔
جاپان:سائبر حملوں سے نمٹنے کے لیے جدید ترین سائبر دفاعی نظام تیار
ٹوکیو(سی ایم لنکس )جاپان نے حساس حکومتی اداروں کے کمپیوٹر نیٹ ورکس پر ہونیوالے سائبر حملوں سے نمٹنے کے لیے جدید ترین سائبر دفاعی نظام تیار کرلیا۔جاپانی میڈیا رپورٹ کے مطابق جاپان نے حساس حکومتی اداروں کے کمپیوٹر نیٹ ورکس پر پے درپے ہونیوالے سائبر حملوں سے نمٹنے کے لیے جدید ترین سائبر دفاعی نظام تیار کرلیا، جسے سائبر ویپن کا نام دیا گیا ہے جو جاپانی نیٹ ورکس پر ہونے والے کسی بھی سائبر حملے کو روکنے اور اس کے لانچنگ مقام کا بھی پتہ چلا سکے گا ، اس نظام کی تیاری میں180 ملین ین کی لاگت آئی اور تین سال کا عرصہ لگا۔ اس سائبر دفاعی نظام کی ضرورت گزشتہ کچھ عرصے سے جاپان کے ارکان پارلیمنٹ ، دفاعی اداروں اور اہم صنعتی اداروں کے کمپیوٹر نیٹ ورکس پر ہونے والے سائبر حملوں کے بعد پیش آئی۔رپورٹ کے مطابق اس سائبر نظام کوجلداہم اداروں سے منسلک کردیاجائیگا۔
نئی تحقیق،فالج کا جدید طریقہءعلاج دریافت
لندن(سی ایم لنکس )نئی طبی تحقیق کے مطابق فالج کے علاج کی امید پیدا ہوگئی ہے۔اس بیماری کو اصطلاحی زبان میں ملٹی پل سیکلیروسس کہا جاتا ہے۔ماہرین طب نے فالج یا بولنےکی طاقت کھو بیٹھنےوالی اس بیماری کی روک تھام کیلئے بائیوکیمیکل سطح پر ایک سوئچ دریافت کر لیا ہے جودماغ میںلگایا جاتا ہے جس کو سیل کی مددسے آن یا آف کر کے بیماری کو کنٹرول کیا جا سکے گا۔ ایم ایس چیرٹی نا می تحقیقی ادارے نےاس تکنیک کورواں سال کی ایک حیرت انگیز اورنہایت اہم ایجاد قرار دیا ہے۔اس تکنیک کی مدد سےانسان کے اندر قوت مدافعت کےخود کار نظام کو بھی کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔
ہرادھنیاہائی بلڈ پریشرودیگرامراض میں مفید
لندن(سی ایم لنکس )عام طورپرکھا نوں میں ہرادھنیا صرف سجا وٹ کیلئے استعما ل کیا جاتا ہے، لیکن ہرا دھنیا حیرت انگیز طبی فو ائد کابھی حا مل ہے۔ طبی و غذائی ماہرین کے مطابق ہرے دھنیے کا استعما ل نظا مِ انہضا م ،بلند فشا رِ خون اور ہڈیوں کے امراض میں مبتلا مریضو ں کے لیےنہا یت فا ئدہ مند ثا بت ہوسکتاہے۔ دھنیے کے بیج پا نی میں ابا ل کے پینے سے آرتھرائٹس کے مرض میں افاقہ ہونے کے علاوہ غذا میں دھنیے کا استعمال خون میں چکنائی کی سطح کم کر کے دل کے امرا ض سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔ صر ف یہی نہیں بلکہ ہلدی میں دھنیے کا جو س ملا کرچہرے پر لگا نے سے چہرے کے داغ دھبوں اور کیل مہاسوں سے بھی نجا ت حا صل کی جا سکتی ہے۔
بیماریوں سے تحفظ، ہاتھ دھونے سے ممکن، طبی ماہرین
ٹورنٹو(سی ایم لنکس )بیماریوں سے محفوظ رہنے کے لئے بہت سے اقدامات کئے جاسکتے ہیں مگر طبی ماہرین نے سب سے آسان اور اہم طریقہ ہاتھوں کی صفائی کو قرار دے دیا ہے۔کینیڈا میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ہاتھوں کو دھونا ایسا واحد موثر طریقہ ہے جس سے جراثیموں کے پھیلاو¿کو روکا جاسکتا ہے۔تحقیق کے مطابق جو افراد ہاتھ نہیں دھوتے وہ متعدد اقسام کی بیماریاں دیگر افراد تک پھیلاتے ہیں۔تحقیق کے مطابق جراثیموں سے مکمل نجات تو ممکن نہیں مگر دن بھر میں کئی بار ہاتھ دھو کر ان وائرس، بیکٹریا اور دیگر مہلک جراثیم کو محدود ضرور کیا جا سکتا ہے، مگر اس کے لئے مناسب طریقے سے ہاتھ دھونا بھی ضروری ہے۔
اسکول سے غیرحاضری، ذہنی مسائل کاسبب بن سکتی ہے
نیویارک(سی ایم لنکس )امریکی ماہرین صحت کاکہناہے کہ وہ طالبعلم جو اپنے تعلیمی اداروں سے اکثر غائب رہتے ہیں انہیں مستقبل میں ممکنہ طور پر ذہنی صحت کے مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔سترہ ہزار طالبعلموں پر کی جانے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو بچے اکثر اپنے اسکولوں سے غائب رہتے ہیں ان میں نوجوانی کے دور میں نفسیاتی انتشار کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔تحقیق کے مطابق دوسری سے آٹھویں جماعت کے طالبعلم جنھوں نے اسکول کی چھٹیاں زیادہ کیں، ان میں اپنے دیگر ساتھیوں کے مقابلے میں ذہنی بیماری کی زیادہ علامات پائی گئیں۔مڈل اور ہائی اسکول کے ابتدائی برس غیر حاضر طالبعلموں میں آئندہ برسوں میں زیادہ مایوسی اور سماجی رابطوں سے دور رہنے کے مسائل پائے گئے۔
انٹر نیٹ پر طبی معلومات: فائدے بھی، نقصانات بھی
برلن(سی ایم لنکس ) انٹر نیٹ پر طبی صحت کے بارے میں معلومات تلاش کرنے والے افراد کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔ اکثر افراد اب کسی بھی جسمانی تکلیف یا عارضے کی صورت میں سب سے پہلے انٹرنیٹ پر اس کے بارے میں معلومات تلاش کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ مگر اس حوالے سے ایک اہم سوال یہ ہے کہ آیا یہ طریقہ درست ہے؟ ماہرین کے درمیان اس حوالے سے مختلف آراءپائی جاتی ہیں۔جرمنی کے ہینوور میڈیکل اسکول میں قائم ایک خود مختار تعلیمی درس گاہ Hannover Patients' University کی شریک ڈائریکٹر ماری لوئز ڈیئرکس کا کہنا ہے، ”ایک سروے میں شامل 65 فیصد افراد کا یہ کہنا ہے کہ انہوں نے حال ہی میں انٹر نیٹ پر صحت کے بارے میں معلومات تلاش کی ہے۔“ بعض افراد تو ان معلومات کی بناء پر اپنی تشخیص خود ہی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ڈیئرکس کے بقول صحت کے بارے میں انٹر نیٹ پر معلومات کی تلاش مفید ثابت ہو سکتی ہے اور اس سے خود انحصاری اور خود اعتمادی میں اضافہ ہوتا ہے۔ تاہم اس میں یہ چیز مد نظر رکھنا بھی ضروری ہے کہ انٹر نیٹ پر موجود معلومات کو حرف آخر تسلیم نہیں کر لینا چاہیے۔بعض طبی ماہرین کے نزدیک آن لائن طبی معلومات کو حرف آخر تسلیم نہیں کر لینا چاہیےبعض طبی ماہرین کے نزدیک آن لائن طبی معلومات کو حرف آخر تسلیم نہیں کر لینا چاہیے۔جرمنی کی ایک صحت عامہ کی انشورنس کمپنی بارمر کی میڈیکل ڈائریکٹر ا±رسلا مارشل کا کہنا ہے کہ معلومات میں بذات خود کوئی مسئلہ نہیں ہے مگر انٹرنیٹ کو اپنے ڈاکٹر سے زیادہ معتبر تسلیم کرنا درست نہیں۔انہوں نے کہا کہ مریضوں میں اکثر اپنی بیماری کے بارے میں پہلے سے تصورات پائے جاتے ہیں اور انٹرنیٹ پر اس سے مطابقت رکھنے والی معلومات کو پڑھنے سے ان تصورات کو تقویت پہنچتی ہے۔مائنز یونیورسٹی کے شعبہ نفسیات کی ایک ماہر ماریہ گروپالس کو بھی اس میں خطرہ دکھائی دیتا ہے۔ ”غلط معلومات حاصل کرنے کا خدشہ کافی زیادہ ہے۔ انٹرنیٹ پر معلومات کی بہتات بھی ایک مسئلہ بن سکتی ہے۔ ڈر ہے کہ انٹر نیٹ سے موجود خدشات میں شدت پیدا ہو گی۔“مختلف طبی ویب سائٹس کو دیکھ کر اپنی صحت کے بارے میں تشویش میں مبتلا ہونے کی کیفیت کے بارے میں ایک نیا لفظ ’سائبر کونڈریا‘ نکالا گیا ہے، جو لفظ ’ہائپوکونڈریا‘ سے ملتا جلتا ہے۔خدشہ ہے کہ سائبر کونڈریا کے مریض انٹر نیٹ پر طبی معلومات پڑھ کر اپنی صحت کے بارے میں خدشات میں مبتلا ہو سکتے ہیں خدشہ ہے کہ سائبر کونڈریا کے مریض انٹر نیٹ پر طبی معلومات پڑھ کر اپنی صحت کے بارے میں خدشات میں مبتلا ہو سکتے ہیں گروپالس نےکہا کہ کہ ہائپوکونڈریا میں مبتلا افراد نہ صرف بیماری کے بارے میں تصورات قائم کر لیتے ہیں بلکہ وہ معلومات کو غلط انداز میں سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اکثر افراد صحت سے متعلق اپنے خدشات کو رفع کرنےکے لیے انٹر نیٹ استعمال کرتے ہیں مگر بعض اوقات اس کے برعکس یہ خدشات بڑھ جاتے ہیں۔ان کے بقول آن لائن ڈسکشن فورمز بھی کوئی اتنے مفید نہیں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان فورمز میں شریک اکثر افراد کو منفی تجربات، طویل انتظار یا غلط تشخیص کا سامنا ہوا ہو سکتا ہے۔ یہ فورمز دوسروں کے لیے اکثر بے چینی میں اضافے کا موجب بنتے ہیں۔مارشل نے متنبہ کیا کہ آن لائن معلومات کی تلاش ڈاکٹر اور مریض کے درمیان مشاورت کا متبادل ثابت نہیں ہو سکتی۔ ان کا کہنا ہے، ”جسمانی معائنے کی طرح یہ بات چیت بھی تشخیص کے عمل میں انتہائی مفید ثابت ہوتی ہے اور آپ کو یہ انٹرنیٹ پر نہیں مل سکتی۔“ڈیئرکس کے خیال میں باقی ویب سائٹس کی نسبت سرکاری اداروں اور صحت عامہ کی انشورنس کمپنیوں کی ویب سائٹس پر موجود مواد زیادہ قابل بھروسہ ہوتا ہے۔
ہرے اور پیلے رنگ کی سبزیا ں صحت کیلئے مفید
نیویار ک(سی ایم لنکس)یو ں تو تما م سبزیاں ہی صحت کے لیے مفید ہو تی ہیں تا ہم ایک حا لیہ تحقیق سے ثا بت ہو ا ہے کہ ہرے رنگ کی سبزیاں خصو صا صحت اور لمبی عمر کے لیے نہا یت مفید ہیں۔امریکہ میں کی جانے والی اس تحقیق کے مطا بق سر خی مائل پیلے اور سبز ر نگ کی سبزیوں میں ایسے اجزا پا ئے جا تے ہیںجو دل اور کینسر کے امراض سے محفو ظ رکھنے میں ایک اہم کر دار ادار کرتے اور درازی عمر کا با عث بھی بنتے ہیں۔ماہر ین کا کہنا ہے کہ شکر قندی، گاجر ،کدو،گو بھی ، مٹر، سبز پھلیاں پا لک اور سلا د کے پتے ایسی سبزیا ں ہے۔جنہیں غذ امیں شا مل کر نا صحت کے لیے نہا یت مفید ثا بت ہوسکتاہے
پھیپھڑوں کے امراض، اموات یورپ میں سب سے زیادہ
لندن(سی ایم لنکس) ایک حالیہ تحقیق کے مطابق برطانیہ یورپ کا بدترین ملک بن گیا ہے جہاں دمہ،نمونیہ اور پھیپھڑوں کی دیگر بیماریوں سے مرنے والوں کی تعداد یورپ میں سب سے زیادہ ہوگئی ہے۔برطانوی آفس برائے شماریا ت کے مطابق ایک لاکھ برطانوی باشندوں میں 88افراد پھیپھڑوں کی بیماریوں کے باعث موت کا شکار ہوجاتے ہیں جو لٹوینیا اور استونیا سے پانچ گنا،بلغاریہ، ہنگری، فن لینڈ،آسٹریا، سوئیڈن اور فرانس سے دگنا زیادہہے۔اسی طرح خواتین میں پھیپھڑوں کے امراض سے اموات کا شکار ہونے والوں میں برطانیہ کی شرح سب سے زیادہ ہے جہاں ہر ایک لاکھ میں سے 64خواتین اپنی زندگی گنوابیٹھتی ہیں جو تقریبا یورپی ملکوں سے دگنا بتائی جاتی ہے۔برطانوی طبی ماہرین نے اس صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسے امراض کا شکار مریض بروقت ہیلتھ کیئر سینیٹر سے رجوع کرلے تو برطانیہ میں پھیپھڑوں کے امراض سے بڑھتی ہوئی امراض کی شرح کو روکا جاسکتا ہے۔
ٹوئٹرفیس بک: اساتذہ کیلئے خطرہ
لندن(سی ایم لنکس) سکاٹ لینڈ میں اساتذہ کو خبردار کیا گیا ہے کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹس ٹوئٹر اور فیس بک کا استعمال ان کے کیرئیر کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔ سکاٹ لینڈ میں اساتذہ کی تنظیم کا ماننا ہے کہ سماجی رابطوں کی ان سائٹس کے اوپر کئی اساتذہ بہت زیادہ ذاتی معلومات ظاہر کر دیتے ہیں۔ تنظیم کو خدشہ ہے کہ ایسا کرنے سے وہ طلبا کے ساتھ ضرورت سے زیادہ جان پہچان پیدا کر لیں گے۔ اساتذہ کی یہ تنظیم اب سماجی رابطے کی ویب سائٹس کے استعمال کے لیے نئے رہنما اصول وضع کر رہی ہے۔ سکاٹ لینڈ میں اساتذہ کی تنظیم کے سیکرٹری جِم ڈوچررٹی نے کہا کہ اساتذہ کو ان کے مشورے پر عمل کرنا چاہئیے۔ پہلی چیز کسی دوسرے کو اپنی سماجی زندگی کے بارے میں نہ بتائیں۔ کوئی بھی آپ کی سماجی زندگی کے بارے میں جاننے کا شوقین نہیں ہے اور اس کا کوئی فائدہ بھی نہیں ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ اپنے کام کے بارے میں ساتھی ملازمین کے بارے میں یا تدریسی مسائل کے بارے میں کبھی کوئی رائے نہ دیں، کیونکہ ہمیشہ اس بات کا امکان رہتا ہے کہ اسے غلط سمجھ لیا جائے۔
تین ماہ میں پونے پانچ کروڑ امریکی سردرد کا شکارہوئے
نیویارک(سی ایم لنکس)گزشتہ تین ماہ میں 4کروڑ70لاکھ امریکی سر درد میں مبتلا ہوئے۔ گزشتہ برس امریکیوں کو ایک ارب ڈالر کے براہ راست طبی اخراجات ادا کرنے پڑے۔ 2کروڑ80لاکھ امریکی مائیگرینز کا شکار ہیں،ہر سال4کروڑ 50لاکھ امریکیوں کو ہر ماہ ایک بار اس کا دورہ پڑتا ہے۔کل خواتین کی ایک چوتھائی اور ہر سو میں سے8مردوں کو سردر کا عارضہ ہے۔ سال نو پر سردرد کی بڑی وجہ زیادہ شراب نوشی بھی ہے۔
بھارت: ٹیلی فون کمپنیوں کے ٹاورز بیماریوں کا باعث بن گئے
نئی دلی(سی ایم لنکس)بھارت میں ٹیلی فون کمپنیوں کے ٹاورز کی تعداد میں اضافے سے لوگوں کو مختلف بیماریاں لاحق ہو رہی ہیں۔ عمارتوں کی چھتوں پر نصب ٹاورز سے تابکاری اثرات کارج ہورہے ہیں جس سے شہری جسمانی مسائل کا شکار ہیں۔ ریاست راجھستان کے اسپتال کے ریڈی ایشن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ نے کہا ہے کہ بغیر کسی وقفے کے مسلسل استعمال سے موبائل فون گرم ہوجاتا ہے، جس کے انسانی جسم پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں، ان میں سر درد، یادداشت کھودینا اور کسی نقطے پر توجہ مرتکز نہ کر پانا جیسی بیماریاں شامل ہیں۔ بھارت میں حال ہی میں کرائے گئے سروے کے مطابق موبائل فون ٹاور سے پھیلنے والی تابکاری معمول کی حد سے بڑھ گئی ہے۔ ریاست راجھستان کے جونیئر وزیر صحت راجکمار شرما نے میڈیا کو بتایا کہ معاملے پر تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔ جبکہ دّلی سے آنے والی تحقیقاتی ٹیم نے ریڈی ایشن کا باعث بننے والے ٹاورز کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے۔
بڑھاپے میں پیدل چلنادماغی صحت کیلئے مفید
لندن(سی ایم لنکس)بڑھاپے میں پیدل چلنا جسمانی اور دماغی صحت دونوں کے لیے مفید ہے۔ برطانوی اخبارانڈیپنڈینٹ نے ایک تحقیق کے حوالے سے بتا یا کہ ہفتے میں اوسطا9.7کلومیٹر پیدل چلنے سے دماغی طاقت میں بے پناہ اضافہ ہوتا ہے جو لوگ 6میل فی ہفتہ چلتے ہیں ان کا دماغی سائز بڑا ہو جاتا ہے ان کی یاداشت بہتر اور ذہنی عمل تیز ہو جاتا ہے۔گزشتہ تحقیق میں کہا گیا کہ آلو کھانے سے یاد داشت بہتر ہوجاتی ہے لیکن حالیہ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ آلو کی نسبت پیدل چلنا زیادہ مفید ہے۔
معتدل غذا کا استعمال طویل العمری کا باعث
کراچی(سی ایم لنکس)سبزیوں اور مچھلی کا زیادہ جبکہ دودھ اور گوشت کا معتدل استعمال زندگی کے عرصے میں 20 فیصد تک اضافہ کر سکتے ہیں۔ماہرین طب کی تحقیق کے مطابق کم نشاستہ والی غذا کے اندر امراض جیسے دل کی بیماریاں اور کینسر سے بچنے یا ان کا خطرہ کم کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ معتدل غذا کا استعمال زندگی کے عرصے میں 2 سے 3 برس کا اضافہ کر دیتی ہے کیونکہ بیماریاں نہ ہونے سے انسان صحت مند رہتا ہے اور موت کا خطرہ خود بخود کم ہو جاتا ہے۔تحقیق کے مطابق اس کے فوائد سے محض ضعیف افراد نہیں بلکہ نوجوان بھی مستفید ہو سکتے ہیں۔
