Saturday, June 9, 2012

پنجاب کا ٹیکس فری بجٹ پیش کردیاگیا ، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں بیس فیصد اضافہ


 


 June 09, 2012


لاہور(سی ایم لنکس) پنجاب اسمبلی کا بجٹ اجلاس 40منٹ کی تاخیر سے شروع ہونے والے 782ارب روپے کا ٹیکس فری 2012-13ءکا بجٹ پیش کیا جارہاہے ۔سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال کی زیر صدارت ہونے والے بجٹ اجلاس میں اپوزیشن بازﺅوں پر سیاہ پٹیاں باند ھ کر شریک ہے ۔میاں مجتبیٰ شجاع الرحمان نے بجٹ تقریر میں کہاکہ تمام صوبوں میں برابر لوڈشیڈنگ کے وعدہ پورا نہیں کیاگیا اور وہ وفاقی حکومت سے پوچھناچاہتے ہیں کہ کس فارمولے کے تحت صوبوں کی بجلی تقسیم کی جارہی ہے ۔اُنہوں نے کہاکہ پنجاب کے تمام بڑے شہروں میں توانائی کے بحران کی وجہ سے غریب عوام پس کر رہ گئے ہیں جبکہ اٹھارہویں ترمیم سے حکومت کو ملنے والے اختیار ات میں صوبوں بجلی کی پیداوار کی اجازت نہیں جبکہ واپڈا سمیت تمام بڑے ادارے خود مختار ہیں اور نیپرا نے گنے سے پیدا ہونے والے بجلی کے بارے میں کوئی اعدادوشمار نہیں دیئے اور نہ ہی بجلی کی قیمتوں کاتعین کیاگیا جسے پی پی آئی میں لے جایاگیاجہاں کہاکہ گیاکہ دیگر صوبوں کی پہلے رائے آنے دی جائے ۔میاں شجاع الرحمان کاکہناتھاکہ سرکولر ڈیٹ نے پاکستان کو بہت نقصان پہنچایاہے اور آج پرائیویٹ سیکٹر بجلی کے منصوبوں کی طرف رائج نہیں ہورہاجبکہ حکومت پنجاب نے رواں سال نو ارب روپے بجلی کے منصوبے میں خرچ کی لیکن وفاقی حکومت کی طرف سے مدد نہ ملنے پر پیش رفت نہ ہوسکی اور عوام کو اندھیروں میں دھکیلنے والے لوگوں کے بارے میں مزید بات کرنے کی کوئی خاص ضرورت نہیں ۔اُنہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت کی رکاوٹوں کے باوجود ہم نے توانائی کے شعبے میں بہتر ی کے راستے تلاش کرلیے ہیں اور آئندہ سال حکومت پنجاب توانائی کے لیے دس ارب روپے مختص کررہی ہے اور چھ منصوبوں کے لیے کول منصوبے لگارہے ہیں اور پرائیویٹ لوگوں کو پیکج دیاجائے گا ۔خادم اعلیٰ کی خصوصی ہدایت پر سالٹ رینج میں کوئلے کی مقدار کا اندازہ لگانے کے لیے ٹیم آئی ہے۔ انڈونمنٹ فنڈ سے استفسارہ دوسرے لوگوں کے صوبے بھی کررہے ہیں لیپ ٹاپ حاصل کرنے والوں میں بھی دیگر صوبوں کے لوگ موجود ہیں ،پروفیشنلرز کالج میں دیگر صوبوں کا کوٹہ رکھاگیاہے ،ڈی پی ایس میں بلوچستان کے لیے خصوصی رکھاگیا، بیرون ملک بھی بھیجے جاتے ہیں ،بلوچستان میں حکومت پنجاب گذشتہ دومالی سال میں ایک ارب روپے کی رقم کارڈیالوجی ہسپتال کے لیے مختص کیاگیا لیکن کوئی کمپنی جانے کو تیار نہیں اور حکومت آج بھی قائم ہے ،این ایل سی نے حامی بھر لی اور آئندہ سال بلوچستان انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے لیے ایک ارب روپے اور سوات میں کڈنی ہسپتال کے لیے پچاس کروڑ روپے سے زائد فنڈ رکھے جارہے ہیں ۔معیشت کی گرتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر رواں مالی سال میں پنجاب روز گار سکیم کے لیے ہنر مند طبقہ اور پڑھے لکھے لوگوں کے لیے پچاس ہزار روپے بلاسود قرض دیا،پینتیس ہزار گھرانے استفادہ ہوئے اور آئندہ سال مزید وسعت تین گنااضافے کے ساتھ تین ارب روپے مختص کیے گئے

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


Recent Posts

Blogger Widgets
Advertise Now!