لاہور(سی ایم لنکس)مسلم لیگ(ن) کے صدر میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ زرداری اور گیلانی کی کرپشن اور لوٹ مارنے ملک کو60 سال پیچھے دھکیل دیا ہے،جتنی کرپشن موجودہ حکومت کے چار سالوں میں دیکھی ہے،اتنی زندگی میں کبھی نہیں دیکھی،قوم ان حکمرانوں سے اپنے خون پسینے کی کمائی کا حساب لے گی،جس حکومت کے وزراء قوم کو جھوٹ بول کر لوڈشیڈنگ کے خاتمے کی تاریخیں دیتے ہیں وہ دعوے کدھر گئے،زرداری اور گیلانی قوم اور ملک کے ساتھ مخلص ہوتے تو ہم آئندہ پانچ سال بھی ان کو دے دیتے جبکہ مسلم لیگ(ن) کے اقتصادی ماہرین کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے اداروں کے اندر جو لوٹ مچائی وہ چھپائے چھپ نہیں سکتی،ملک کے8 بڑے اداروں میں1500ارب روپے کرپشن کی نظر ہو گئے ہیں،ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ(ن) کے زیر اہتمام ملک کی اقتصادی صورتحال اور اس کا حل کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا،(ن) لیگ کے رکن قومی اسمبلی خرم دستگیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت اداروں کے اندر جو تباہی مچائی ہے وہ چھپائے چھپ نہیں سکتی،اکنامک سروے میں بتایا گیا ہے کہ حکومت نے4سالوں میں1150ارب روپے صرف پیپکو کی سبسڈی کے ذریعے ڈبو دئیے گئے ہیں،قوم کے پیسے کو زرداری اور گیلانی راج نے جس بے دردی سے لوٹا ہے،اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی،سٹیل ملز کو ساڑھے26 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے،جس میںسے10ارب کرپشن کی بھینٹ چڑھ گئے ہیں،ریلوے کو110ارب روپے کا نقصان ہوا ہے،حکومت نے سیاسی دوستوں کو نوازنے اور پارٹی کے لئے قربانیاں دینے والوں کو مالی فوائد پہنچانے کیلئے پی آئی اے سمیت دیگر اداروں کو ان کے ہاتھوں گروی رکھ دیا،انہوں نے مزید کہا کہ اوجی ڈی سی ایل کا سربراہ اس شخص کو لگایا گیا جو اس عہدے کا اہل ہی نہیں تھا اور جو اس کے دور میں اس اہم ادارے کا حشر ہوا ہے وہ ساری دنیا نے دیکھا ہے،نواز شریف کے دور کو تاریخ میں آگے بڑھنے والا دور کہا جاسکتا ہے،شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک میں بجلی کے بحران صرف حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ہے،موجودہ حکومت نے تیسری مرتبہ بجلی وپانی کے وزیر کو تبدیل کیا،بجلی کی سبسڈی کی مد میں419ارب روپے حکومت نے خرچ کئے ہیں اور رواں مالی سال پورا دفاعی بجٹ450 ارب روپے کا ہے تاہم حکومت نے فراڈ کے ذریعے عوام کو ایک دفاعی بجٹ کے برابر قوم کو سبسڈی دینے کا جھوٹا دعویٰ کیا ہے،بجلی پیدا کرنے کیلئے طویل اور قلیل مدتی منصوبے اپنانے ہونگے،ہائیڈل پاور ہی سستی بجلی کے حصول کا سب سے بڑا ذریعہ ہے،اس سے ایک روپیہ6 پیسے فی یونٹ بجلی مل سکتی ہے،بجلی کے بحران کا واحد حل صرف بجلی بنانے اور بیچنے کے کاروبار کو تحفظ فراہم کرے اس سے لائن لاسز اور دیگر مسائل خود بخود حل ہوجائیں گے،سینٹ میں اپوزیشن لیڈر سینیٹر اسحاق ڈار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گرشتہ چار سالوں میں حکومت نے وقت گزارنے والے بجٹ پیش کئے تھے پانچواں بجٹ پیش کرتے ہوئے وہ کام جو سالوں میں شروع نہیں کئے جاسکے وہ اس سال ہی شروع کردئیے جاتے،مسائل کو حل کرنے کیلئے شفافیت کی ضرورت ہے،مسلم لیگ(ن) کے پاس پلان موجود ہے اور میں دعویٰ کرتا ہوں کہ ہم ایک سال کے اندر بجلی کا بحران حل کردیں گے۔
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