دنیا بھر میں طلاق کی ایک تہائی وجہ فیس بک بن گئی
لندن(سی ایم لنکس )کچھ عر صہ پہلے تک شاید سسرا لی رشتہ دار یا بی جمالو ٹائپ کی خواتین شا دی شدہ جو ڑوں میں طلا ق کروانے کا اہم سبب بنتی ہو ں لیکن اب یہ کام سما جی روابط کی ویب سائٹ فیس بک سر انجا م دے رہی ہے۔ ایک حالیہ رپورٹ کے مطا بق گز شتہ دو سالوں میں دنیا بھر میں ہونے والی ایک تہائی طلا قوںکا سبب کسی نہ کسی طر ح فیس بک رہا ہے۔ رپورٹ کے مطا بق گز شتہ سال بر طا نیہ میں فا ئل کیے گئے پا نچ ہزار طلا ق کے کیسو ں میں سے تنتیس(33) فیصدمیں فیس بک کاذکر مو جو د ہے۔ قانونی ماہرین کے مطا بق فیس بک پر ہو نے والی دوستیاں اور تعلقات شا دی شدہ جوڑوں کی زندگی میں تلخی بڑھا نے کا سبب بنتے ہیں اور بعض اوقات اس کے ذریعے شو ہر یا بیو یاں اپنے ساتھی کی ایسی مصروفیت کے بارے میں بھی جان لیتے ہیں جن سے وہ عمو ما ً بے خبر ہوتے ہیں اور یو ں نو بت طلا ق تک پہنچ جاتی ہے۔
مچھلی،زیتو ن کا تیل اور دہی جلد کیلئے انتہائی مفید
برلن (سی ایم لنکس )سور ج کی تیز شعاعوں کے با عث پیدا ہونے والے جلد کے کینسر سے بچنے کے لیے کئی سن اسکرین اور کریمیں ما رکیٹ میں دستیاب ہیں۔ تاہم ما ہرین کے مطا بق در ست غذا کا استعما ل بھی اس خطر ناک مر ض سے محفو ظ رکھ سکتاہے۔ ایک حالیہ تحقیق سے ثا بت ہوا ہے کہ مچھلی،زیتو ن کے تیل اور دہی کا استعمال جلد کے کینسر سے بچا نے میں اہم کردار ادا کر تاہے۔جرمن یونیورسٹی میں کی جا نے والی ایک تحقیق کے مطابق ان غذا ں میں موجو د اجزا جلد کو سور ج کی شعا عو ں کے خطر نا ک اثرات سے محفوظ رکھتے ہیں۔تحقیق کے مطا بق سر خ اور گہرے رنگوں کی سبزیاں اور پھل جیسے ٹما ٹر ، تر بو ز ،کینو اور گا جر بھی جلد کے کینسر سے بچامیں معا ون ثا بت ہو سکتے ہیں۔
دل کے متاثرہ ٹشوز کو دوبارہ بحال کرنے کی نئی تکنیک
بوسٹن (سی ایم لنکس ) ماہرین طب نے ''کارڈیک سٹیم سیل'' سے ہارٹ اٹیک کے باعث دل کو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کرنے کی تکنیک مرتب کر لی ہے۔ اس تکنیک کے ذریعے بڑھتی عمر کی بیماریوں کا علاج بھی ممکن ہو جائے گا۔جس سے دل کے نئے مسلز اور ٹشوز تیار کئے جائیں گے۔ سائنس دان سرجری کے ذریعے دل کے چیمبر کی دیوار سے ضائع ہونے والے ٹشوز کو کھرچ دیں گےاور وہاں پر کارڈیک سٹیم سیلز کی نشوونما کا بندوبست کیا جائے گا۔ اس تکنیک پر کام کرنے والے طبی ماہرین نے کہا ہے کہ اس سے ہر عمر کے لوگ خواتین، مرد ذیابیطس کے مریض استفادہ کر سکیں گے ہم اس قابل ہو گئے ہیں کہ ہر طرح کے مسئلے پر قابو پا کر انسانی دل کے تمام امراض کو درست کر سکیں۔ ڈاکٹر ڈی میرو نے اس تکنیک کو سنٹر فارری جینریٹو میڈیسن ہاورڈ بوسٹن امریکہ میں مکمل کیا۔ یہ تحقیق امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے سائنسی اجلاس برائے 2010ءمیں پیش کر دی گئی ہے۔
امریکا میں سب سے زیادہ بچے16ستمبر کو پیدا ہوتے ہیں،تحقیق
کراچی (سی ایم لنکس )امریکا میں سب سے زیادہ شرح پیدائش ستمبر جب کہ شرح پیدائش میں کمی اپریل اور اگست میں دیکھی گئی۔ تحقیق سے پتہ چلا کہ زیادہ تر امریکی 16ستمبر کو اپنی سالگرہ مناتے ہیں، امریکا میں کل شرح پیدائش میں سے نو فی صد ستمبر میں ہوتی ہیں ،اس کی وجہ یہ بتائی گئی کہ کرسمس اور سال نو کے درمیانی عرصے میں ماں بننے کے سب سے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔دسمبر میں سماجی تقریبات ،سردی اور کرسمس چھٹیاں بھی شرح پیدائش میں کردار ادا کرتی ہے، رپورٹ کے مطابق شرح پیدائش میں سب سے زیادہ کمی اپریل اور اگست میں ریکارڈ کی گئی۔ٹیکساس یونی ورسٹی کی طرف سے کی گئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا کہ گرم موسم ہمارے بدن پر ایک حیاتیاتی اثرات مرتب کرتاہے، جو جنسی تعلق کی خواہش پر اثر انداز ہو سکتی ہے ،یہ تحقیق میڈیسن کی رائل سوسائٹی کے جرنل میں شائع کی گئی۔
عمر رسیدہ افراد میں یاداشت کے خاتمے کی وجہ خاموش فالج ہے
کراچی (سی ایم لنکس )عمر رسیدہ افراد میں خاموش فالج یاداشت کے خاتمے کا باعث بنتا ہے،رپورٹ کے مطابق بوڑھے افراد کی یاداشت کھو جانے کے اکثر واقعاتسامنے آتے رہتے ہیں لیکن بظاہر میموری کھو جانے کی کوئی واضح علامات سامنے نہیں آتی۔ اکثر سفید بالوں اور چہرے اورجسم پر جھریوں کو بڑھاپا سمجھ لیا جاتا ہے۔لیکن نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ خاموش فالج بھی بڑھاپے کی وجہ اور یاد اشت کے خاتمے کا باعث بن سکتا ہے۔نیو یارک کی کولمبیا یونی ورسٹی کی تحقیق کے مطابق ہر چار عمر رسیدہ افراد میں سے ایک کے دماغ میں چھوٹے چھوٹے مردہ نشانات پائے جاتے ہیں۔ امریکی اکیڈمی کے میڈیکل جرنل میں شائع تحقیق میں کہا گیا کہ بڑھاپے میں یاداشت کھوجانے کی وجہ بیک وقت خاموش اسٹروک اورhippocampal کے سکڑنا ہے۔یہ تحقیق 65 سال سے زائد عمر کے 650 افراد پر کی گئی۔658افراد میں سے174افراد میں خاموش فالج کی نشاندہی ہوئی۔
گردے اور جگر کی رسولیوں کا خاتمہ
میامی (سی ایم لنکس )امریکی ریاست فلوریڈا میں قائم مائیو کلینک کے معالجین نے ایک ایسی تکنیک ڈیزائن کی ہے جس کے تحت حرارت اور لیزر کی مدد سے گردے اور جگر کی رسولیوں کا خاتمہ کیا جاسکے گا۔ایم آر آئی گائیڈڈلیزر کی مدد سے پہلی بار حرارت پیدا کرتے ہوئے جگر اور گردے کی رسولیوں کو جڑ سے ختم کردیا جاتا ہے۔ اس طریقہ کار کے آزمائشی مرحلے میں5مریضوں پر اس تکنیک کا استعمال کیا گیاجس کے بعدان کے عضلات میں سے تمام رسولیاں ختم ہوگئیں۔ لیزر تکنیک کی مدد سے جسم کے ایسے حصے کو نشانہ بنایا جاتا ہے جہاں پر پہلے سے رسولیاں موجود ہوں جس کے بعد اس طریقہِ علاج سے جسم کے باقی حصوں کو نشانہ بنائے بغیر ان رسولیوں کو مکمل طور پر جسم سے ختم کردیا جاتا ہے۔
دوران حمل مونگ پھلی سے پرہیز
نیویارک(سی ایم لنکس ) نئی تحقیق سے پتہ چلا کہ ایسے بچے جن کی مائیں دوران حمل بہت زیادہ مونگ پھلیاں کھاتی ہیں ا±ن کے اندر ا±ن بچوں کے مقابلے میں مونگ پھلی کی الرجی کے امکانات تین گنا ہوتے ہیں جن کی مائیں حمل کے دوران مونگ پھلی نہیں کھاتیں۔گزشتہ دہائی کے دوران حاملہ خواتین کو دوران حمل مونگ پھلی کے استعمال کے سلسلے میں مختلف ہدایات دی جاتی رہی ہیں۔ امراض اطفال کی امریکی اکیڈمی نےسن 2000 میں حاملہ خواتین کو ہدایات جاری کی تھیں کہ وہ حمل کے دوران مونگ پھلی کے استعمال سے پرہیز کریں۔ مزید یہ کہ اگر والدین یا بھائی بہنوں میں سے کسی ایک کو بھی کوئی الرجی ہوتو ماو¿ں کو چاہیے کہ وہ نوزائیدہ بچے کو اپنا دودھ نہ پلائے۔ تاہم 2008 میں یہ ہدایات واپس لے لی گئی تھیں۔دوران زچگی مختلف معائنہ کرواتے رہنا ماں اور بچے دونوں کے لئے ناگزیر ہوتا ہےدوران زچگی مختلف معائنہ کرواتے رہنا ماں اور بچے دونوں کے لئے ناگزیر ہوتا ہےدوران حمل بہت زیادہ مونگ پھلیاں کھانے والی خواتین کے اندر اس کے خلاف الرجی پیدا ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہوجاتے ہیں۔ اس بارے میں جرنل آف الرجی اینڈ کلینیکل ایمیونولوجی میں چھپنے والی ایک تحقیقی رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا ہے، تاہم اس رپورٹ سے اب تک یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ آیا نومولود بچوں میں سنگین اور اکثر مہلک الرجی کا اس سے کوئی تعلق ہے یا نہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق نو زائیدہ بچوں میں مہلک الرجیز کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے اور اس کی شرح ایک فیصد ہے۔ تاہم انہیں ایسے شواہد نہیں ملے ہیں کہ دوران زچگی مونگ پھلی کھانے والی ماو¿ں کے اندر پیدا ہونےوالی یہ مخصوص الرجی ا±ن کے بچوں تک منتقل ہوتی ہے۔نیو یارک شہر میں قائم ماو¿نٹ صنعائی اسکول آف میڈیسین کے معروف طبی ماہر ’اسکوٹ زشرر‘ اور ا±ن کے ساتھیوں پر مشتمل ایک ٹیم نے امریکہ کے پانچ مختلف علاقوں میں تین سے پندرہ ماہ کی عمر کے 500 ایسے بچوں کا طبی معائنہ کیا جن کے اندر دودھ اور انڈے کی الرجی کے امکانات تھے تاہم ماہرین کو ان بچوں میں مونگ پھلی کی الرجی کی علامات دکھائی نہیں دے رہی تھیں۔ماں کے اندر پائے جانے والے وائرس کی بچے تک منتقلی ماں کے دودھ کے ذریعے ممکن ہوتی ہےماں کے اندر پائے جانے والے وائرس کی بچے تک منتقلی ماں کے دودھ کے ذریعے ممکن ہوتی ہےاس نئی تحقیقی رپورٹ سے پتہ چلا کہ ایسے بچے جن کی مائیں دوران حمل بہت زیادہ مونگ پھلیاں کھاتی ہیں ا±ن کے اندر ا±ن بچوں کے مقابلے میں مونگ پھلی کی الرجی کے امکانات تین گنا ہوتے ہیں جن کی مائیں زچگی کے دوران مونگ پھلی نہیں کھا تی ہیں۔دلچسپ امر یہ کہ ماہرین کی تحقیق یہ بتاتی ہے کہ ماں سے بچے میں منتقل ہونے والی مونگ پھلی کی الرجی کا تعلق بچوں کو اپنا دودھ پلانے والی ماو¿ں سے ثابت نہیں ہوا ہے۔یعنی تحقیق سے یہ ظاہر نہیں ہوا ہے کہ ماں کے دودھ کے ذریعے مونگ پھلی کی الرجی ماں سے بچے تک ہوتی ہے۔ ماہرین نے تاہم نو زائیدہ بچوں کا مکمل الرجی ٹیسٹ نہیں کیا ہے بلکہ محض وہ بلڈ ٹیسٹ کیا ہے جس سے مونگ پھلی کی الرجی کے ہونے یا نہ ہونے کا پتہ چل سکے۔خواتین کو کوسمیٹکس اور مصنوعی زیورات سے بھی الرجی ہو سکتی ہےخواتین کو کوسمیٹکس اور مصنوعی زیورات سے بھی الرجی ہو سکتی ہے ماو¿نٹ صنعائی اسکول آف میڈیسین کے طبی ماہر ’اسکوٹ زشرر‘ اور ان کی ٹیم کے دیگر محققین کا کہنا ہے کہ نو زائیدہ بچوں میں مونگ پھلی کی الرجی کی اصل وجوہات اور اس کے اثرات ہنوز غیر واضح ہیں۔ اس وجہ سے بہت سی حاملہ خواتین ابہام کا شکار ہیں۔ ڈاکٹر’اسکوٹ زشرر‘ کے مطابق ا±ن کے پاس ایسی مائیں بھی آتی ہیں جو زچگی کے دوران بہت زیادہ مونگ پھلیوں کا استعمال کرتی ہیں اور ایسی بھی جو دوران حمل اس عمل سے پرہیز کرتی ہیں تاکہ ا±ن کے بچے کو اس کی الرجی نہ ہو۔ تاہم دونوں طرح کی ماو¿ں کے ہاں ایسے بچے جنم لے رہے ہیں جن میں یہ خاص الرجی پائی جاتی ہے۔ ’اسکوٹ زشرر‘ کا کہنا ہے کہ ایسا کیوں ہے اس کا جواب تلاش کرنے میں ا±ن کے ساتھی مصروف ہیں۔
31/12/2011خون پتلا کرنیوالی نئی دوا دل کیلئے مفید
لندن(سی ایم لنکس ) برطانوی طبی ماہرین نے کہاہے کہ خون پتلا کرنے کی نئی دوا سے دل کے دورے کے خطرات کم کئے جاسکتے ہیں۔ برطانوی ڈاکٹروں کے مطابق خون کو پتلا کرنے کی روایتی دوا وار فیرین کے بجائے نئی دوا سے اے ایف کے مریض اور وہ افراد جن کے دل کی دھڑکن بیقاعدہ ہے مفید ہوسکتے ہیں۔امریکن ہرٹ ایسوسی ایشن کانفرنس میں پیش کئے گئے چودہ ہزار مریضوں کے ڈیٹا کے مطابق وار فیرین کے بجائے نئی دوا (ریواروگزابان)اے ایف کے مریضوں کے دل کے دورے کے امکانات بیس فیصد تک کم ہوجاتے ہیں۔تحقیق کے مطابق ہر ستر افراد میں سے ایک کے دل کا دھڑکنا بے قاعدہ ہوسکتاہے۔ جس سے بلڈ کلاٹ اور دل کے دورے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
وٹامن کھانے سے عمر گھٹ سکتی ہے
کوپن ہیگن(سی ایم لنکس )طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کچھ وٹامنز کے کھانے سے لوگوں کی عمر بڑھنے کے بجائے کم ہو سکتی ہے۔ کوپن ہیگن یونیورسٹی میں کی جانے والی تحقیق کیمطابق وٹامنز کے استعمال سے جلد موت کا امکان کم نہیں ہوتا بلکہ بڑھ جاتا ہے۔ دنیا بھر میں لاکھوں لوگ وٹامن اے، ای اور بیٹا کیروٹینجیسے اینٹی آکسیڈنٹ لیتے ہیں نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہمیں وٹامنز پر بھروسہ کرنے کے بجائے متوازن خوراک کھانا چاہیئے۔
چین میں 500 کلو میٹر فی گھنٹہ چلنے والی سپر ہائی سپیڈ ٹرین تیار
بیجنگ(سی ایم لنکس)چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق چین نے سپر ہائی اسپیڈ ٹرین کا آغاز کیا ہے اور یہ ٹرین 500 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکتی ہے۔ یہ ٹرین ایک قدیم چینی تلوار سے متاثر ہو کر بنائی گئی ہے۔اس کے باوجود کہ چین میں ٹرینوں کے ہائی اسپیڈ نیٹ ورک کو کئی مسائل کا سامنا ہے، یہ شعبہ ترقی کرتا جا رہا ہے۔ چین کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ ٹرین ایک قدیم چینی تلوار سے متاثر ہو کر بنائی گئی ہے اور اسے چین میں ٹرینیں تیار کرنے والے سب سے بڑے ادارے سی ایس آر کارپوریشن لمیٹڈ کے ایک ذیلی ادارے نے تیار کیا ہے۔ نیوز ایجنسی نے ریلوے نظام کے ماہر شن یوآن کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ دنیا کی اس تیز ترین ٹرین سے اس نظام میں ایک خوبصورت اضافہ ہوا ہے اور اس سپر اسپیڈ ٹرین کے کامیاب تجربے سے تیز رفتار ٹرینوں کے آپریشن کو مزید بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ چین میں ٹرینیں تیار کرنے والے ادارے سی ایس آر کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اسپیڈ کے ساتھ ساتھ یہ ٹرین اپنے مسافروں کو خوب آرام دہ سہولیات بھی فراہم کر رہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ضروری نہیں کہ مستقبل میں صرف ہائی اسپیڈ ٹرینیں ہی چلائی جائیں بلکہ ان کا اصل مقصد ان کو زیادہ محفوظ بنانا ہے ریلوے کی وزارت کا کہنا ہے کہ ٹرینوں اور مسافروں کی حفاظت کے لیے وسیع اقدامات کیے گئے ہیں۔ اس میں پٹریوں کے روزانہ معائنے سمیت زلزلے کی نگرانی کا نظام بھی شامل ہے۔ یاد رہے کہ رواں برس چین کی ریلوے کی صنعت کے لیے ایک مشکل سال تھا۔ جولائی میں دو تیز رفتار ٹرینوں کے ٹکراو¿ سے کم از کم 40 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس حادثے کے بعد چین میں ہائی اسپیڈ ٹرینوں کی تیاری تعطل کا شکار ہو گئی تھی۔ چین میں ریلوے کی صنعت کی کامیابی کے پیچھے سابق وزیر ریلوے لوئی شی جوآن کا ہاتھ ہے، تاہم فروری میں اس وزیر کو کرپشن کے الزمات کے بعد مستعفی ہونا پڑا تھا۔ دنیا میں بلٹ ٹرین کا سب سے بڑا نیٹ ورک چین میں ہے۔ 66 بلین پاو¿نڈ کی مالیت سے بنایا گیا آٹھ ہزار میل کی لمبائی پر مشتمل یہ نیٹ ورک پورے چین میں پھیلا ہوا ہے۔ اندازوں کے مطابق سن 2015 تک مزید آٹھ ہزار میل لمبی لائنیں بچھا دی جائیں گی۔ چین میں ریلوے ناقدین کا کہنا ہے کہ ریلوے حکام ہائی اسپیڈ ریل کی ترقی میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کر رہے ہیں جبکہ اس کی بجائے کم قیمت روایتی ریل کی سروس میں توسیع کی جانی چاہیے۔
