Wednesday, June 13, 2012

پنجاب بجٹ میں دھوکے اور تضادات ہیں، چودھری پرویزالٰہی دور کا سرپلس صوبہ چاہئے: خواتین ارکان اسمبلی خواتین کو کابینہ میں نمائندگی تک نہ دینے والے خواتین کی بات کیسے کرتے ہیں: ثمینہ خاور حیات، فائزہ اصغر اور خدیجہ فاروقی کی اسمبلی میں بحث


 


 June 13, 2012,


لاہور (سی ایم لنکس) پاکستان مسلم لیگ کی ارکان پنجاب اسمبلی نے بجٹ پر بحث کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں تضادات ہیں، ڈیمانڈ کم کی گئی اور دعوے زیادہ جو دھوکہ دہی ہے۔ ثمینہ خاور حیات نے کہا کہ چودھری پرویزالٰہی نے 100 ارب کا سرپلس صوبہ چھوڑا جو آج مقروض ہے ہمیں مقروض نہیں سرپلس صوبہ چاہئے، اغیار کی امداد نہ لینے کا اعلان کرنے والے وزیراعلیٰ بتائیں کہ پنجاب کے کل قرضہ کا 85 فیصد غیر ملکی کیوں ہے جس پر اربوں روپے سود ادا کیا جا رہا ہے، بجٹ پیش کرنے سے ایک دن پہلے پنجاب حکومت نے 15 ارب روپے کا اوورڈرافٹ لیا اس کی کیا ضرورت پیش آ گئی تھی؟ انہوں نے کہا کہ چودھری پرویزالٰہی دوبارہ برسر اقتدار آ کر پنجاب کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کریں گے۔ ایم پی اے ڈاکٹر فائزہ اصغر نے کہا کہ پنجاب حکومت کی صحت کیلئے کوئی پالیسی یا ویژن نہیں ہے۔ سروسز ہسپتال میں انتظامیہ کی نا اہلی کی وجہ سے 9 معصوم بچے جاں بحق ہو گئے مگر کسی کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا گیا جبکہ پرائیویٹ ہسپتال میں طبعی موت پر بھی 302 کی ایف آئی آر درج کروا دی جاتی ہے۔ چائلڈ پروٹیکشن بیورو کو سیاست کی بھینٹ چڑھا کر لاوارث بچوں کو حالات اور جرائم پیشہ عناصر کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ رکن صوبائی اسمبلی خدیجہ عمر فاروقی نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں ماڈل ویلیج بنانے کے دعوے کرنے والے بتائیں کہ انہیں سیلاب سے تباہ شدہ 2 ہزار سکولوں کی تعمیر نو کیلئے رقم مختص کرنے کی توفیق کیوں نہیں ہوئی؟ پنک بسوں کے نام پر خواتین سے بھی مذاق کیا گیا، خواتین کو کابینہ میں نمائندگی نہ دینے والے کس منہ سے 15 فیصد کوٹہ اور اربوں روپے دینے کی بات کرتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ وزیرآباد کارڈیالوجی سنٹر کوئی وزیرستان یا بلوچستان میں نہیں ہے اس کی تعمیر بھی مکمل ہو گئی ہے مگر صرف اس لیے فنکشنل نہیں کیا جا رہا کہ اس منصوبے کو چودھری پرویزالٰہی نے مکمل کیا تھا، خدارا پنجاب کے عوام پر رحم کریں اور تختی نمائش کو چھوڑ کر عملی اقدامات کریں۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


Recent Posts

Blogger Widgets
Advertise Now!