Thursday, July 19, 2012

پاکستان، افغانستان اور برطانیہ کا قیام امن کی کوششیں تیز کرنے پر اتفاق


کابل (سی ایم لنکس) پاکستان، افغانستان اور برطانیہ نے خطے میں قیام امن کی کوششیں تیز کرنے پر اتفاق کیا ہے جبکہ برطانیہ نے پاکستان اور افغانستان پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے ملحقہ سرحدی علاقوں میں شرپسند عناصر کے خلاف مشترکہ کارروائی کریں۔افغان صدر حامد کرزئی، پاکستانی وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کے درمیان سہ فریقی ملاقات بھی ہوئی جس میں تینوں رہنماﺅں نے افغانستان میں پائیدار امن کے قیام کےلئے باہمی تعاون کو فروغ دینے کی کوششوں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے سلسلے میں ایک دوسرے کا ساتھ نبھانے کا عزم ظاہر کیا۔ تینوں ملکوں کے اعلیٰ حکام کے درمیان باہمی ملاقات کے ایجنڈے میں پاک افغان سرحد پر دراندازی کے واقعات اور التواء کے شکار افغان امن عمل کی بحالی جیسے معاملات سرفہرست تھے۔ اس سے قبل برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون اور افغان صدر حامد کرزئی کے درمیان ملاقات ہوئی جس کے بعد مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ دہشت گرد جو افغانستان کو نقصان پہنچاتے ہیں وہی دہشت گرد ہیں جو پاکستان کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ ہمیں اس مشترکہ جنگ میں مل کر حصہ لینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس جانب پیشرفت کررہے ہیں اور یہ اسی طرح ہماری لڑائی ہے جس طرح یہ افغانستان اور پاکستان کی جنگ ہے۔ ڈیوڈ کیمرون نے طالبان کو مخاطب کرتے ہوئے انہیں خبردار کیا کہ عالمی برادری 2014ء میں نیٹو فورسز کے انخلاء کے بعد افغان حکومت کی حمایت جاری رکھے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ شکاگو میں نیٹو کانفرنس میں لیا گیا فیصلہ طالبان کیلئے ایک واضح پیغام ہے کہ ہم 2014ء کے بعد بھی افغانستان کے پختہ دوست اور اتحادی رہیں گے۔ اافغانستان سے فوجی انخلاء کے حوالے سے کیمرون کا کہنا تھا کہ جونہی افغان فورسز مکمل طور پر تیار ہونگی ہم فوج میں کمی لانے کے قابل ہونگے اور یہ اقدام سوچ سمجھ کر اٹھایا جائے گا۔ اس سے قبل وزیراعظم راجا پرویز اشرف اور افغان صدر درمیان ملاقات ہوئی۔ وزیراعظم کے ترجمان اکرم شہیدی نے ملاقات کے حوالے سے کہا کہ وزیراعظم نے افغان حکومت پر سرحد پار شدت پسندوں کے حملے روکنے کے اقدامات پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مصالحتی بات چیت کی حمایت کرتا ہے تاہم اس سے ملک پر تشویش ناک اثرات مرتب نہیں ہونے چاہیں۔ برطانوی وزیراعظم سے ملاقات اور بعد ازاں مشترکہ پریس کانفرنس کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے افغان صدر نے کہا کہ پاکستان افغانستان اور برطانوی قیادت کے درمیان بات چیت کی یہ تجویز ڈیوڈ کیمرون نے پیش کی تھی اور اس سے قبل تینوں ملکوں کے درمیان وفود کی سطح پر بھی بات چیت ہوئی کرزئی نے کہا کہ آج پہلا موقع ہے کہ تینوں ملکوں کی اعلیٰ قیادت مل بیٹھ کر دہشتگردوں سے نمٹنے کے لیے موثر حکمت عملی اختیار کرنے پر غور کیلئے اکٹھی ہوئی۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


Recent Posts

Blogger Widgets
Advertise Now!