کاغذ سے بجلی پیدا کرنیوالی بیٹری
ٹوکیو(سی ایم لنکس )جاپانی کمپنی سونی ایک ایسی بیٹری منظر عام پر لائی ہے جو عام کاغذ کے ذریعے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔اس نئی ٹیکنالوجی میں عام کاغذ کے ٹکڑوں کو چینی کی شکل میں تبدیل کیاجاتا ہے اور چینی کو ایندھن کے طور پر استعمال کر کے بجلی پیدا کی جاتی ہے۔سونی نے اس منصوبے کو گزشتہ ہفتے ٹوکیو میں منعقدہ ماحول دوست مصنوعات کی نمائش میں پیش کیا ہے۔بیٹری میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی میں حیاتی کیمیا کے ذریعے مواد کے اجزاءکو علیحدہ کر کے گلوکوز چینی میں تبدیل کیا جاتا ہے۔ بعد میں آکسیجن کے ذریعے اجزاءکو مزید علیحدہ کیا جاتا ہے جو مواد کو الیکٹرونس اور ہائیڈروجن ایون کو فی ایٹم یا ایٹموں کا مجموعہ جس میں ایک یا زیادہ الیکٹرون خارج ہوتے ہیں، میں تبدیل کر دیتے ہیں۔بیٹری ان الیکٹرون کے ذریعے بجلی پیدا کرتی ہے۔اس تحقیقاتی منصوبے میں شامل سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی میں اس طریقہ کار کو بنیاد بنایا گیا ہے جس کے تحت سفید چونٹیاں لکڑی کو کھانے کے بعد اس کو توانائی میں تبدیل کرتی ہیں۔
دل کے دورے میں خون کا درجہ حرارت کم رکھنے کا آلہ تیار
نیو یارک (سی ایم لنکس ) امریکی سائنسدانوں نے دل کے دورے میں انسانی خون کا درجہ حرارت کم سے کم رکھنے کے لیے آلہ تیار کر لیا۔ دل کے دورے کے بعد عموما ڈاکٹرز کوشش کرتے ہیں کہ مریض کا درجہ حرارت کم سے کم رکھا جائے تاکہ جسم کو کم آکسیجن کی ضرورت پڑے۔ دل کے دورے کے دوران جسم کو آکسیجن کی فراہمی بند ہو جاتی ہے۔ اب اس مشکل پر قابوپا لیا گیا ہے اور امریکی ڈاکٹروں نے ایسا آلہ تیار کر لیا ہے جو خون کے درجہ حرارت کو کم رکھنے میں مدد گار ہوگا۔ اس آلے کو کیتھر کا نام دیا گیا ہے۔ اسے مریض کے گروئن وین میں رکھ دیا جاتا ہے جو خون کے درجہ حرارت کو کم کردیتا ہے۔ اس سے دل کے دورے کے دوران جسمکے اہم آرگنز کو محفوظ رکھنے میں بھر پور مدد ملے گی۔
مالٹے کا جوس بلڈ پریشر کیلئے مفید
پیرس(سی ایم لنکس ) طبی ماہرین نے کہا ہے کہ دن میں دو گلاس مالٹے کا جوس پینے سے بلڈ پریشر میں کمی اور عارضہ قلب کی مختلف اقسام کو افاقہ ملتا ہے۔ تحقیق کے مطابق جو درمیانی عمر کے لوگ روزانہ آدھا لٹر جوس (مالٹا) ایک ماہ تک پیتے ہیں ان میں نمایاں تبدیلی دیکھی جا سکتی ہے۔ ماہرین طب کے مطابق مالٹے کے جوس میں ایک قدرتی کیمیکل ''ہیس پرائی ڈین پارٹ'' پایا جاتا ہےجو بلڈ پریشر کو نارمل بنانے اور عارضہ قلب کی شدت کو کم کرنے میں مفید ثابت ہوتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں عارضہ قلب کی آدھی سے زیادہ ہلاکتیں بلڈ پریشر کی وجہ سے ہو رہی ہیں۔ یونیورسٹی آف ایوورینج فرانس میں ہونے والی اس تحقیق کو مرتب کرنے سے پہلے مالٹے کے جوس پینے سے متعلق تجربات کئے گئے تھے۔ امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق مالٹے کا جوس 20 فیصد تک قلب کی بیماریوں میں افاقہ دیتا ہے۔
30/12/2011شوگر کے مریضوں کے لئے کاجو کا استعمال انتہائی مفید
اوٹاوا(سی ایم لنکس )خشک میوہ جات صرف خوش ذائقہ ہی نہیں ہوتے بلکہ یہ کئی طبی فوائد کے حامل بھی ہیں۔ کاجوکاباقاعدہ استعمال ذیابطیس کے مریضوں کے لیے انتہائی مفیدہوتاہے۔ کینیڈا میں کی گئی ایک تحقیق کے بعد ماہرین کا کہنا ہے کہ کاجو کا استعمال ذیابطیس کے علاج میں انتہائی اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ کاجو کے بیج میں ایسے قدرتی اجزا پائے جاتے ہیں جو خون میں موجود انسولین کو عضلات کے خلیوں میں جذب کرنے کیبھر پور صلاحیت رکھتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق کاجو میں ایسےActive Compounds پائے جاتے ہیں جو ذیابطیس کو بڑھنے سے روکنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتے ہیں لہذا شوگر کے مریضوں کے لیے کاجو کا باقاعدہ استعمال انتہائی مفید ہے۔
ٹوئٹر پر پیغام میں احتیا ط برتیں،امریکی انٹیلی جنس دیکھ رہی ہے
لندن(سی ایم لنکس )ٹوئٹر پر پیغام لکھتے ہو ئے احتیا ط برتیں،امریکی ادارہ برائے ہو م لینڈ سیکیو رٹی نے بلا گس اور ٹو ئٹر اکا وئنٹس پر نگا ہ رکھنی شر وع کر دی۔برطا نوی اخبا ر ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق آ پ اپنے فیس بک اور ٹو ئٹر اکا و¿نٹ پر کیا پیغا ما ت لکھتے ہیں اس پر امریکی ادارے بر ائے ہو م لینڈ سکیورٹی کی نظر ہے لہذا پیغا ما ت پو سٹ کرنے میں احتیا ط سے کا م لینا ضر وری ہے۔ Drill, Strain,Collapse, Outbreak اور وائرس جیسے الفاظ آ پ کے پیغا ما ت کو مشکو ک بنا سکتے ہیں کیو نکہ یہ الفا ظ محکمہ ہو م لینڈ سیکیورٹی کی واچ لسٹ میں شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطا بق اگر آ پ اپنے بلا گ یا اکا و¿نٹ پر پوسٹ کیے جانے والے پیغا م میں ایسے الفا ظ استعمال کرتے ہیں جواس واچ لسٹ کا حصہ ہیں تو ممکن ہے کہ آ پ کے اکا و¿ نٹ پر خفیہ ادار وں کی نظر ہو اور آ پ کی جا سو سی بھی کی جا رہی ہو۔ واضح رہے کہ یہ انکشاف ایک آ ن لا ئن پرائیوئیسی گر وپ کی جا نب سے کیا گیا ہے لیکن اس کے بعد امریکی حکو مت کی جا نب سے اس دعوے کی تر دید یا تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
نیم کے پتوں سے چیچک کا علاج
بیجنگ(سی ایم لنکس )چینی ما ہرین کی ایک حا لیہ تحقیق کے مطا بق نیم کے پتوں کے استعما ل سے چیچک جیسے مرض کا علا ج ممکن ہے۔ما ہر ین کا کہنا ہے کہ نیم کے درخت پر تا زہ اگنے والے ننھے پتوں کو کھانے سے نا صرف چیچک بلکہ اس کے ساتھ ساتھ خسرہ اور کیل مہا سوں سے بھی نجا ت پائی جا سکتی ہے۔ما ہر ین کے مطابق نیم کےپتوں میں ایسے قدرتی اجزا پا ئے جا تے ہیں جو جسم کے اندر داخل ہو کر خون اور جگر کو صاف کرنے کے ساتھ خارش اور کھجلی کو بھی ختم کر تے ہیں۔تحقیق کے مطا بق نیم کے پتے ذائقے میں انتہا ئی ترش ہو تے ہیں جنھیں کھا نا مشکل ہے لیکن ان معمولی پتوں میں انسانی صحت کے لئے لاتعداد طبعی فوائد پو شیدہ ہیں۔
سرخ گوشت کا استعمال:گردوں کا کینسر
واشنگٹن(سی ایم لنکس ) امریکن جنرل آف کونسل نیوسٹریشن کی ایک تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق 5 لاکھ افراد پر مشتمل تحقیق کی جس میں 1800 افراد کو گردوں کا کینسر کی علامات پائی گئی ہیں ان افراد کی عمر 50 سال سے کم تھی۔ سروے کے دوران ان کو روزمرہ کھانے کے ساتھ ریڈمیٹ 57 سے 95 گرام دیا جاتا تھا اورکچھ عرصے بعد تمام افراد کاچیک اپ کیا گیا تو 19 فیصد کینسر بنانے والے کیمیائی مادے پائے گئے تھے۔ سروے میں مرد حضرات 'عورتوں کی نسبت زیادہ ریڈ میٹ کے شوقین پائے گئے اور جس وجہ سے انکے اندر کینسر کی شرح میں اضافہ پایا گیا ہے۔ سروے تحقیق کے دوران چاول ' پھل' سبزیاں' تمباکو نوشی اور شاب کے ساتھ میڈیکل کی وجہ سے ان افراد میں ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس کی علامات پائی گئی ہیں۔
ریل گاڑیوں کی پٹریوں کو تبدیل کرنے کا نظام ہیک ہو سکتا ہے ، کمپیوٹر ماہرین
برلن(سی ایم لنکس )کمپیوٹر ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ریل گاڑیوں کی پٹریوں کو تبدیل کرنے کا نظام ہیک ہو سکتا ہے۔برلن میں ایک کمیونیکیشن کانگرس کے دوران کمپیوٹر سکیورٹی کے ماہر پروفیسر سٹیفن کاٹز نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ریل گاڑیوں کی پٹریوں کو تبدیل کرنے کے موجودہ نظام کو اگر موبائل ٹیکنالوجی سے تبدیل کر دیا جائے تو اس صورت میں اس نظام کو ہیکروں کے حملے کا خطرہ لاحق ہو جائے گا۔ پروفیسر سٹیفن کا کہنا تھا کہ اگر اس نظام کو کنٹرول کرنے سے متعلق خفیہ کوڈ گم ہو جائیں تو یہ نظام بند ہو سکتا ہے۔ دوسری جانب اس نظام کو متعارف کرانے والی ایک کمپنی نیٹورک ریل کے ترجمان پی جے ٹیلر نے ان خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جی ایس ایم - آر ایک محفوظ اور مستحکم نظام ہے ہیک ہونے کا خطرہ نہیں ہے۔
خاموش اسٹروک: ناقابل تلافی نقصان کے حامل
نیویارک(سی ایم لنکس )طبی اعتبار سے خاموش عارضوں میں دل اور دماغ پر چپکے سے کسی بیماری کے اٹیک کو شامل کیا جا سکتا ہے۔ ان کو ’سائلنٹ اسٹروک‘ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ ڈھلتی عمر کے افراد میں یادداشت کی کمزوری کا سبب بنتے ہیں۔طبی محققین کے خیال میں بڑھاپے میں یادداشت کی کمزوری کا ایک سبب دماغ کے اندر پیدا ہونے والے چپکے سے وہ اٹیک یا اسٹروک ہوتے ہیں، جس سے بظاہر مریض بھی بے خبر ہوتا ہے۔ لیکن اس خاموش اٹیک سے اعصابی معاملات میں کئی پیچیدگیاں پیدا ہو جاتی ہیں۔ ایک تازہ ریسرچ کے مطابق بوڑھے افراد کی ایک چوتھائی تعداد ان سائلنٹ اسٹروک یا خاموش عارضے کی لیپٹ میں آتی ہے۔طبی معالجین کے مطابق خون کی وریدوں میں کسی جمے ہوئے معمولی سے خون کے ذرے کے بھی انتہائی گہرے اثرات سامنے آ سکتے ہیں۔ امریکہ میں اسکیمِک (Ischemia) کی وجہ سے 87 فیصد بوڑھے لوگ خاموش اسٹروک کا سامنا کرتے ہیں۔ ان خاموش اسٹروک کی وجہ سے عمر رسیدہ افراد میں الزہائمر بیماری کی ابتدائی شکل بھی نمودار ہوسکتی ہے۔ئائلنٹ اسٹروک کا ادراک ایم آر آئی سے ہوتا ہےئائلنٹ اسٹروک کا ادراک ایم آر آئی سے ہوتا ہے معالجین کے مطابق ایک سائلنٹ اسٹروک کے اثرات سامنے نہیں آتے لیکن اندرون خانہ یہ کئی مسائل چھوڑ جاتے ہیں۔ ان اسٹروک سے دماغ کے خلیے متاثر ہو جاتے ہیں۔ صرف امریکہ میں سالانہ بنیاد پر لاکھوں افراد اس خاموش اسٹروک کا سامنا کرتے ہیں۔ ان اسٹروک سے آگاہی اس وقت ہوتی ہے، جب دماغ کی ایم آر آئی (MRI) کی جاتی ہے۔ ماہرین کے خیال میں وہ خواتین جو ہائپر ٹینشن میں مبتلا ہوتی ہیں، ان میں بھی سائلنٹ اسٹروک کا امکان بہت زیادہ ہوتا ہے۔ اسی طرح تمباکو نوش خواتین و حضرات میں بھی ان اسٹروک کا امکان خاصا زیادہ محسوس کیا گیا ہے۔امریکہ میں سائلنٹ اسٹروک کے ایک ماہر ڈاکٹر شازم حسین کا کہنا ہے کہ بسا اوقات عمر کے ابتدائی حصے میں بھی سائلنٹ اٹیک ہوتا ہے اور یہ کم عمر فرد کے دماغ میں ناقابل یقین نقصانات کا باعث بنتا ہے۔ ڈاکٹر شازم حسین کے مطابق سائلنٹ اسٹروک جس کو ہوتا ہے، اسے اس کی بد قسمتی کہا جا سکتا ہے کیونکہ اس کے ناقابل تلافی نقصان کو بحال نہیں کیا جا سکتا۔ اس سے پیدا ہونے والے گہرے اثرات ساری زندگی مریض کے اندر مسائل کو جنم دیتے رہتے ہیں۔ورزش اور پیدل واک سائلنٹ اسٹروک سے بچنے میں مددگار ہو سکتی ہےورزش اور پیدل واک سائلنٹ اسٹروک سے بچنے میں مددگار ہو سکتی ہے پروفیسر ایڈم برک مین کا کہنا ہے کہ خون کی شریانوں اور وریدوں میں خون کے کسی ذرے کو کسی طور جمنا نہیں چاہیے اور یہی سائلنٹ اسٹروک سے بچنے کا بہترین طریقہ ہے۔ اس کے لیے ہر شخص کو حفاظتی تدابیر عمر کے ہر حصے میں اپنائے رکھنا ضروری ہے۔ خون کی رفتار مناسب رہے گی تو سائلنٹ اسٹروک کا خطرہ اتنا ہی کم رہے گا۔سائلنٹ اٹیک پر تازہ ریسرچ امریکہ کی کولمبیا یونیورسٹی کے ٹاو¿ب انسٹیٹیوٹ برائے الزہائمر ریسرچ میں کی گئی ہے۔ اس ریسرچ ٹیم کے سربراہ پروفیسر ایڈم برک مین تھے۔ برک مین نے اپنی اس ریسرچ میں 658 افراد کو شامل کیا تھا۔ ان افراد کی اوسط عمر اناسی برس کے لگ بھگ تھی
دانتوں کی سرجری دل کے دورے کا خطرہ
لند ن(سی ایم لنکس )برطانوی محققین کے مطابق دانتوں کی سرجری کرانے کے بعد دل کے دورے اور فالج جیسے خطرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ University College London Eastman Dental Institute کے ڈاکٹر فرانسسکو کے مطابق اس تحقیق کا یہ مطلب نہیں کہ دانتوں کی ہر سرجری کے بعد ایسے کسی خطرے کا سامنا ہو تاہم ایسا ممکن ضرور ہے اس کے لیے پیش بندی کی ضرورت ہے۔ استحقیق میں ماہرین نے ڈینٹل سرجری کرانے والے10ملین افراد کا مشاہداتی مطالعہ کیاتاہم ان میں صرف ایک ہزار150افراد کو دانتوں کی سرجری کے بعد ابتدائی 4ہفتوں میں ان خطرات کا سامنا کرنا پڑا
29/12/2011وٹامن اے بچوں کی اموات روکنے میں مددگار
لندن(سی ایم لنکس ) ایک حالیہ بین الاقوامی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں پانچ سال سے کم عمر بچوں کو وٹامن اے سپلیمنٹ دینے سے ان میں اندھے پن، بیماریوں اور اموات کی شرح کو قابل ذکر حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔یہ تحقیق یونیورسٹی آف آکسفورڈ اور آغا خان یورنیورسٹی پاکستان نے کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں بچوں کو وٹامن اے سپلیمنٹ دینے سے ان میں اموات کی شرح پچیس فیصد کم ہو جاتی ہے۔برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق یہ سپلیمنٹ خسرہ اور ہیضے کی شرح میں بھی کمی کا باعث بنتا ہے۔تحقیق کاروں نے تجویز دی ہے کہ ایسے تمام بچوں کو یہ سپلیمنٹ دینا چاہیے جن کی خوراک میں وٹامن اے کی مناسب مقدار شامل نہیں۔اس سپلیمنٹ کے فوائد اتنے واضح ہیں کہ ان کی موجودگی میں وٹامن اے اور نقلی دوا کے تقابلی جائزے کی ضرورت باقی نہیں رہتی۔
زعفران جگر کے کینسر میں مفید ہے
کراچی(سی ایم لنکس )زعفران میں پایا جانے والاخاص قسم کا کیمیکل جگر کے کینسر کے خلاف موثر ہے۔ایک نئی تحقیق کے مطابق زعفران جو کہ کھانے میں ذائقہ اور رنگ پیدا کرنے کے لئے عام استعمال کیا جاتا ہے کے اندر جگر کے کینسر سے بچاو¿کا خاص کیمیکل پایا جاتا ہے۔تجربات کے نتائج نے ثابت کیا ہے کہ زعفران جگر کے اندر کینسر کی وجہ سے پیدا ہونے والے غیر معمولی ابھاروں کو خاطر خواہ حد تک کم کرنے میں مدد کرتا ہے اور اس کا زیادہ مقدار میں استعمال جگر کے کینسر سے مکمل نجات کا ذریعہ بھی بن سکتا ہے۔
نوجوانی میں دودھ پینے سے ذیابیطس کا خطرہ کم ہو جاتا ہے
نیویارک(سی ایم لنکس ) امریکی ماہرین نے کہا کہ نوجوانی میں دودھ پینے سے ذیابیطس کے خطرہ کو کم کیا جا سکتا ہے۔ہارویسٹ یونیورسٹی کے ماہرین کی تحقیق کے مطابق جو لوگ نوجوانی میں دودھ اور دودھ سے بنی دیگر مصنوعات کا استعمال کرتے ہیں ان لوگوں کو بالغ عمر میں یہ چیزیں کم استعمال کرنیوالوں کی نسبت ذیابیطس ہونے کا 43 فیصد کم خطرہ ہوتا ہے۔ماہرین نے خواتین کو بھی شامل تحقیق کیا۔ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ نوجوانی میں دودھ پینے والی خواتین میں بالغ عمر میں دودھ کا کم استعمال کرنیوالی خواتین میں ذیابیطس کم دیکھا گیا۔
امریکی حکومت کا ٹوئٹر انتظامیہ کو انتباہ
کابل(سی ایم لنکس )امریکی کانگریس نے انٹرنیٹ اور دیگر سماجی میڈیا پر طالبان کے پرتشدد اسلامی پروپیگنڈہ کو بند کرنے کیلئے اقدامات تیز کر دئیے ہیں۔ ایک برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی سینیٹ کو ہوم لینڈ سیکورٹی کی کمیٹی کے چیئرمین جولیبرمین کے معاونین کا کہنا ہے کہ امریکی سینیٹ کے ارکان چاہتے ہیں کہ انٹرنیٹ پر ایسے مواد پر پابندی لگائی جائے جس سے جنگجوو¿ں کی جانب سے افغانستان میں امریکی اور نیٹو فورسز پر حملوں کو فروغ ملتا ہو۔ اخبار کے مطابق تحریک طالبان افغانستان غیر ملکی افواج کے خلاف اپنی جاری جدوجہد کیلئے پروپیگنڈے کے طور پر انٹرنیٹ اور سماجی روابط کی ویب سائٹس کا بھرپور استعمال کر رہے ہیں جس میں بعض اوقات وہ اپنے جنگجوانہ کارروائیوں کی تازہ ترین تفصیلات جاری کرتے ہیں یا اکثر امریکی واتحادی فورسز کے جانی نقصان کے بارے میں مبالغہ آمیز دعو ے کئے جاتے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق امریکی حکام نے ٹوئٹر کی انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ طالبان کی اس فیڈ پر پابندی لگا دیں تاہم ٹوئٹر کے ترجمان ریچل برہمیر کا کہنا ہے کہ ہم اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کرسکتے۔ یاد رہے کہ 2008ءمیں امریکی حکام کی ہدایت پر گوگل نے یوٹیوب پر ایسی ویڈیوز کی اپ لوڈنگ بند کر دی تھی
صبح بیدار ہونے کے فوری بعد سگریٹ نوشی سے کینسر جلد ہونے کا خطرہ ہوتا ہے
نیویارک(سی ایم لنکس )ایک حالیہ سائنسی تحقیق کے مطابق ایسے افراد کو کینسر جلدی ہونے کا خطرہ ہوتا ہے جو صبح بیدار ہونے کے فوری بعد سگریٹ نوشی شروع کر دیتے ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سگریٹ نوشی کرنے والے 7 ہزار 610 افراد پر کی گئی یہ تحقیق جریدے کینسر میں شائع ہوئی ہے۔ تحقیق کے مطابق جو لوگ صبح کے بعد دن کے کسی حصے میں تمباکو نوشی شروع کرتے ہیں ان کے مقابلے میں ایسے لوگ جو صبح جاگنے کے کوئی نصف گھنٹے کے اندر تمباکو نوشی شروع کرتے ہیں، ان میں پھیپھڑوں کے کینسر کے دوگنے خطرات لاحق ہوتے ہیں۔اس تحقیق کے مطابق تمباکو نوشی کی دیگر عادات کا ان نتائج سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ برطانیہ میں کینسر ریسرچ کے مطابق جو لوگ تمباکو نوشی شروع کرنے میں جلدی کرتے ہیں، ہو سکتا ہے کہ ان کے پھیپھڑوں میں زیادہ دھواں جاتا ہو۔امریکہ میں پین سٹیٹ کالج آف میڈیسن کے سائنسدانوں نے پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا 4776 اور بغیر کینسر کے 2835 سگریٹ نوش افراد کا معائنہ کیا۔ اس سے معلوم ہوا کہ جو لوگ صبح بیدار ہونے کے تیس منٹ کے اندر تمباکو نوشی شروع کرتے ہیں ان کو ایک گھنٹہ بعد تمباکو نوشی شروع کرنے والوں کے برعکس کینسر کا مرض لاحق ہونے کے 79 فیصد زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔جریدے میں شائع ہونے والی ایک دوسری تحقیق میں تمباکو نوشی کرنے والے ایک ہزار اٹھ سو پچاس افراد کا مشاہدہ کیا گیا، ان میں سے ایک ہزار پچاس کو سر اور گردن کا کینسر تھا۔اس مشاہدے کے مطابق جو لوگ ایک گھنٹے بعد سگریٹ نوشی شروع کرتے ہیں ان کے برعکس نصف گھنٹے کے اندر سگریٹ نوشی کرنے والے افراد میں کینسر یا ٹیومر کے پیدا ہونے کے 59 فیصد زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔اس تحقیق کے سربراہ کا کہنا ہے اس تعلق کے بارے میں ابھی واضح نہیں ہو سکا ہے۔
صبح بیدار ہونے کے فوری بعد سگریٹ نوشی سے کینسر جلد ہونے کا خطرہ ہوتا ہے
نیویارک(سی ایم لنکس )ایک حالیہ سائنسی تحقیق کے مطابق ایسے افراد کو کینسر جلدی ہونے کا خطرہ ہوتا ہے جو صبح بیدار ہونے کے فوری بعد سگریٹ نوشی شروع کر دیتے ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سگریٹ نوشی کرنے والے 7 ہزار 610 افراد پر کی گئی یہ تحقیق جریدے کینسر میں شائع ہوئی ہے۔ تحقیق کے مطابق جو لوگ صبح کے بعد دن کے کسی حصے میں تمباکو نوشی شروع کرتے ہیں ان کے مقابلے میں ایسے لوگ جو صبح جاگنے کے کوئی نصف گھنٹے کے اندر تمباکو نوشی شروع کرتے ہیں، ان میں پھیپھڑوں کے کینسر کے دوگنے خطرات لاحق ہوتے ہیں۔اس تحقیق کے مطابق تمباکو نوشی کی دیگر عادات کا ان نتائج سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ برطانیہ میں کینسر ریسرچ کے مطابق جو لوگ تمباکو نوشی شروع کرنے میں جلدی کرتے ہیں، ہو سکتا ہے کہ ان کے پھیپھڑوں میں زیادہ دھواں جاتا ہو۔امریکہ میں پین سٹیٹ کالج آف میڈیسن کے سائنسدانوں نے پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا 4776 اور بغیر کینسر کے 2835 سگریٹ نوش افراد کا معائنہ کیا۔ اس سے معلوم ہوا کہ جو لوگ صبح بیدار ہونے کے تیس منٹ کے اندر تمباکو نوشی شروع کرتے ہیں ان کو ایک گھنٹہ بعد تمباکو نوشی شروع کرنے والوں کے برعکس کینسر کا مرض لاحق ہونے کے 79 فیصد زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔جریدے میں شائع ہونے والی ایک دوسری تحقیق میں تمباکو نوشی کرنے والے ایک ہزار اٹھ سو پچاس افراد کا مشاہدہ کیا گیا، ان میں سے ایک ہزار پچاس کو سر اور گردن کا کینسر تھا۔اس مشاہدے کے مطابق جو لوگ ایک گھنٹے بعد سگریٹ نوشی شروع کرتے ہیں ان کے برعکس نصف گھنٹے کے اندر سگریٹ نوشی کرنے والے افراد میں کینسر یا ٹیومر کے پیدا ہونے کے 59 فیصد زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔اس تحقیق کے سربراہ کا کہنا ہے اس تعلق کے بارے میں ابھی واضح نہیں ہو سکا ہے۔
دار چینی کے استعمال سے حیر ت انگیز طبی فوا ئد
لندن(سی ایم لنکس ) طبی ماہرین کے مطابق دار چینی حیر ت انگیز طبی فوا ئد کی حا مل ہے اور اس کا استعمال کئی خطر نا ک بیماریوں سے محفو ظ رکھ سکتاہے۔دار چینی کے فوا ئد پر کی گئی تحقیقا ت کے مطا بق روزانہ شہد کے ساتھ ایک چمچہ دار چینی کا پاڈر استعما ل کرنے سےہڈیو ں کے در د میں کمی واقع ہوتی ہے۔ تحقیقات سے یہ بھی ثا بت ہو ا ہے دار چینی خو ن میں کو لیسٹرو ل کی سطح کو کم کر تی ہے ،جسم کومختلف انفکشنز سے بچا تی ہے جبکہ اس کے مستقل استعما ل سے یا ددا شت بھی بہتر ہو تی ہے۔
موبائل کی خطرناک شعاﺅں سے بچنے کا آلہ تیار
سڈنی(سی ایم لنکس )مختلف تحقیقا ت سے یہ با ت ثا بت ہو چکی ہے کہ مو با ئل فون سے نکلنے والی لہریں انسا نی صحت کے لیے خطر نا ک ثا بت ہو سکتی ہیں تاہم اب ان سے بچا ﺅ کا آ لہ ایجا د کر لیا گیا ہے۔ آسٹریلیا کی ایک کمپنی نے کلنک منی نامی ایسا آ لہ ایجا د کر لیا ہے جو انسا نی جسم کو مو بائل فون اوردیگر الیکٹرو نک آلات سے نکلنے والی شعاعوں کے مضر اثرات سےبچا ئے گا۔ Qlink Mini نامی یہ آ لہ موبا ئل فو ن پر لگا ئے جانے کے بعد انسا نی جسم کے گرد حفاظتی لہروں کی ایک شیلڈ بنادے گا جو موبائل فو ن کی بر قی مقنا طیسی (Electromagnetic) لہروں کو انسا نی جسم میں دا خل ہو نے سے رو ک دے گی۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ایجا د کے ذریعے مو با ئل فو ن استعمال کر نے والے افراد اب صحت پر اس کے منفی اثرا ت سے محفو ظ رہ سکیں گے۔اس آ لے کی قیمت اڑتالیس(48) ڈالر ہے۔
28/12/2011جوگنگ یادداشت بہتر کرنے کا ذریعہ
لندن(سی ایم لنکس )سائنسدانوں کے مطابق ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جوگنگ کرنے سے یادداشت بہتر ہو جاتی ہے۔ کیمبرج یونیورسٹی کی جانب سے کی گئی تحقیق کے مطابق جوگنگ سے دماغ کے ہزاروں خلیوں میں بڑھوتری کا عمل شروع ہو جاتا ہے جو کہ یادداشت کے حصے سے جڑے ہوتے ہیں۔ تحقیق کے دوران سائنسدانوں نے چوہوں کے دو گروہوں کو استعمال کیا۔ ایک گروہ کو رننگ وہیل تک لا محدود رسائی حاصل تھی جبکہ دوسرے پر پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔ چوہوں کو کمپیوٹر کی سکرین کے سامنے رکھا گیا۔ سکرین پر ایک جیسے دو چوکور خانے دکھائے گئے تھے۔ چوہا اگر دائیں طرف والے خانے کو ناک سے چھوتا تو اسے ایک میٹھی گولی انعام کے طور پر ملتی جبکہ بائیں طرف والے خانے کو چھونے سے کچھ بھی حاصل نہ ہوتا، یہ یادداشت کو جانچنے کا ایک طریقہ کار تھا۔ ماہرین کے مطبق وہیل پر دوڑنے والے چوہوں نے عام چوہوں کے نسبت تقریبا دوہرا انعام حاصل کیا۔
دماغی خلیے… جنیاتی ترکیب کی تبدیل کا باعث
لندن(سی ایم لنکس )سائنسدانوں نے کہا ہے کہ دماغ کے خلیوں پر نئی تحقیق دماغی امراض پر مزید روشنی ڈال سکتی ہے۔ یونیورسٹی آف ایڈنبرگ پر روزلن انسٹی ٹیوٹ کے تحقیقی ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ کسی انسان کی ذاتی زندگی کے دوران دماغ کے خلیے جنیاتی ترکیب کو تبدیل کر دیتے ہیں۔ انہوں نے ریٹروٹرانسپونسنز (Retrotransposons)نامی ایک جینز کا پتہ لگایا ہے جو کہ دماغی ٹشوز کے ڈی این اے میں ہونے والی ہزاروں مہین تبدیلیوں کا ذمہ دار ہوتا ہے۔ تحقیقی ماہرین نے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ یہ جینز دماغ کے بالخصوص اس حصہ میں متحرک ہوتے ہیں جس کا تعلق خلیوں کی تجدید سے ہوتا ہے۔ انسان کے جنیاتی نقشہ میں ان جینز کی مکانیت کی نشاندہی کے ذریعے سائنسدان ان جینز کی مستقل تبدیلی کی شناخت کرسکتے ہیں جو کہ دماغ کے فعل اور بیماری پیدا ہونے کے عمل پر اثراندوز ہوتے ہیں۔ اس سٹڈی کے نتیجے میں پہلی بار یہ بات سامنے آئی ہے کہ دماغی خلیے جنیاتی طور پر بدن میں دوسرے خلیوں سے مختلف اور ایک دوسرے سے جنیاتی طور پر امتیازی ہوتے ہیں۔ سائنسدان اب یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کیا دماغ میں رسولی بننے اور دماغی کج روی کے باعث پیدا ہونے والی بیماریوں بشمول الزائمرکا اس جینزکی سرگرمیوں میں تبدیلی سے کوئی تعلق ہے۔ ڈاکٹر جیوف فالکنر کا کہنا ہے کہ اس تحقیق نے اس خیال کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے کہ دماغی خلیوں کی جنیاتی بناوٹ کسی شخص کی پوری زندگی میں تبدیل نہیں ہوتی۔
لیچی کا استعمال جلد کیلئے انتہائی مفید
کراچی(سی ایم لنکس )گرمیوں میں پھلوں کی بہار نظر آتی ہے۔ ایسی ہی ایک سوغات لیچی بھی ہے۔ ماہرین کے مطابق اس موسم میں لیچی کا استعمال نہایت ہی مفید ہے۔ اوپر سے سرخ اور اندر سے رس دار سفید گودے والی کھٹی میٹھی لیچی، گرمیوں کا خاص پھل ہے۔ جس میں مختلف قسم کے نیوٹریشنز اور وٹامنزموجود ہوتے ہیں۔ خاص طور پرلیچی میں وٹامن سی کی بڑی مقدارموجود ہوتی ہے۔ روزانہ سو گرام لیچی کا استعمال پورے دن کی وٹامن سی کی ضرورت پوری کردیتا ہے۔ لیچی میں چکنائی بہت ہی کم ہوتی ہے۔ جس کی وجہ سے یہ پھل تمام عمر کے افراد کے لیے فائدے مند ہے۔ تازہ لیچی اسکن بہتر بناتی ہے اور جسم کو طاقت دیتی ہے۔
کرسی پر زیادہ بیٹھنے سے آنت کے کینسر کا خطرہ
نیویارک(سی ایم لنکس ) ایک حالیہ تحقیق کے مطابق مستقل کرسی پر بیٹھے رہنے والے نو کری پیشہ افراد میں آنت کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس تحقیق میں بتایا گیا ہے وہ افراد جو کئی گھنٹوں تک مستقل دفترو ں میں کرسیوں پر بیٹھے رہتے ہیں ان میں بڑی آنت کے کینسر کے خطرے میں تیس گنا تک اضا فہ ہو جاتا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے طویل دورانیے تک کو ئی جسمانی سرگرمی سر انجام نہ دینا صحت پر منفی اثرات مرتب کرتے ہوئے بڑی آنت کے کینسر کے خطرے میں اضافہ کرتا ہے۔ ماہرین کے مطابق جسمانی سرگرمیوں سے دوری کے علاوہ زیادہ چکنائی اور سرخ گوشت کا استعمال بھی بڑی آ نت کے کینسر کا اہم سبب بنتا ہے۔
برطانیہ میں کینسر کا نیا طریقہ علاج دریافت
لندن(سی ایم لنکس )برطانیہ میں کینسر کا ایک نیا طریقہ علاج دریافت کیا گیا ہے جس کے ذریعے کینسر زدہ پھوڑوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق لندن کے ایک ہسپتال کے ڈاکٹروں نے ایسے مریضوں کا علاج طاقتور شعاعوں سے کیا جو مثانے کے غدود کے کینسر میں مبتلا تھے۔ علاج کے بعد یہ مریض زیادہ عرصے تک زندہ رہے اور انہیں درد بھی کم ہوگیا اور اس کے منفی اثرات بھی کم ہوگئے۔ کینسر پر تحقیق کرنے والے برطانوی ادارے کا کہنا ہے کہ یہ ایک انتہائی اہم اور دور رس کامیابی ہے۔
مصنوعی جسمانی حسن خطرہ بن گیا
نیویارک(سی ایم لنکس )آج کل اسکینڈل میں گھری فرانسیسی بریسٹ امپلانٹ کمپنی پولی امپلانٹ پروتھیس کے بارے میں صحت عامہ سے متعلق امریکی محکمے کے حکام نے ایک دہائی پہلے ہی اپنے تحفظات ظاہر کر دیے تھے۔یوایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن FDA نے 2000ءمیں اپنی ایک خصوصی ٹیم فرانس روانہ کی تھی تاکہ وہ پولی امپلانٹ پروتھیس PIP نامی اس کمپنی کی طرف سے بنائے گئے بریسٹ امپلانٹس کے ممکنہ طور پر مضر صحت ہونے کے بارے میں تحقیقات کر سکے۔اس ٹیم نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں ان امپلانٹس کو مضر صحت قرار دیا تھا اور اس کمپنی کے بانی ڑاں کلود ماس کو ایک وارننگ بھی ارسال کی گئی تھی کہ ان بریسٹ امپلانٹس کی تیاری کے دوران غیر معیاری اجزاءکی ملاوٹ روک دی جائے۔ ساتھ ہی اس بارے میں یہ تجاویز بھی دی گئی تھیں کہ یہ کمپنی کس طرح اپنی مصنوعات کو بہتر بنا سکتی تھی۔یہ کمپنی کاروباری منافع کی خاطر 2000ءسے امپلانٹس کی تیاری میں مبینہ طور پر مضر صحت صنعتی سیلیکون استعمال کر رہی تھی۔ اگرچہ وقت گزرنے کے ساتھ تمام بریسٹ امپلانٹس کمزور ہو کر پھٹ سکتے ہیں مگر سیلیکون والے امپلانٹس اس لحاظ سے زیادہ حساس اور پرخطر ہو سکتے ہیں کیونکہ ان کے پھٹنے سے انسانی جسم میں زہر پھیل سکتا ہے۔ طبی ماہرین کے بقول غیر معیاری طریقے سے بنائے گئے ان امپلانٹس کی جسم کےاندر پھٹنے کی شرح دیگر معیاری امپلانٹس کے مقابلے میں زیادہ ہے۔اپنے جسمانی حسن میں اضافے کے لیے دنیا بھر میں خواتین کی ایک بڑی تعداد بریسٹ امپلانٹس کرواتی ہے اپنے جسمانی حسن میں اضافے کے لیے دنیا بھر میں خواتین کی ایک بڑی تعداد بریسٹ امپلانٹس کرواتی ہے اس اسکینڈل کے منظر عام پر آنے کے بعد ایک انتہائی اہم سوال نے جنم لیا ہے کہ اگر امریکی حکام نے ان بریسٹ امپلانٹس کے مضر صحت ہونے سے متعلق وارننگ جاری کی تھی تو فرانسیسی حکام نے اس بارے میں احتیاطی تدابیر کیوں نہ اختیار کیں۔ پیرس حکومت نے ابھی تک اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے تاہم یہ بات واضح ہے کہ FDA نے 2000ءں ہی PIP کو ارسال کردہ وارننگ کو عوامی سطح پر بھی جاری کر دیا تھا۔فرانسیسی حکومت نے 2010ءمیں اس کمپنی کو بند کروا کے تحقیقات شروع کر دی تھیں۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق دیوالیہ پن کا شکار ہو جانے والی PIP کمپنی کی طرف سے بنائے گئے تین لاکھ بریسٹ امپلانٹس فروخت کیے جا چکے ہیں۔خبر رساں ادارے روئٹرز نے پیرس حکومت کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ شاید جلد ہی PIP کے چھ اعلیٰ اہلکاروں پر فراڈ کے باقاعدہ الزامات عائد کر دیے جائیں گے۔ ابھی تک اس اسکینڈل میں ملوث ہونے کی بنیاد پر کسی کو نہ تو گرفتار کیا گیا ہے اور نہ ہی کسی پر کوئی عدالتی الزامات عائد کیے گئے ہیں۔اس بریسٹ امپلانٹ کمپنی PIP کے بانی ڑاں کلود ماس کے وکیل نے بتایا ہے کہ ان کا 72 سالہ مو¿کل انتہائی علیل ہے لیکن پھر بھی وہ اپنے خلاف عائد الزامات کا سامنا کرنے کو تیار ہے۔ ماس کے وکیل نے ایسی خبروں کو بھی مسترد کر دیا کہ ماس مفرور ہو چکے ہیں۔دریں اثناءڈچ ہیلتھ حکام نے کہا ہے کہ اسی کمپنی کے بنائے گئے قریب ایک ہزار بریسٹ امپلانٹس ہالینڈ میں ایک مختلف نام کے تحت فروخت کیے جا چکے ہیں۔ ہالینڈ کی وزارت صحت کی ترجمان Diane Bouhuijs نے بتایا کہ ہالینڈ کی ایک کمپنی نے PIP کے بریسٹ امپلانٹس خریدے تھے تاہم اس ڈچ کمپنی نے غیر ملکی سپلائی کمپنی کا نام ظاہر نہیں کیا تھا۔اپنے جسمانی حسن میں اضافے کے لیے دنیا بھر میں خواتین کی ایک بڑی تعداد بریسٹ امپلانٹس کرواتی ہے، بالخصوص مغربی ممالک میں یہ رحجان کافی زیادہ پایا جاتا ہے۔
جا پا نی کمپنی نے سب سے کم ایندھن استعما ل کر نے والی کار تیارکر لی
ٹوکیو(سی ایم لنکس)دنیا بھر میں ایندھن کے بڑ ھتی ہو ئی ما نگ کے سبب ایک جاپا نی کا ر ساز کمپنی (Toyota)نے سب سے کم ایندھن استعمال کر نے والی کار تیار کر لی ہے۔ Aquaنامی یہ کار ایک لیٹر پیٹرول پر پینتیس (35)کلو میٹر تک چلنے کے صلا حیت رکھتی ہے جوکسی بھی کار میں استعما ل ہو نے والے ایندھن کی سب سے کم مقدار ہے۔کم ترین ایندھن پر چلنے والی اس کار کی قیمت تقریباً نو ہز ار ڈالر ہے جو جلد ہی مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش کی جائے گی۔
روس:دنیا کا سب سے لمباسوشی کیو کمبررول تیارکر نے کا عالمی ریکارڈ
ماسکو(سی ایم لنکس)روس کے ایک مقامی سوشی ریسٹورنٹ نے دنیا کا سب سے بڑا سوشی کیو کمبررول بناکر عالمی ریکارڈ بنالیاہے۔ اس ریسٹورنٹ کے 60 ما ہر شیفس نے 15گھنٹوں کے دوران 2.5 کلو میٹر لمبے اس سوشی کیو کمبررول کو تیار کیا جس میں1.5ٹن چاول اور 500 کلو گرام کھیرے شامل کیے گئے تھے۔ اس کیو کمبررو ل کو تیاری کے بعد شاپنگ مال میں آنے والے افراد میں کھانے کیلئے پیش کیا گیا جسے گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں دنیا کے سب سے بڑے سوشی کیو کمبررول کی حیثیت سے شامل کر لیا گیا ہے۔
امریکا: میامی میں13فٹ لمبے اڑدھا کوسوئمنگ پول سے پکڑلیا گیا
میامی(سی ایم لنکس)امریکی شہر میامی میں ایک 13فٹ لمباخطر ناک اڑدھا رہائشی گھر کے سوئمنگ پول میں پایا گیا جسے ریسکیو ٹیم نے بغیر کسی جانی نقصان کے پول سے نکال کر اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ اڑدھا کی سوئمنگ پول میں مو جودگی کے بعد گھر کے مالکان نے ریسکیو ٹیم کو آگاہ کیا جنھوں نے مو قع پر پہنچ کر، اِس برمیزنسل کے اڑدھے کو بمشکل قابو کیااور پنجرے میں قید کرکے اپنے ہمراہ لے گئے۔اس اڑدھا نے کسی کو کوئی جانی نقصان تو نہیں پہنچایا لیکن اس کی اچانک اس طرح رہائشی علاقے میں مو جودگی سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔
برطانیہ کے معروف اور مہنگے اسٹور پر سال نو کی سیل ،خریداروں کا رش
لندن(سی ایم لنکس) برطانیہ کے معروف ترین اور مہنگے اسٹور ہیروڈز پر سال نو کی سیل کے موقع پر خریداروں کا بے انتہا رش رہا۔ سیل کے آغاز سے پہلے ہی لوگ قطاروں میں موجود تھے اور دروازہ کھلتے ہی لوگوں نے ایسے خریداری شروع کی جیسے لوٹ مچی ہو۔ کئی اشیاءکی قیمت نصف سے زائد کم ہونے کے سبب زیادہ ترلوگ کئی کئی پیکٹ لیے اسٹور سے باہر نکلے۔لندن سمیت برطانیہ بھرمیں ویسے بھی سال نو پر اکثر اسٹورز نے سیل لگا رکھی ہے۔مگر ہیروڈز سے خریداری کرتے ہوئے متوسط طبقہ بھی کئی بار سوچتا ہے۔کچھ نے محض چاکلیٹ خرید کرہی کام چلا لیا۔
آسٹریلیا میں مگر مچھ گھاس کاٹنے کی مشین پکڑتے دانت تڑوا بیٹھا
سڈنی(سی ایم لنکس)آسڑیلیا کے چڑیا گھر میں مگرمچھ گھاس کاٹنے کی مشین پکڑتے ہوئے اپنے دانت تڑوا بیٹھا۔گوس فورڈ میں واقع چڑیا گھر میں انتظامیہ کے اہلکار گھاس کاٹنے کی مشین سے لان کی صفائی میں مصروف عمل تھے.اس دوران اچانک ایک بڑے مگرمچھ نے پانی کے تالاب سے باہر نکل کر مشین کو دبوچ لیا اور واپس پانی میں چلا گیا۔اس تمام عمل میں اہلکار مکمل طور پر محفوظ رہا مگر بیچارا مگرمچھ اپنے دو دانت تڑوا بیٹھا۔
شکرگڑھ : دیہاتیوں نے نایاب نسل کا بارہ سنگھا پکڑلیا
شکرگڑھ(سی ایم لنکس)شکر گڑھ کے علاقے میں دیہاتیوں نے نایاب نسل کا بارہ سنگھا پکڑ لیاجسے رینجرز اہلکاروں نے وائلڈ لائف کے حوالے کردیا۔مقامی گاو¿ں آدھووانا میں بارہ سنگھے کی موجود گی کی اطلاع پر دیہاتی اکٹھے ہوگئے اور اسے پکڑ کر ایک کمرے میں بند کردیا، مقامی لوگوں نے بتایاکہ ایسے متعدد جانور بھارتی سرحد سے داخل ہوکر آتے رہتے ہیں۔ واقعے کی اطلاع ملنےپر رینجرز ، پولیس کے اہلکار اور وائلڈ لائف کا عملہ پہنچ گیا اور بارہ سنگھے کو جلو پارک لاہور منتقل کردیاگیا۔
27/12/2011انار کا جوس چربی گھ±لانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے،تحقیق
اسکاٹ لینڈ(سی ایم لنکس )کھٹے میٹھے انار کا جوس صرف ذائقے میں ہی مزیدار نہیں ہوتا بلکہ ان کے کئی ایسے طبی فوائد بھی ہیں جو انتہائی اہم ہیں۔اسکاٹ لینڈ کے ایک تحقیقاتی ادارے میں کی جانے والی تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ روزانہ انار کا جوس پینے سے پیٹ کے گرد جمع ہونے والی چربی کا خاتمہ ہوتا ہے۔انار کے جوس میں پائے جانے والے قدرتی اجزا موٹاپے کا باعث بننے والے خلیات کا خاتمہ کر کے چربی گھلانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔صرف یہی نہیں بلکہ انار کا استعمال گردے کے امراض میں مبتلا افراد کے لئے بھی انتہائی مفید ہے۔نزلے زکام میں انار کا جوس پینا انتہائی مفید ہوتا ہے۔اس نئے مطالعے کے تجرباتی عمل میں مریضوں کو چار سے پانچ دن تک روزانہ انار کے جوس کے دو گلاس پلائے گئے۔اس تجربے کے تحت جن مریضوں کو یہ جوس پلایا گیا ان کے جسم میں نزلہ زکام کے جراثیم کی پیداواراور پھیلاو¿ ر±ک گیا۔انار کا جوس اور اس کے بیجوں میں موجود مدافعتی خصوصیات نزلہ زکام اور کئی اور بیماریوں کا باعث بننے والے زائد مقدار والے آکسیجن ذرات کو بھی جڑ سے ختم کر دیتی ہیں۔سرخ مرچ ،وٹامن بی اور سی حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ
کراچی(سی ایم لنکس )سرخ مرچ وٹامن بی اور سی حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ اور اس کا استعمال غذا ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے ۔طبی ماہرین کہتے ہیں کہ سرخ مرچ کے استعمال سے بلڈپریشر کنٹرول رہتا ہے۔ سرخ مرچ جسم میں اینڈروفن پیدا کرتی ہے جو جسم میں راحت کا باعث بنتا ہے۔سرخ مرچ بخار اور فلو کے علاج کےلیے بھی مفید ہے۔ اس کا استعمال کینسر کے مرض کےلیے بھی مو¿ثر ہے۔ سرخ مرچ کے استعمال سے خون کا بہاو¿ نارمل رہتا ہے اور خون گاڑھا نہیں ہوتا۔ سرخ مرچ وٹامن بی تھری اور وٹامن سی حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔عالمی درجہ حرارت میں اضافہ، ہمالیہ کے گلیشئر پگھلنا شروع
کیلفورنیا(سی ایم لنکس )عالمی درجہ حرارت میں اضافے کے باعث ہمالیہ کے گلیشئر بھی پگھلنا شروع ہو گئے ہیں۔ سائنسدانوں کے مطابق نیپال کے پہاڑی سلسلہ ہمالیہ میں موجود گوزمپا گلیشئر پگھل رہا ہے جس کے باعث پانی زیر زمین آبی راستوں کی مدد سے گلیشئر سے 25 کلو میٹر دور ایک جھیل کی صورت میں اکٹھا ہو رہا ہے۔سائنسدانوں کے مطابق جھیل میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔جھیل 6 کلو میٹر لمبی اور ایک کلو میٹر چوڑی ہے۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مصنوعی جھیل کسی بھی وقت ٹوٹ سکتی ہے اور وادی میں موجود دو گاو¿ں صفحہ ہستی سے مٹ جائیں گے۔ چین، سیٹلائٹ نیویگیشن سسٹم نے کام شروع کردیا
بیجنگ(سی ایم لنکس ) چین کے سیٹلائٹ نیوی گیشن سسٹم نے چین اور گرد و نواح میں اپنی سروسز کا آغاز کر دیا ہے۔ ڈائریکٹر آف چائنا سیٹلائٹ نیوی گیشن سسٹم آفس رین شنگائی نے صحافیوں کو بتایا کہ پیٹرو نیوی گیشن سسٹم نے پوزیشننگ نیوی گیشن روٹس اور ٹائم کی آگاہی جاری اپنی خدمات شروع کر دی ہیں تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ ان کے ٹارگٹ کیا کیا ہیں تاہم کہا کہ یہ نظام چین اور غیر ملکی کمپنیوں کی ریسرچ اور ترقی کیلئے دستیاب ہوگا۔موٹاپے کے خاتمے کیلئے ادویات اورفوڈ سپلیمنٹ کا استعمال بے سود ہے
اسٹاک ہوم(سی ایم لنکس )موٹے افراد موٹاپے سے نجات کے لیے مختلف ادویات اور سپلیمنٹ کا استعمال کرتے ہیں لیکن ایک جدید ریسرچ کے مطا بق ان ادویات اور سپلیمنٹس کا استعمال موٹاپا ختم کر نے کیلئے فا ئدہ مند نہیں ہے۔سو ئیڈن میں ہو نیوالی اس ریسرچ کے مطا بق جو لوگ اپنا وزن کم کرنے کیلئے مختلف سلمنگ ادویات اور سپلیمنٹس کا استعمال کر تے ہیں ،انھیں اس سے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہو تا کیونکہ یہ سپلیمنٹس وزن کم کرنے میں خاطر خواہ کردار ادا نہیں کر تے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ وزن میں کمی کا تعلق خوراک اور ورزش سے ہے اور دوائیوں سے وزن کم کرنے کی کوشش کرنیوالے افراد کو مایوسی کا سامنا کر نا پڑتا ہے۔کریلا، ذیابیطس کا موثر علاج
شنگھائی (سی ایم لنکس )کریلا ذیابیطس کے مرض کو کنٹرول کرنے کیلئے اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق کریلا میں انسولین سے مشابہت رکھنے والا مادہ پایا جاتا ہے جس سے خون میں شوگر کی مقدار کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ کریلا ٹائپ ٹوقسم کے ذیابیطس کے مریضوں کیلئے شافی علاج ہے۔ شنگھائی انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل کی رپورٹ کے مطابق کریلا میں چار انتہائی بائیو ایکٹو اجزاءپائے جاتے ہیں جو ٹائپ ٹو ذیابیطس پر قابو پانے کی افادیت رکھتے ہیں۔ ٹائپ ٹو ذیابیطس کے افراد کے جسم میں خون میں موجود شکر سے توانائی نہیں بنتی کیونکہ ان کے جسم میں انسولین جمع نہیں ہو رہی ہوتی، کریلے کے اجزاءاے پی ایم مادے کو متحرک کرتے ہیں اور اے پی ایم خلیوں کی تعمیر میں مدد دیتے ہیں۔ ماہرین شوگر کے مریضوں کو کریلے کا استعمال باقاعدگی سے کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ شوگر کے زیادہ مریض ناقص غذائیت کا شکار ہو جاتے ہیں۔ کریلا چونکہ تمام ضروری معدنی اجزاء اور وٹامن بالخصوص وٹامن اے، بی، سی اور آئرن کی غذائیت رکھتا ہے، اس کا باقاعدہ استعمال شوگر کے مریضوں کیلئے فائدہ مند ہو سکتا ہے۔انڈے میں چکنائی کی مقدار توقع سے بھی کم
نیویارک(سی ایم لنکس )امریکہ کے زرعی ادارے کی زراعت پر تحقیق اور جاری کئے گئے نیوٹریشن ڈیٹا کے مطابق انڈوں میں عام طور پر متوقع کی جانے والی مقدار سے کم ہوتا ہے۔ امریکہ کے زرعی ادارے نے ایک بڑے انڈے میں نیوٹریشنز کی بناوٹ پر غور کیا تو یہ بات سامنے آئی کہ انڈے میں چکنائی کی مقدار 185 ملی گرام تھی جو کہ سابقہ ریکارڈ گی گئی کولیسٹرول کی مقدار سے 14 فیصد کم ہے۔ تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ بڑے انڈوں میں وٹامن ڈی کی مقدار 41 آئی یو ہوتی ہے جو کہ 64 فیصد زیادہ ہے۔ اس تحقیق کیلئے ملک کے بارہ مختلف حصوں سے معیاری سائز کے انڈے اکٹھے کئے گئے۔سیب انسانی صحت کیلئے نہایت مفید ہے
لندن(سی ایم لنکس) سیب توانائی بخش اور غذائیت سے بھرپور پھل ہے۔ اس کا روزانہ استعمال کئی بیماریوں سے بچاتا ہے۔ سیب نفیس خوش ذائقہ غذا ہونے کے ساتھ اپنے اندر طبی و شفائی اثرات کے اعتبار سے تمام پھلوں میں اعلیٰ دکھائی دیتا ہے۔ سیب کا متواتر استعمال دل و دماغ اور جگر کو طاقت بخشتا ہے اور خشک کھانسی، امراضِ معدہ، ہائی بلڈ پریشر، جوڑوں کے درد اور امراضِ چشم میں مفید ہے۔ سیب گردے میں پتھری بننے کے عمل کو روکتا ہے۔ سیب میں پھلوں اور سبزیوں سے زیادہ فاسفورس ہوتا ہے جس کی وجہ سے خون صاف اور رنگت نکھری رہتی ہے۔عضلات سوکھنے کی بیماری کا جدید علاج دریافت
لندن(سی ایم لنکس)موروثی مرض ڈیوچینی سکولر ڈسٹروفی ڈی ایم ڈی جس میں عضلات بتدریج سوکھنے لگتے ہیں، کے متعلق ایک نئی طبی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ سرجری میں استعمال ہونے والے ایک باریک اور تیز چاقو (نشتر)کی طرح مالیکیولر اسکیل پل دوا اب مریضوں کو موت کے منہ میں جانے سے بچانے میں مدد دے سکے گی۔ اس بیماری میں ڈسٹروفین نامی پروٹین کو ایک جین تباہ کر دیتا ہے جس سے عضلات سوکھنے لگتے ہیں۔ حال ہی میں یہ دوا 19 بچوں پر تجربات کیلئے استعمال کی گئی جس سے ان کے جسم میں مخصوص پروٹین دوبارہ بننے لگی۔ اس تحقیق کو جریدے لینسیٹ نے شائع کیا ہے جس میں مسکولر ڈسٹروفی چیئرٹی نے کہا ہے کہ اب مستقبل میں اس بیماری سے بچوں کی ہلاکت کا امکان ختم ہو جائے گا۔ یہ بیماری ہر 3500 بچوں میں سے ایک کو موت کے منہ میں دھکیل دیتی ہے۔ اگر بچہ بچ جائے تو ساری زندگی کیلئے معذور ہو کر ویل چیئر کا محتاج ہو جاتا ہے۔ 10 سال سے پہلے تک یہ بیماری بچوں پر حملہ آور ہو جاتی ہے اور ایسے بچوں کی عمر زیادہ تر 30 سال سے زیادہ نہیں ہوتی کیونکہ ان کے دیگر اعضا میں بھی خون کی ترسیل کا نظام بگڑنے لگتا ہے۔ اس نئی دوا کو سرجری کے نشتر سے اس لئے تشبیہ دی گئی ہے کہ یہ جینیٹکس کوڈ کو تبدیل کرکے پروٹین کی بحالی کا راستہ ہموار کرتی ہے۔ اب بنیا دی خلیے اور جین تھراپی پر ہونے والی تحقیقات میں کوشش کی جا رہی ہے کہ اس پروٹین کو فنکشنل کرنے والے جین کو دوبارہ متحرک کرنے میں بھی کامیابی حاصل کر لی جائے۔ ماہرین نے توقع ظاہر کی ہے کہ وہ جین کے کوڈ کو بگڑنے اور دوبارہ اصل حالت میں لانے تک بھی رسائی حاصل کر لیں گے۔26/12/2011
شدید ذہنی دباو¿جلد بڑھاپے کا سبب
کراچی(سی ایم لنکس )انتہائی شدید ذہنی دباو انسان تیزی سے بوڑھا ہونے لگتا ہے۔ یہ بات ایک نئی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔ماہرین طب کی تحقیق کے مطابق طویل اور انتہائی شدید تناو ڈی این اے کو سکیڑ دیتا ہے، جس کے باعث لوگ تیزی سے بوڑھے ہونے لگتے ہیں اور ان کے بال سفید یا گرنے لگتے ہیں، دل کے دورے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جبکہ وزن کم ہونے لگتا ہے۔تاہم تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ مختصر مدت کا تناو جیسے کسی بڑی تقریر سے قبل افراد میں دل کی دھڑکن تیز ہونے اور ہتھلیوں پر پسینہ صحت میں بہتری کا سبب بنتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ تناو کا ہارمون جسے Cortisol کہا جاتا ہے ضرورت کے وقت آپ کو مطلوب توانائی فراہم کرتا ہے، مگر زیادہ دیر تک اس توانائی کا حصول صحت کے لئے انتہائی مضر ثابت ہوتا ہے۔
ہانگ کانگ: روبورٹس کا عالمی میلہ، ملائیشیا کا روبورٹ فاتح قرار
ہانگ کانگ(سی ایم لنکس )ہانگ کانگ میں ہونےوالا روبوٹس کا عالمی میلہ ملائشیا کے نوجوان کے بنائے ہوئے روبوٹ نے لوٹ لیا، منفرد خصوصیات کےحامل روبوٹس دنیا بھرسے آنے والے شائقین کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔اس انوکھے مقابلےکیلئے جاپان، اٹلی، آسٹریلیا، اور فلپائن کے ڈیزائنر اور تخلیق کاروں نے حصہ لیا۔ ملائشیا کے نوجوان ہو یک ین کےبنائے روبوٹ کو نمائش میں سب سے زیادہ پسند کیاگیا اور بالاآخر اسے فاتح قرار دے دیا گیا۔ ہویک ین اس ربورٹ پرگزشتہ چھ سال سے کام کررہاتھا اور اس کو حتمی شکل دینے میں چھ ماہ کا عرصہ لگا۔ ہانگ کانگ اور جاپان کے ماہرین کے تیار کئے گئے روبوٹس نےدوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کی۔ نمائش میں موٹرگاڑیوں، اورکارٹون کرداروں کے روبوٹس بھی شائقین کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔
امریکی سکیورٹی کمپنی پر ہیکرز کا حملہ
نیویارک(سی ایم لنکس ) ''انونیمس'' کے نام سے انٹرنیٹ ہیکرز گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایک امریکی سکیورٹی کمپنی کے ڈیٹا سے ہزاروں ای میلز، پاسپورٹ اور کریڈٹ کارڈ سے وابستہ معلومات چرا لی ہیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ہیکر گروپ کا کہنا ہے کہ سٹریٹفر کمپنی کے صارفین میں امریکی وزارت دفاع، میڈیا گروپس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں کمپنی کے ڈیٹا میں گھسنے میں اس لئے کامیابی ملی کیونکہ سٹریٹفر نے معلومات کو پوری طرح سے محفوظ نہیں کر رکھا تھا۔ ہیکرز گروپ نے آن لائن پیغام میں کہا کہ اس نے کریڈٹ کارڈ کی معلومات سے تقریبا پانچ کروڑ روپے کمائے جسے انہوں نے مختلف فلاحی اداروں کو عطئیے میں دے دیا۔ آسٹن میں واقع سٹریٹفر کمپنی نے کہا ہے کہ اس نے کچھ وقت کے لیے اپنے سرورز اور ای میل کی خدمات ملتوی کر دی ہیں۔ ''انونیمس'' نے ماضی میں ا ن مالیاتی اداروں پر ہونے والے سائبر حملوں کی ذمہ داری بھی قبول کی ہے جو خفیہ معلومات شائع کرنے والے ویب سائٹ، وی لس کے مخالف سمجھے جاتے ہیں۔ اس سے پہلے امریکی دفاعی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن پر بھی مئی کے مہینے میں ایک بڑا سائبر حملہ ہوا چکا ہے۔ لاک ہیڈ جنگی طیارے، جہاز اور بلین ڈالرز کی مالیت کا اسلحہ نظام تیار کرتا ہے جنہیں دنیا بھر میں فروخت کیا جاتا ہے۔
سخت ٹریننگ دل کو نقصان پہنچاسکتی ہے،تازہ تحقیق میں انکشاف
لندن(سی ایم لنکس )کھیل کود اور بھاگ دوڑکوعام طور پر جسمانی صحت کیلئے مفید سمجھا جاتا ہے لیکن ایک تازہ تحقیق میں ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ میراتھن دوڑ کیلئے کی جانے والی سخت ٹریننگ دل کو نقصان پہنچاسکتی ہے۔ برطانیہ میں ہونےو الی ایک تحقیق میں چالیس ایتھلیٹس کے طبی ٹیسٹ لیے گئے۔ ٹیسٹ کے نتائج سے ماہرین اس نتیجے پر پہنچے کہ ضرورت سے زیادہ سخت مشقت نے ان ایتھلیٹس کے دل کے پٹھو ں کو نقصان پہنچایا ہے۔ دوسری جانب لندن میراتھن کے میڈیکل ڈائریکٹر نے اس تحقیق پرتحفظات کا اظہار کیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ نتائج کو حتمی تسلیم کرنے کیلئے ابھی مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ان کاکہنا تھا تازہ تحقیق نے سوچ کے لیے نئے زاویے ضرور وضع کیے ہیں۔
بھارت میں ماحول دوست اورکم ایندھن کےاستعمال والےایئرلائنرکی تیاری
نئی دہلی (سی ایم لنکس ) بھارت نے ماحول دوست اور کم ایندھن استعمال کرنے والے ڈریم لائنر طیارے کی تیاری شروع کردی۔ جس میں سو مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش ہوگی۔بنگلور کی نیشنل ایرو اسپیس لیبارٹری میں چھوٹے سائز کے ڈریم لائنر بنانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔کاربن فائبر سے بننے والایہ طیارہ پانچ سال میں تیار کیا جائے گا۔ اس سے پہلے سیون ایٹ سیون ڈریم لائنر جاپانی ایئر لائن کے بیڑے میں شامل ہوچکا ہے۔
دوا سازی کے یورپی نگران ادارے کو آئندہ برس درخواستوں میں اضافے کی توقع
لندن(سی ایم لنکس ) یورپ کے دوا سازی سے متعلق نگران ادارے European Medicines Agency کو توقع ہے کہ اسے آئندہ برس نئی دواو¿ں کے لیے موصول ہونے والی درخواستوں میں معمولی اضافہ ہو گا جو دوا سازی کی صنعت کی جانب سے ایک حوصلہ افزاءپیشرفت ہے۔لندن میں قائم ادارے کا کہنا ہے کہ اس کی پیش گوئی کے مطابق اسے سن 2012ءمیں انسانی استعمال کے لیے نئی ادویات کی 52 درخواستیں موصول ہونے کی توقع ہے، جبکہ اس کے مقابلے میں 2011ء میں موصول ہونے والی درخواستوں کی تعداد 47 تھی۔عام ادویات کی درخواستوں کی تعداد رواں برس 45 کے مقابلے میں کم ہو کر 39 رہنے کی توقع ہے۔یورپ اور امریکہ کے ادارہ برائے خوراک و ادویات کی جانب سے حال ہی میں منظور کردہ منفرد ادویات میں جلد کے سرطان میلانوما، ہیپاٹائٹس سی اور جسم کے دفاعی نظام پر حملہ آور ہونے والی بیماری ل±وپس کے علاج کی ادویات شامل ہیں۔آئندہ برس یورپ کے دوا سازی کے نگران ادارے کو موصول ہونے والی درخواستوں میں اضافہ متوقع ہےآئندہ برس یورپ کے دوا سازی کے نگران ادارے کو موصول ہونے والی درخواستوں میں اضافہ متوقع ہے سرمایہ کاروں کو اس بات پر تشویش ہے کہ گزشتہ ایک دہائی میں بڑی دوا ساز کمپنیوں کی جانب سے تحقیق پر اربوں ڈالر خرچ کر دیے گئے ہیں مگر منافع کی شرح کم ہے۔Deloitte and Thomson Reuters کی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق گزشتہ سال دنیا کی بارہ بڑی کمپنیوں میں نئی ادویات پر تحقیق کے بعد ادویات کی فروخت سے حاصل ہونے والے منافع میں اوسطا 8.4 فیصد کمی واقع ہوئی۔European Medicines Agency نے ایک اور رجحان کی نشاندہی کی ہے اور وہ یہ ہے کہ دوا ساز کمپنیوں کو نئی ادویات کی لاگت کے اخراجات کم کرنے اور ان کی حفاظت اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے حوالے سے اعداد و شمار جمع کرنے کی ضرورت ہے۔سرمایہ کاروں کو تشویش ہے کہ گزشتہ ایک دہائی میں بڑی دوا ساز کمپنیوں نے تحقیق پر اربوں ڈالر خرچ کیے ہیں مگر منافع کی شرح کم ہےسرمایہ کاروں کو تشویش ہے کہ گزشتہ ایک دہائی میں بڑی دوا ساز کمپنیوں نے تحقیق پر اربوں ڈالر خرچ کیے ہیں مگر منافع کی شرح کم ہےاس میں برطانیہ کے National Institute for Health and Clinical Excellence اور جرمنی کے Institute for Quality and Efficiency in Health Care جیسے نگران اداروں کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کی عکاسی ہوتی ہے۔یورپی ایجنسی نے کہا کہ اسے دوا ساز کمپنیوں کی جانب سے طلب کیے گئے سائنسی مشوروں کی درخواستوں میں بھی دس فیصد اضافے کی توقع ہے۔European Medicines Agency کے 2012ءکے بجٹ میں 6.5 فیصد اضافہ کر کے اسے 222 ملین یورو کے قریب کر دیا جائے گا۔ اس کا بڑا حصہ یا 171 ملین یورو دوا ساز کمپنیوں کی ادویات کا جائزہ لینے کی فیسوں سے حاصل کیا جائے گا جبکہ باقی یورپی یونین ادا کرے گی۔
22/12/2011
بادام کھانے سے کھانسی اور دمہ سے محفوظ رہاجا سکتا ہے
کراچی(سی ایم لنکس )یوں تو بادام کو خشک میوہ جات کا بادشاہ کہاجاتا ہے مگر موسم سرما میں اس کے استعمال سے کھانسی اور دمہ سے محفوظ رہاجا سکتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق بادام کھانے سے حافظہ تیز ہوتا ہے۔بادام انسانی جسم کی کئی کمزوریوں کو دور کرتا ہے۔بادام کھانے سے کھانسی اور دمہ سے بچا جاسکتا ہے۔ بادام کا استعمال دل کو بھی مضبوط رکھتا ہے۔ماہرین کہتے ہیں بادام کی مناسب مقدار روزانہ کھانے سے موسم سرما کے دوران نہ صرف نظر کی کمزوری سے بچا جاسکتا ہے بلکہ سینے کی تکالیف سے بھی دور رہاجاسکتا ہے۔
کائنات کے نصیب میں ہے سدا پھیلتے رہنا‘ماہرین
فلوریڈا(سی ایم لنکس )کائنات بالآخر سرد اور اجاڑ ہو جائے گی کہکشاو¿ں کا مشاہدہ کرنے والی ایک دوربین سے معلوم ہوا ہے کہ شاید کائنات کی وسعت میں ہمیشہ اضافہ ہوتا رہےگا۔ماہرین فلکیات نے معلوم کیا کہ دور دراز ستاروں سے آنے والے روشنی ’ایبل 1689‘ نامی کہکشاو¿ں کے جھرمٹ کے قریب سے گزرنے پر بگڑ جاتی ہے۔ انہوں نے روشنی میں اس تبدیلی سے کائنات میں موجود ’پوشیدہ توانائی‘ کی مقدار کے بارے میں اندازہ لگانے کی کوشش کی۔’پوشیدہ توانائی‘ ایک پراسرار طاقت ہے جو کائنات کے پھیلاو¿ کے عمل کو تیز کرتی ہے۔ماہرین فلکیات نے کائنات میں اس توانائی کے پھیلاو¿ کے بعد اندازہ لگایا کہ شاید کائنات کا نصیب سدا پھیلتے رہنا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ کائنات آخر میں سرد اور اجاڑ ہو کر رہ جائے گی۔ کائنات کے بارے میں یہ تحقیق ’سائنس‘ نامی جریدے میں شائع ہوئی ہے۔ تحقیق کرنے والی بین الاقوامی ٹیم کی قیادت امریکی خلائی ادارے ناسا کے پروفیسر ایرک جولو کر رہے تھے۔مارین کا کہنا ہے کہ تین چوتھائی کائنات ’پوشیدہ توانائی‘ پر مشتمل ہے جو دیکھی نہیں جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس توانائی کی موجودگی کے بارے میں کائنات کے پھیلاو¿ پر اس کے اثرات سے معلوم ہوتا ہے۔
ٹیکنالوجی کا دھوکا،مینڈک کا فون کی اسکرین پر چیو نٹیاں کھانے کی کوشش
نیویارک(سی ایم لنکس )بھوک سے نڈھال مینڈک اسمارٹ فون کی اسکرین پر نمودار ہو نے والی چیو نٹیوں کو کھانے کی کوشش۔جدید ٹیکنالو جی کی حامل اشیاءکے استعما ل سے ناواقف نا صرف انسان بلکہ جانوربھی دھوکہ کھا جاتے ہیں۔ جی ہاں اس وڈیو میں مو جود بھوک سے نڈھال مینڈک کو با آسانی دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ کس طرح اپنے اردگرد کے ماحول سے بے پر وا ہو کر اسمارٹ فون کی اسکرین پر نمودار ہو نے والی چیونٹیوں کو اپنا لقمہ بنانے کیلئے اسکرین پر حملہ کر رہا ہے لیکن عادت سے مجبور مینڈک کے ہاتھ کچھ بھی نہیں آتا۔ مسلسل کوشش کر نے کے بعد جب یہ مینڈک ناکام ہو گیا تو اس نے ستانے والے مالک کے انگوٹھے کو ہی اپنا لقمہ بناڈالا۔اسے کہتے ہیں جیسی کر نی ویسی بھرنی۔
وٹامن ڈی کی مناسب مقدار دل کے دورے اور فالج سے بچاو¿ میں مددگار
کراچی(سی ایم لنکس )جسم میں وٹامن ڈی کی مناسب مقدار کی موجودگی مردوں کو دل کا دورہ پڑنے اور فالج کے حملے سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔یونیورسٹی آف نیویارک کی ایک سائنسی تحقیق کے مطابق ایک صحت مند بالغ مرد کو یومیہ 600 انٹرنیشنل یونٹ وٹامن ڈی کی ضرورت ہوتی ہے اور اس مقدار میں 15 فیصد سے زائد کی کمی یا 100 آئی یو وٹامن ڈی سے کم لینے والوں میں دل کی بیماریاں یا فالج کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔وٹامن ڈی کے حصول کا بڑا ذریعہ سورج ہے اور کھانے یا خوراک میں چکنی مچھلیاں جیسے کہ سلمون اور میکاریل فش، دلیئے اور دودھ سے بنی دوسری اشیاء سے وٹامن ڈی حاصل کی جا سکتی ہے۔مذکورہ طبی تحقیق میں 74,272 خواتین اور 44,592 مرد شامل کئے گئے۔سائنسدانوں کے مطابق روزانہ مناسب مقدار میں وٹامن ڈی کا حصول مردوں کیلئے فائدہ مند ہوتا ہے اور ان میں دل کی بیماریاں یا فالج لاحق ہونے کے خطرات کم ثابت ہوتے ہیں۔
موسم بہار میں سانس سے متعلق الرجی اور اس سے بچاو¿ کی تدابیر
برلن(سی ایم لنکس ) موسمِ بہار آتے ہی گھروں میں صفائیوں کا سلسلہ شروع جاتا ہے۔ ایسے میں لوگوں کو سانس سے متعلق الرجی بڑھنے کی شکایت ہو جاتی ہے۔ اس الرجی سے چھٹکارا پانے کے لیے ماہرین کے یہ چند مشورے نہایت آزمودہ ثابت ہو سکتے ہیں۔ماہرین نے موسم بہار میں سانس سے متعلق الرجی میں مبتلا افراد کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان صفائیوں کے دوران عمومآ بہت زیادہ گرد اڑنے یا پھر صفائی کے لیے استعمال کی جانے والی کیمیاوی مصنوعات سے بھی سانس سے متعلق الرجی بڑھ جاتی ہے۔جرمن لنگز فاو¿نڈیشن کے چیئرمین ہیرالڈ مور کے مطابق سانس یا پھیپھڑوں کے دائمی امراض جیسے کہ دمہ یا پھیپھڑوں کو جانے والی سانس کی مرکزی نالیوں کی سوزش کے دائمی مرض میں مبتلا افراد کو، خاص طور سے موسم بہار میں کی جانے والی صفائی کے دوران احتیاط برتنی چاہیے۔بہار کا موسم آتے ہی کئی لوگوں کو سانس سے متعلق الرجی لاحق ہو جاتی ہےبہار کا موسم آتے ہی کئی لوگوں کو سانس سے متعلق الرجی لاحق ہو جاتی ہے ہیرالڈ مور الرجی کے حوالے سے مثال دیتے ہوئےکہتے ہیں کہ دمہ کے مرض میں پھیپھڑوں یا گلے کو جانے والی سانس کی نالیاں حد سے زیادہ حساس ہو جاتی ہیں۔ ایسے میں صفائی کے لیے استعمال کیے جانے والے محلول جب دمے میں مبتلا فرد کے قریب ہوں تو اسے چھینکوں اور کھانسی کا دورہ پڑنے کے علاوہ سانس لینے میں دشواری کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ان کے مطابق بتائی گئی علامتوں کے ظاہر ہونے کی کئی ممکنہ وجوہات ہو سکتی ہیں تاہم اکثر حالتوں میں اس کی واحد ذمہ دار صفائی کی مصنوعات ہوتی ہیں۔مور کے مطابق جب سانس کی نالیاں حد سے زیادہ حساس ہوں تو صفائی کی تقریبآتمام مصنوعات میں موجود کیمیاوی اجزا ان نالیوں میں سوزش پیدا کرنے کے لیے کافی ہوتے ہیں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ تکلیف سے بچاو¿ کے لیے ضروری ہے کہ ان مادوں کے گاڑھے پن کو کم رکھا جائے۔ مور کے مطابق صفائی کے محلول کو پانی میں حل کرنے سے اس کے گاڑھے پن میں کمی آجائے گی، جس سے الرجی بڑھنے کا خطرہ بہت حد تک کم ہو جائے گا۔اس موسم میں گھروں کی صفائی کے دوران لازمی احتیاط برتنی چاہئےاس موسم میں گھروں کی صفائی کے دوران لازمی احتیاط برتنی چاہئے صفائی کی مصنوعات کے علاوہ الرجی بڑھنے کی ایک بڑی وجہ گرد کے باریک ذرات بھی ہیں۔ جرمنی کی الرجی اور دمہ فیڈریشن سے وابستہ ماہر حیاتیات آنیا شوالفن برگ کہتی ہیں کہ جرمنی کی اندازاً دَس فیصد آبادی گرد کے باعث الرجی کا شکار ہے۔ڈاکٹر آنیا کے مطابق صفائی کے دوران اٹھنے والی گرد کے ذرات الرجی کو بڑھانے کا سبب بن جاتے ہیں۔ ایسے میں اگر صفائی کے لیے گیلا کپڑا استعمال کیا جائے تو گرد اٹھنے کا امکان بہت حد تک کم ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا، کوشش یہ ہونی چاہیے کہ گھر میں ڈالے گئے قالین زیادہ تہہ دار نہ ہوں تاکہ ان میں کم سے کم گرد جمع ہو سکے۔ اس کے علاوہ قالین کو روزانہ کی بنیاد پر ویکیوم کلینر کے ذریعے صاف بھی کرتے رہنا چاہیے۔اس کے علاوہ دیکھا یہ گیا ہے کہ ہوا میں زیادہ نمی رکھنے والے علاقوں میں موجود گھروں میں پھپھوندی لگ جانے کی شکایت پیدا ہو جاتی ہے۔ یہ بھی الرجی پیدا کرنے کے علاوہ اسے بڑھانے کی ذمہ دار ہے۔ اس سے بچنے کے لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ کوشش یہ ہونی چاہئے کہ آپ کے گھر میں ہوا گزرنے کا مناسب انتظام ہو جبکہ پھپھوندی لگے گھروں میں صفائی کے دوران کھڑکی اور دروازوں کو کھلا چھوڑ دینا زیادہ بہتر ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ صفائی کے دوران فارمیسی سے ایک سادہ سا ماسک لے کر اگر ناک پر چڑھا لیا جائے تو یہ نہ صرف پھپھوندی بلکہ گرد سے بھی بچاو¿ میں مدد گار ثابت ہو گا۔
21/12/2011
تھر : کوئلے سے توانائی پیدا کرنے کا تجربہ کامیاب
کراچی(سی ایم لنکس ) پاکستان کے مایہ ناز ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر ثمر مبارک مند کی ٹیم نے تھر کے ریگستان میں موجود اربوں ٹن کوئلے سے گیس پیدا کرنے کا تجربہ، کامیاب کردکھایا۔ ملک میں جاری توانائی کے شدید بحران میں امید کی کرن جاگ اٹھی۔ پاکستان کے مایہ ناز ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر ثمر مبارک مند کی ٹیم نے انڈر گراو¿نڈ کول گیسیفیکیشن ٹیکنالوجی کے زرئعے تھر کول بلاک فائیو میں توانائی پیدا کرنے کا کامیاب تجربہ کر دکھا یا ہے۔ نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ثمرمبارک مند نے بتایا کہ اسلام کوٹ میں زیرزمین چارسوپچاس فٹ گہرائی میں یو سی جی ٹیکنالوجی کے ذریعے گیارہ دسمبر کو کوئلے کو جلایا گیا۔ اٹھارہ دسمبر کوئلے سے گیس بننے کا عمل شروع ہوا جس کے بعد انیس دسمبرکو شعلہ جلاکر گیس کے حصول کا تجربہ کامیابی سے ہمکنارہوا۔ انہوں نے کہا کہ بظاہروفاقی حکومت منصوبے میں دلچسپی لیتی نظر نہیں آتی لیکن حکومت سندھ کو آکے بڑھنا چاہئے۔ انہوں نے سندھ حکومت سے نو ارب روپے کے فنڈز کا تقاضہ کیا تاکہ منصوبے کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے بجلی پیدا کرنے کیلئے پاور اسٹیشنز خریدے جاسکیں۔ ڈاکٹر ثمر مبارک کا کہنا ہے کہ تھر کول بلاک فائیو سے اگلے تیس سال تک دس ہزار میگاواٹ بجلی اور سالانہ سو ملین بیرل ڈیزل پیدا کیا جا سکتا ہے۔
امریکا: حکومت کی برڈ فلو سے متعلق تحقیقات شائع نہ کرنے کی ہدایت
نیویارک(سی ایم لنکس )امریکی حکومت نے دو سائنسی جریدوں سے کہا ہے کہ برڈ فلو وائرس کی ایک مہلک قسم کی تیاری کے حوالے سے کی گئی تحقیق شائع نہ کریں۔ سائنسی جریدے سائنس اور نیچر سوائن فلو کے حوالے سے ڈچ لیبارٹری میں کی گئی تحقیق کو شائع کرنے والے ہیں۔ اس لیبارٹری میں سوائن فلو وائرس ایچ فائیو این ون کی جان لیوا یا مہلک قسم تیار کی گئی ہے۔امریکی حکومت کی کمیٹی نیشنل سائنس برائے حیاتیاتی سکیورٹی نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ وائرس سے متعلق معلومات کو حیاتیاتی ہتھیاروں کی تیاری میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس کمیٹی نے برڈ فلو سے متعلق تحقیق کی عام معلومات کو شائع کی منظوری دی ہے جن کے تحت سائنسدان کو اس وائرس کے قدرتی طور پر پھیلاو¿ کے بارے میں معلومات حاصل کرنے اور اس کے روک تھام کا طریقہ دریافت کرنے میں مدد ملے گی۔
روس اور یورپ کا مشترکہ خلائی مشن
ماسکو(سی ایم لنکس )روس اور یورپ نے مشتری تک مشترکہ خلائی مشن بھیجنے کا منصوبہ تیار کر لیا۔ اس سلسلہ میں روس کی خلائی ایجنسی ''روس کسموس'' اور یورپین خلائی ایجنسی (ای ایس اے) کے سربراہوں کے درمیان ماسکو میں ایک اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں چاند کا تحقیقاتی مشن اور مشتری تک خلائی سفر کیلئے تیاریاں جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ روس اور یورپ 5 خلائی منصوبوں پر کام کر رہے ہیں جس میں مشتری تک خلائی سفر کے علاوہ چاند سے مٹی کے نمونوں کا حصول اور سیارہ زہرہ پر لینڈنگ بھی شامل ہیں۔ چاند ریسرچ مشن 2016 اور مشتری تک خلائی سفر کیلئے 2020 مقرر کیا گیا ہے۔ روس کسموس کے سربراہ نے بعد ازاں اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ان منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے میں کوئی شک نہیں۔
تمباکو نوشی: ہردسواں پاکستانی ہائی بلڈپریشرکا شکار
کراچی(سی ایم لنکس ) تمباکو نوشی کے باعث پاکستان میں ہردسواں شخص ہائی بلڈپریشرکا شکارہے۔ہائی بلڈ پریشر بیماریوں کا دروازہ ہے۔ برطانیہ میں کی گئی ‘تحقیق میں چالیس سال سے زیادہ عمر کے مردوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ اگر وہ تمباکو نوش ہیں تو اپنے دل کی صحت کے حوالے سے محتاط رویہ اختیار کریں۔ تمباکو نوش مرد جنہیں ہائی بلڈ پریشر،ہائی کولیسٹرول ہو ان کی عمر اوسطاً دس سال کم ہو جاتی ہے۔تمباکو نوشی، بلڈ پریشر اور کولیسٹرول پر کنٹرول وقت کا اہم تقاضا ہے کیونکہ یہ دل کی بیماریوں کی بڑی وجوہات ہیں ۔ ماہرین کہتے ہیں کہ جن لوگوں میں کولیسڑول کی سطح بلند ہوتی ہے ان کی عمر چوہتر سال اور جو بلڈپریشر تمباکو نوشی اورکولیسٹرول سے محفوظ ہیں۔ ان کی عمر تیراسی سال تک ہو سکتی ہے۔برٹش ہارٹ فاو¿نڈیشن کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اہم تحقیق کی مدد سے بلڈ پریشر، کولیسڑول اور تمباکو نوشی کی وجہ سے عمر میں ہونے والی کمی کا معلوم کیا گیا ہے۔دراصل درمیانی عمر میں ان تینوں عناصر کی وجہ سے صحت کے مسائل میں اضافہ ہوجاتا ہے۔۔ اور زندگی کے دن کم ہونے لگتے ہیں۔معمولات میں تبدیلی لا کر پچاس برس کو پچاس برس تک کی اچھی زندگی میں بدلا جاسکتا ہے۔ اور کمزور معاشی حیثیت کے باعث پیدا ہونے والے بلڈپریشر کے خطرات کو معیارِ زندگی بہتر بنا کر دور کیا جا سکتا ہے۔
سمارٹ فون ایپلیکیشن، جنسی حملے کی صورت میں مدد
نئی دہلی(سی ایم لنکس )آج بدھ کو بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں سمارٹ فونز کے لیے ایک ایسی ایپلیکیشن متعارف کروائی گئی ہے، جس کے ذریعے خواتین کسی بھی ممکنہ جنسی حملے سے نمٹنے کے قابل ہو سکیں گی۔سمارٹ فونز کے لیے بنائی گئی اس App یعنی ایپلیکیشن کی بدولت خواتین خود پر کسی جنسی حملے کی صورت میں فوری طور پر اپنے دوستوں، رشتہ داروں یا پولیس کو SOS پیغام ارسال کر سکیں گی تاکہ وہ موقع پر پہنچ کر انہیں بچا سکیں۔ ’فائٹ بیک‘ نامی یہ ایپ بھارت کے ایک غیر سرکاری ادارے Whypoll نے تیار کروائی ہے۔یہ ایپ استعمال میں انتہائی آسان ہے، سمارٹ فون پر ڈاو¿ن لوڈ کی گئی اس ایپ کو صرف ایک مرتبہ ٹچ کرنے کی صورت میں ایک SOS پیغام خودکار طریقے سے ٹیکسٹ، ای میل یا فیس بک پیغام کی صورت میں SOS لسٹ میں شامل لوگوں تک پہنچ جائے گا۔ جب یہ SOS پیغام بھیجا جائے گا تو پیغام وصول کرنے والا ’جی پی ایس‘ کی بدولت اس فون کو ٹریس کر لے گا اور اسے معلوم ہو جائے گا کہ پیغام بھیجنے والا فرد کہاں موجود ہے۔نئی دہلی بھارت میں خواتین کے لیے غیر محفوظ ترین شہر تصور کیا جاتا ہےنئی دہلی بھارت میں خواتین کے لیے غیر محفوظ ترین شہر تصور کیا جاتا ہے غیر سرکاری ادارے Whypoll کی شریک بانی شویتا پ±نج نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کوبتایا، ’میں دہلی میں پلی بڑھی ہوں، جو ہمیشہ ہی میرے لیے ایک غیر محفوظ شہر رہا ہے۔ اور یہ شہر اس مخصوص حوالے سے مزید خراب ہوتا جا رہا ہے۔ ایک عورت یہاں سڑکوں پر خود کو محفوظ تصور نہیں کر سکتی‘۔ انہوں نے بتایا کہ خواتین کے خلاف اس تشدد کے نتیجے میں وہ بہت برا محسوس کرتی تھیں اور ہمیشہ سوچتی تھیں کہ اس کے لیے کیا کیا جائے، ’اسی لیے میں نے یہ ایپ ڈیزائن کی ہے‘۔اس ایپ کی سالانہ قیمت سو روپے ہے۔ فی الحال یہ صرف انگریزی میں دستیاب ہے تاہم منصوبہ ہےکہ دسمبر کے اختتام تک اسے ہندی اور دیگر متعدد مقامی زبانوں میں بھی تیار کر لیا جائے گا۔خواتین کے لیے غیر محفوظ تصور کیے جانے والے بھارتی شہروں میں نئی دہلی کا پہلا نمبر ہے۔ پولیس کی طرف سےجاری کیے گئے اعداد و شمارکے مطابق وہاں سن 2010 کے دوران مجموعی طور پر آبرو ریزی کے 489 واقعات رجسٹر کیے گئے۔ اسی طرح سال 2009 کے دوران ایسے واقعات کی تعداد 459 ریکارڈ کی گئی تھی۔بھارت کی پھلتی پھولتی معیشت کی بدولت وہاں خواتین کے لیے روزگار کے مواقع بڑھ رہے ہیں تاہم بہت سی خواتین کام کی غرض سے دفتر جاتے اور گھر واپس آتے وقت ہراساں کیے جانے یا جنسی حملے کے ممکنہ خوف میں مبتلا رہتی ہیں۔گزشتہ برس بھارتی حکومت، اقوام متحدہ اور ایک غیر سرکاری ادارے ’جاگوری‘ نے مشترکہ طور پر ایک سروےکیا، جس کے نتائج کے مطابق نئی دہلی میں پینتالیس فیصد خواتین نے کہا تھا کہ وہ اندھیرا ہو جانےکے بعد گھر سے اکیلے باہر نکلنے سےگریز کرتی ہیں جبکہ پینسٹھ فیصد خواتین نےکہا تھا کہ وہ غروب آفتاب کے بعد پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنے سے خوف کھاتی ہیں۔
سٹرابری: بینائی، قلب اور جلد کیلئے بہترین قرار
کراچی(سی ایم لنکس )امریکی و چینی ماہرین صحت نے سٹرابری کو غذائیت سے بھر پور بینائی بڑھانے امراض قلب اور جلد کی شادابی کیلئے بہترین قرار دیا ہے۔ چینی اور امریکی ماہرین کی حالیہ مشترکہ تحقیقات نے ثابت کر دیا ہے کہ سٹرابری کینسر سے بچاو¿ کیلئے بھی انتہائی مفید ہے۔امریکہ کی اوہایو سٹیٹ یونیورسٹی اور چینی ماہرین کے مطابق سٹرابری میں فولک ایسڈ اور اینٹی ایکسڈینٹس وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں جو کینسر کی روک تھام میں انتہائی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق 6 ماہ تک روزانہ 7 گرام تک سٹرابری کے استعمال سے امراض سے بچا جاسکتا ہے۔تحقیق کے دوران طبی ماہرین نے گلے کے سرطان کے شکار 36 افراد کو 6 ماہ تک سٹرابری ٹریٹمنٹ پر رکھا جس سے ان مریضوں سے گلے کا سرطان نمایاں طور پر کم ہوگیا۔
13/10/2011
بچوں کے مستقبل کا انحصار عمر کے ابتدئی ۱۱ سالوں پر ہوتا ہے ،ماہرین
کرچی(سی ایم لنکس) انسانی شخصیت کی 80 فی صد تعمیر 11 سال کی عمر تک مکمل ہوجاتی ہے، ابتدائی عمر میں مناسب توجہ بچوں کے کامیاب مستقبل کی ضمانت ہے، جبکہ عمر کے اس حصے میں محبت، توجہ اور نگہداشت نہ ملنے کے باعث بچے جذباتی مسائل، عدم تحفظ اور بے اعتمادی جیسے مسائل کا شکار ہو جاتے ہیں ۔پاکستانی ماہرےن کے خےال مےں بچوں کی شعوری نشوونما اوربچوں کی تربیت کی مثال باغبانی کی سی ہے، باغبانی جتنی اچھی ہوگی پودے اتنے ہی زیادہ پھل پھول دیں گے، ماہرےن کے مطابق دور حاضر میں پیرنٹنگ ایک فن کی شکل اختیار کر گئی ہے جس کا سیکھنا والدین خصوصاََماو ¿ں کے لئے ضروری ہے، انہوں نے مزید کہا کہ بچوں کی پرورش کھانے پینے اور لباس کا خیال رکھنے تک محدود نہیں بلکہ اس کے چھ اہم شعبے ہیں جن میں جسمانی صحت، تخلیقی صلاحیتوں کی نشو و نما، معیاری تعلیم، نفسیاتی صحت اور ماحول خصو صاََ گھر کی تزئین و آرائش جیسے امور شامل ہیں، انہوں نے والدین پر ان امورکی بنیادی معلومات حاصل کرنے پر زور دیا۔
جرمن بائیولوجسٹ نے پنیر سے لباس تیارکرلیا
برلن(سی ایم لنکس) جرمن بائیولوجسٹ این ڈوماس نے پہلی مرتبہ پنیر سے لباس تیارکرلیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق برلن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جرمن فیشن ڈیزائنر این ڈوماس نے بتایا کہ وہ بنیادی طور پر ماہرحیاتیات ہیں اور انہوں نے پہلی مرتبہ پنیر سے لباس تیارکیا ہے جس کی تیاری میں دو سال کا وقت لگا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک لباس کی تیاری میں 46 لیٹر دودھ استعمال ہوتا ہے جسے مختلف مراحل سے گزارا جاتا ہے اور اس پر دو سو یورو کا خرچ آتا ہے۔ ڈوماس کا کہنا ہے کہ یہ لباس امائینوایسڈ، جراثیم کش اور اینٹی ایجنٹ ہونے کے ساتھ ساتھ جسم کے درجہ حرارت اور دوران خون کو اعتدال میں رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
خلائی ٹیکسی کی آزمائش اگلے سال ہوگی
ماسکو(سی ایم لنکس) اگلے سال موسم گرما میں ناسا کے تعاون سے تیار کئے جانے والے چھوٹے خلائی شٹل کی آزمائیش کی جائے گی۔ "ڈریم چیزر" نامی یہ خلائی شٹل خلائی ٹیکسی کے طور پر استعمال کئے جانے کا منصوبہ ہے۔ خلائی ٹیکسی سے متعلق ناسا کے پروگرام پر عمل درآمد میں چار نجی کمپنیاں مصروف ہیں۔ ناسا کے ماہرین کو توقع ہے کہ اس پروگرام کو عملی شکل دئے جانے کے بعد سن دو ہزار سولہ سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن اور زمین کے درمین نقل و حمل کے اخراجات کم کئے جا سکیں گے۔ آئندہ دو سالوں میں خلائی ٹیکسی کے لیے کیرئیر راکٹ، خلائی جہاز، خلائی اڈا اور بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں سامان اور خلابازوں کو پہنچائے جانے کے لیے درکار دیگر آلات بنائے جائیں گے۔
بھارتی سیٹلائٹ منصوبہ مزید ایک سال تاخیر کا شکار
نئی دہلی(سی ایم لنکس) بھارت ایک بار پھر خلاءبازی کے میدان میں قلا بازی کھاگیا۔ بھارتی فوج کیلئے سرویلینس اور کمیونیکیشن سیٹلائٹ خلاءمیں بھیجنے کا منصوبہ مزید ایک سال کی تاخیر کا شکار ہوگیا۔ بھارت پچھلے کئی برسوں سے اپنا نیول کمیونی کیشن اور سرویلینس سیٹلائٹ خلاءمیں بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے لیکن Rohiniسیٹلائٹ کی لانچنگ میں بھارتی سائنسدانوں کو کافی مشکلات پیش آرہی ہیں۔ 2009ء میں وزیر دفاع اے کے انتونی نے 2010ءمیں سیٹلائٹ بھیجنے کا اعلان کیا تھا لیکن دو سال گزرنے کے بعد بھی فوجی سرویلینس اور کمیونیکیشن سیٹلائٹ لانچ نہیں کیا جاسکا ہے۔ بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ کا کہنا ہے کہ خلائی کاموں میں جلد بازی اچھی نہیں۔
سمندر میں سب سے بڑے وائرس کی دریافت
سانیتاگو(سی ایم لنکس )سائنسدانوں نے سمندر کی کھوج کے دوران ایک ایسا وائرس دریافت کیا ہے جسے دنیا کا سب سے بڑا وائرس قرار دیا جا رہا ہے۔محققین کی ایک ٹیم نے سمندر کی تہہ سے واپسی پر دنیا کے سب سے بڑے وائرس کی دریافت کے بارے میں تحقیق شائع کی۔ ماہرین کے مطابق یہ وائرس چلی کے ساحلی علاقے لاس کروکس سے دریافت کیا گیا۔ اس وائرس کی جسامت بہت بڑی ہے اور اسے سائنسی زبان میں میگا وائرس چلینسس کے نام سے پکارا جا رہا ہے، اس وائرس کو ایک عام درجے کی خورد بین سے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ اس سے قبل سب سے بڑا وائرس ہونے کا اعزاز "میمی" نامی وائرس کے پاس تھا جس کی جسامت 400 نینو میٹر تھی۔ یاد رہے کہ عام طور پر وائرس کی جسامت 20 سے 300 نینو میٹر کے درمیان ہوتی ہے۔ میمی وائرس کو انگلینڈ کے علاقے بریڈ فورڈ سے دریافت کیا گیا تھا ۔
سر میں لگنے والی چوٹ، 15 سال تک خطرات
لندن(سی ایم لنکس ) طب کے شعبہ نیورالوجی میں ہونے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق سر میں لگنے والی چوٹ کے بعد کم از کم 15 سال تک خطرات باقی رہتے ہیں۔ اس عرصہ کے دوران یہ چوٹ کسی بھی وقت موت کا سبب بن سکتی ہے۔تحقیق کے مطابق جو لوگ سر میں چوٹ لگنے کی وجہ سے ہسپتالوں میں داخل ہوئے وہ ٹھیک ہونے کے بعد آئندہ 10 سے 15 سال میں غیرطبعی موت سے ہلاک ہوتے ہوئے دیکھے گئے۔ اعداد وشمار کے مطابق چوٹ کے 13 سال بعد 40 فیصد لوگوں میں ہلاکت کی شرح سامنے آئی جبکہ دیگر چوٹوں کی یہی شرح 28 فیصد دیکھی گئی۔اس تحقیق کیلئے 760 لوگوں کا تجزیہ کیا گیا جن کو سر میں چوٹ لگی تھی۔ یہ تحقیق جریدے ”نیورالوجی“ میں شائع ہوئی ہے جس کے مطابق سر میں چوٹ لگنے کے بعد مریضوں کی شرح اموات میں آئندہ 10 سالوں کے دوران بہت اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ یہ شرح بزرگ افراد کی بجائے نوجوانوں میں زیادہ دیکھنے میں آئی ہے۔
کراچی :ٹی بی کی فوری تشخیص کے لیے جدید ترین مشین نصب
کراچی(سی ایم لنکس )مہلک مرض ٹی بی کی فوری تشخیص کے لئے اپنی نوعیت کی پہلی اورجدید ترین جین ایکسپرٹ ٹیکنالوجی کی حامل تشخیصی مشین کوپاکستان میں متعارف کرادیا گیا ہے۔جس سے متاثرہ افراد بلا معاوضہ ٹیسٹ کرواسکیں گے.ٹی بی کا علاج جس قدر مہنگا اور طویل ہے اسی طرح مرض کی تشخیص میں بھی کئی دن لگ جاتے ہیں اکثربروقت اور درست تشخیص نا ہونے سے مریض زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں تاہم اب کراچی کی ڈاو ¿ یونیورسٹی کے اوجھا انسٹیٹیوٹ آف چیسٹ ڈیزیز کو اپنی نوعیت کی واحد اور جدید ترین جین ایکسپرٹ مشین فراہم کردی گئی ہے جس سے جان لیوا ملٹی ڈرگ ریزسٹینٹ ٹی بی کی تشخیص محض دو گھنٹے میں بلامعاوضہ ممکن ہوگی۔پاکستان میں ٹی بی سے ناواقف ایک مریض سالانہ دس سے پندرہ دوسرے افراد کو ٹی بی میں مبتلا کر دیتا ہے اور اس طرح ہر سال تقریباًتین لاکھ مریضوں کا اضافہ ہوجاتا ہے۔ٹی بی کےمریضوں کے اسی اضافے کو روکنے کے لئے نیشنل ٹی بی کنٹرول پروگرام مزید 12 مشینیں دیگر اسپتالوں کو بھی فراہم کرے گی۔ جین ایکسپرٹ مشین کے ذریعے یومیہ بیس افراد کے ٹیسٹ کئے جاسکیں گے۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کی حامل مزید جین ایکسپرٹ مشینوں سے ٹی بی کے جان لیوامرض کے پھیلاو ¿ کو روکا جاسکتا ہے۔
12/10/2011
جوڑوں کے دردمیں لیزر طریقہ علاج انتہائی موثر ہے :ڈاکٹررفیق بشارت
پاکستان میں 30لاکھ کے قریب افرادآرتھرائٹس کے مرض میں مبتلا ہیں:قاضی ایم اے خالد
لاہور(سی ایم لنکس)پوسٹ گریجوایٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کے نیوروفزیشن و ایسوسی ایٹ پروفیسرلاہور جنرل ہسپتال ڈاکٹر رفیق بشارت اورہیلتھ میڈیا کنسلٹنٹ و چیف ایگزیکٹو”ہیلتھ پاک“ قاضی ایم اے خالدنے ورلڈ آرتھرائٹس ڈے کے موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں 30لاکھ کے قریب افراد اس مرض میں مبتلا ہیں۔ جوڑوں کا درد(آرتھرائٹس) ایک تکلیف دہ مرض ہے جو عموماً عمر رسیدہ افراد میں ہوتا ہے لیکن آج کل یہ بچوں اور نوجوانوںمیں بھی پایا جارہا ہے۔ جوان افراد کو لاحق ہونے والا مرض Rheomatoid Arthritisکہلاتا ہے اس بیماری میں جسم کے کئی جوڑ متاثر ہوتے ہیں جوڑوں کے درد کی ایک وجہ چپنی ہڈی کا کم یا ختم ہو جانا ہوتا ہے جس کے سبب ہڈی سے ہڈی ٹکراتی ہے اور درد ہوتا ہے اس کو عام زبان میں گودا ختم ہو جانا یا گیپ کم ہو جانا کہتے ہیں۔ کندھے کا درد جو کہ عام طور پر شوگر کے مریضوں میں ہوتا ہے اور عرق النسا اور ریڑھ کی ہڈی کا بڑھنا یہ بھی شوگر کے مریضوں میں ہوتا ہے۔ جوڑوں کے درد کا علاج تین طریقوں سے کیا جاتا ہے جوڑ میں انجیکشن‘سرجری جبکہ دواو ¿ں کے ذریعے علاج سب سے آسان ہے لیکن اس سے مریض کو آرام تو مل جاتا ہے مگر درد کی اصل وجہ برقرار رہتی ہے علاوہ ازیں دواو ¿ں کے زیادہ استعمال کے نقصانات بھی ہیںان سے معدے میں تیزابیت بڑھ جاتی ہے اور زخم بننے کا خطرہ ہوتا ہے۔ جوڑوں میں انجیکشن لگانا بھی وقتی علاج ہے تین ماہ کے بعد درد پھر بڑھ جاتا ہے سرجری کے ذریعے مصنوعی گھٹنہ لگایا جاتا ہے جو کہ ایک مہنگا ترین علاج اور عام آدمی کی دسترس سے باہر ہے جوڑوں کے درد کیلئے ایک نیا لیزر طریقہ علاج بھی متعارف ہوا ہے جو آپریشن کے مقابلے میں نسبتا ًکم خرچ ہے اس علاج کے ذریعے دواو ¿ں سے نجات مل جاتی ہے اور جوڑ اپنی اصل حالت میں رہتا ہے۔ لیزر کے ذریعے گردن‘ عرق النسا‘ کندھے‘ ایڑھی کے درد اور گنٹھیا کے درد کا علاج بھی ممکن ہے۔
بنگلہ دیش نے اپنا لیپ ٹیپ بنالیا ، قیمت 130 ڈالر
ڈھاکا(سی ایم لنکس)بنگلہ دیش نے پہلا لیپ ٹاپ بنالیا ہے،جس کی قیمت صرف ایک سو تیس ڈالر رکھی گئی ہے،بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے ڈھاکا میں ایک تقریب کے دوران ملک میں بنے پہلے لیپ ٹاپ کا افتتاح کیا ہے،جس کی قیمت دس ہزار ٹکا یعنی ایک سو تیس ڈالر رکھی ہے،سرکاری ٹیلی کام کمپنی نے اس لیپ ٹاپ کے چار ماڈل بنائے ہیں،ابتدائی طور پر، لیپ ٹاپ حکومت کے مختلف محکموں میں تقسیم کیا جائے گا.جس کے بعد عوام تک اسے رسائی دے دی جائے گی۔
انار کا جوس تھکاوٹ کو دور کرنے کیلئے بہترین ہے، تحقیق
کراچی(سی ایم لنکس)انار کا جوس جہاں دل کیلئے مفید ہے وہاں دفتری مصروفیات یا عام تھکاوٹ کو دور کرنے کیلئے ایک بہترین مشروب ثابت ہوا ہے۔ انار کا جوس پینے سے اپنے کام کاج کی طرف دھیان کی شرح دو گنا ہو سکتی ہے۔ ماہرین طب کے ایک گروپ نے رضاکاروں پر یہ تحقیق مکمل کی جس کے دوران ان رضاکاروں کو روزانہ 500 ملی لیٹر جوس پلایا گیا۔دوران تحقیق ان لوگوں کی نبض کی رفتار، موڈ اور احساسات کا مکمل چارٹ تیار کیا گیا اور ان کے روزمرہ کام کاج سے متعلق استعدادکار کو بھی نوٹ کیا گیا۔ تحقیق کے بعد معلوم ہوا کہ تمام رضاکار ورکروں میں پہلے سے زیادہ سرگرمی، احساس فخر، قوت اور جوش و ولولہ زیادہ تھا۔رضاکار افراد نے مختلف سوالوں کے جواب میں بتایا کہ اس تجربے نے انہیں خوشگواری سے آشنا کر دیا ہے۔ ماہرین طب نے اس تحقیقی رپورٹ میں اچھی صحت اور ذہنی دباو کو کم کرنے کیلئے انار کے جوس کو ایک بہترین ٹانک قرار دیا ہے۔
ماہرین طب کا قبل ازوقت پیدائش کے اصل عوامل کا کھوج لگانے کا دعوٰی
لندن(سی ایم لنکس) ماہرین طب نے قبل ازوقت پیدائش کے اصل عوامل کا کھوج لگانے کا دعوٰی کر دیا ہے۔ تحقیق کے مطابق اس بات کی تصدیق ہو گئی ہے کہ ”خلیے کی تقسیم“ کے نتیجے میں قبل ازوقت پیدائش اور بچے کی پیدائش میں نقص اور ”ڈاون سینڈروم“ جیسے مرض سامنے آتے ہیں۔ماہرین نے کہا ہے کہ وہ ایک بیضہ کے اندر اس طرح کی صورتحال کو جنم دے کر مشاہدہ کر چکے ہیں کہ ایک خلیہ (سیل) مسلسل تقسیم در تقسیم ہو کر اپنے کروموسومز کے نظام کو سنبھالنے سے قاصر ہو جاتا ہے جس سے ابنارمل کروموسوم تخلیق ہوتے ہیں اور یہی قبل ازوقت پیدائش اور دیگر نقائص کا باعث بنتے ہیں۔اگر مردانہ سپرم کے سیل خاتون کے بیضہ کے کروموسوم کو مناسب طریقے سے ترتیب دینے میں ناکام رہیں تو مرض کا امکان 100 فیصد بڑھ جاتا ہے۔یہ مرض عمومی طور پر عمر رسیدہ خواتین کے اندر پایا جاتا ہے۔ عام طور پر 40 سال کے بعد خواتین کے کروموسوم کی ترتیب درست حالت میں نہیں رہتی۔ یہ مرض 20 سال کی عمر میں زیادہ سے زیادہ 10 فیصد تک ہوتا ہے۔ پروفیسر آف مالیکیولر بائیو سائنس پاٹ ہنٹ نے اپنی اس تحقیق میں کہا ہے کہ عمر عورت کے بیضہ پر کیونکر اثرانداز ہوتی ہے، اس بارے میں شواہد نہیں ملے جن کا کھوج لگانا باقی ہے لیکن اس عمل نے ہمیں ایک اہم اور بنیادی معلومات فراہم کر دی ہے، اب ہم سمجھ سکتے ہیں کہ کس عمر میں ایک بیضہ کتنا صحت مند ہوگا۔
ملٹی وٹامن کا استعمال مفید نہیں
نیویارک(سی ایم لنکس)دنیا کے اکثر ملکوں میں وٹامن سپلیمنٹس استعمال کرنے کا رجحان بڑھ رہا ہے تاہم ایک نئی تحقیق کے مطابق لوگوں کو وٹامن سپلیمنٹس لینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور عمر رسیدہ خواتین میں ان کا استعمال جلد ہلاکت کا سبب بن سکتا ہے۔امیریکن میڈیکل ایسوسی ایشن کے جریدے Archives of Internal Medicine میں شائع ہونے والی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ان سپلیمنٹس میں آئرن سب سے زیادہ تشویش کا باعث ہے جبکہ کیلشیم سے جلد موت کا کم خطرہ ہوتا ہے۔اس تحقیق کا مقصد یہ دیکھنا تھا کہ 20 ارب ڈالر مالیت کی وٹامن سپلیمنٹ صنعت کا امریکی شہریوں کی عمریں بڑھانے میں کوئی کردار ہے یا نہیں۔ نصف سے زائد امریکی باشندے کسی نہ کسی طرح کی وٹامن گولیاں استعمال کرتے ہیں۔محققین نے Iowa Women's Health Study کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا جن میں 62 سال اوسط عمر کی 38 ہزار سے زائد خواتین کے پ ±ر کیے ہوئے سروے بھی شامل تھے۔ ان خواتین نے 1986، 1997 اور 2004 میں سپلیمنٹس کے استعمال کی اطلاع دی تھی۔ سپلیمنٹس استعمال کرنے والی خواتین کا طرز زندگی صحت مندانہ تھا اور وہ تمباکو نوشی سے پرہیز کرتی تھیں، کم تیل والی غذائیں کھاتی تھیں اور باقاعدگی سے ایکسر سائز کرتی تھیں۔ مگر اکثر واقعات میں ان کی موت اپنی ا ±ن ہم عمر خواتین سے جلد ہوئی جو سپلیمنٹس استعمال نہیں کرتی تھیں۔محققین نے کہا کہ غذائی سپلیمنٹس کے وسیع اور بڑے پیمانے پر استعمال کی کوئی معقول وجہ نظر نہیں آتی اور صرف قدرتی غذاو ¿ں کا استعمال ہی کافی ہےمحققین نے کہا کہ غذائی سپلیمنٹس کے وسیع اور بڑے پیمانے پر استعمال کی کوئی معقول وجہ نظر نہیں آتی اور صرف قدرتی غذاو ¿ں کا استعمال ہی کافی ہےمحققین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ سپلیمنٹس کے استعمال سے لوگوں کی عمریں طویل کرنے میں کوئی مدد نہیں مل رہی۔ تاہم ان کے استعمال سے مجموعی ہلاکتوں یا کسی بھی وجہ سے مرنے کے زیادہ خطرے کے درمیان تعلق ابھی اتنا واضح نہیں ہے۔تحقیق میں شامل یونیورسٹی آف ایسٹرن فن لینڈ اور یونیورسٹی آف منیسوٹا کے محققین نے جریدے میں لکھا، ”بہت سے عام استعمال ہونے والے غذائی اور وٹامن سپلیمنٹس یعنی ملٹی وٹامن، وٹامن بی سِکس، فولک ایسڈ اور منرلز یعنی آئرن، میگنیشیم، زنک اور کاپر کے استعمال سے ہلاکت کا زیادہ خطرہ دیکھا گیا۔“محققین نے کہا کہ دستیاب شواہد کی بناءپر غذائی سپلیمنٹس کے وسیع اور بڑے پیمانے پر استعمال کی کوئی معقول وجہ نظر نہیں آتی اور صرف قدرتی غذاو ¿ں کا استعمال ہی کافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان نتائج سے ان شواہد کو تقویت ملتی ہے کہ بعض سپلیمنٹس جیسے کہ وٹامن ای، وٹامن اے اور بیٹا کیروٹین جسم کے لیے مضر ہو سکتے ہیں۔ اس لیے وٹامنز اور منرل سپلیمنٹس کا استعمال ایسے افراد کے لیے تجویز نہیں کیا جا سکتا، جو غذائی قلت کا شکار نہیں ہیں۔
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