کرپشن کا الزام، کامران خان اور صحافیوں سے دستاویزات طلب، بدنام کرنے والوں کو بے نقاب کریں گے:جسٹس خلجی عارف، بیٹا مجرم ثابت ہونے پر سخت کارروائی ہوگی: چیف جسٹس
اسلام آباد(سی ایم لنکس) سپریم کورٹ نے جیونیوز کے اینکرکامران خان اور چاروں صحافیوں سے چیف جسٹس کے بیٹے کے خلاف الزامات پر مبنی دستاویزات اور بحریہ ٹاﺅن کے مالکان کو ذاتی طورپر طلب کرلیا ہے ۔چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہاکہ زیادہ سے زیادہ چیف جسٹس کا بیٹاجیل جاسکتاہے ،بیٹا مجرم ثابت ہونے پر سخت کارروائی ہوگی ۔ٹی وی پر شواہد کے بغیر پروگرام نہیں کرناچاہیں ۔جسٹس خلجی عارف نے کہاکہ بڑے بڑوں کو سزاہورہی ہے ،چیف جسٹس کے بیٹے کی کیاحیثیت ہے ؟ عدالت کو بدنام کرنے والوں کے بے نقاب کریں گے۔حامد میر نے عدالت کو بتایاکہ ملک ریاض کے پاس کوئی ٹھوس شواہد اُنہوں نے نہیں دیکھے جبکہ اُن کے علم کے مطابق کسی اور صحافی کے پاس بھی نہیں ۔چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ کے روبرو ارسلان افتخار چوہدری کی مبینہ کرپشن کے کیس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے چیف جسٹس کے سماعت کرنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہاکہ قانون کاتقاضاہے کہ چیف جسٹس کیس کی سماعت نہ کریں جس پر افتخار محمد چوہدری کاکہناتھاکہ وہ چیف جسٹس ہیں ،کسی کو بھی بلاسکتے ہیں، بیٹا مجرم ثابت ہوا تو سخت سے سخت کارروائی کی جائے گی ۔اٹارنی جنرل نے کہاکہ اُن کے لیے عدالت کا وقار اور عظمت محترم ہے ۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہاکہ ہمیں جذباتی ہونے کی ضرور ت نہیں،ہمیں اپنی ذمہ داری کا احساس ہے،ہمارے لیے اداروں سے زیادہ کسی چیز کی اہمیت نہیں ۔چیف جسٹس نے کہاکہ جو کچھ ٹی وی پر دکھایاجارہاہے ،وہ آئی جی سے منگواکر کل عدالت میں دیکھیں گے،زیادہ سے زیادہ کیاہوگا،چیف جسٹس کے بیٹے کو سز اہوجائے گی۔جسٹس خلجی عارف نے کہاکہ بڑے بڑوں کو سزادیتے ہیں ،چیف جسٹس کابیٹا کیاحیثیت رکھتاہے،ہم اُن کے پیروکار ہیں جنہوں نے فاطمہؓ کو بھی سزا سنانے کا عندیہ دیاتھا۔دفاتر سیل کریں گے ،قرآنی آیات کی روشنی میں فیصلہ کریں گے۔پرنسپل سٹاف آفیسر نے بتایاکہ ملک ریاض برطانیہ میں زیر علاج ہیں ،پیش نہیں ہوسکتے ، چیف جسٹس نے کہاکہ ریاض ملک نہ ہوں تو کون دیگر کام نمٹاتاہے ؟ ریکارڈ پیش کریں ، نوٹس جاری ہوئے دس گھنٹے ہوگئے،ملک ریاض سے رابطہ کیوں نہیں ہوا، دوگھنٹے میں ریاض ملک کے بعد متعلقہ شخص پیش ہوں ۔ارسلان چوہدری کے وکیل نے ریکارڈ کے حصول کے لیے مہلت کی استدعا کی جس پر چیف جسٹس کاکہناتھاکہ زیادہ وقت نہیں دیں گے ،کل تک میٹریل لایاجائے،چیف جسٹس نے کہاکہ آئی جی سے کہیں گے کہ ملک ریاض کے تمام دفاتر سیل کریں اور میٹریل لے کر آئیں ۔چیف جسٹس کے بیٹے کے وکیل سردار اسحاق خان نے درخواست کی کہ مزید کارروائی سے قبل ریکارڈ منگوالیناچاہیے ۔جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہاکہ ادارے کی ساکھ ملک اورملک کی ساکھ عوام کی ہے۔ عدالت کے حکم پر جیونیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک کے حامد میر نے عدالت میں پیش ہوکر اپنے بیان میں کہاکہ اُن کے علاوہ شاید شاہین صہبائی کے پاس بھی کوئی ریکارڈ موجودنہیں البتہ کچھ روز قبل عاصمہ جہانگیر نے اُن سے بات کی تھی جس پر اُنہوں نے ملک ریاض سے رابطہ کیا جبکہ گذشتہ روز خواجہ آصف نے بھی اُن کے پروگرام میں گفتگو کی۔علی ریاض ملک کی موجودگی میں ملک ریاض نے ایک فائل دکھائی اور ایک ویڈیو کی موجودگی کا بھی دعویٰ کیالیکن ابھی تک اُنہوں نے نہیں دیکھی اور فی الحال صرف الزامات ہیں ۔حامد میر کاکہناتھاکہ اُنہوں نے ملک ریاض سے کہاکہ سپریم کورٹ میں لاپتہ افراد کیس کی سماعت ہورہی ہے تو کیاوہ کسی کے ہاتھوں میں تو نہیں کھیل رہے جس پر ملک ریاض کاکہناتھاکہ اِس کا پیپلزپارٹی سے کوئی تعلق نہیں ۔چیف جسٹس کاکہناتھاکہ شواہد کے بغیر ٹی وی پروگرام نہیں کرنے چاہیں جس سے عدلیہ کی بدنامی ہو۔جسٹس خلجی عارف نے کہاکہ عدالت کو بدنام کرنے والوں کو بے نقاب کریں گے ۔علی ریاض ملک کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے برہمی کااظہارکیا جس پر وائس چیف ایگزیکٹو مریم رحمان نے کہاکہ علی ریاض ملک بھی بیرون ملک رہائش پذیر ہیں ۔چیف جسٹس نے کمرہ عدالت میں موجود جیونیوز کے رپورٹر سے کہاکہ وہ اپنے چیف ایگزیکٹو کو آگاہ کریں کہ شاہین صہبائی ،نجم سیٹھی اور کامران خان کے پاس موجود ریکارڈ عدالت میں پیش کریں، عدالت نے کل کامران خان ،جیونیوز کے چیف ایگزیکٹو ،ریاض ملک اور علی ریاض ملک کو ذاتی طورپر طلب کرتے ہوئے مزید سماعت ملتوی کردی۔سماعت سے قبل سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کرپشن کے الزامات کا سامناکرنے والے چیف جسٹس کے بیٹے ارسلان افتخار نے بتایاکہ اُنہیں والد نے کیس کے فیصلے تک گھر سے بے دخل کردیاہے۔سماعت کے بعد گفتگو کرتے ہوئے ارسلان افتخار کے وکیل نے تیس کروڑ روپے دینے کی بات ہوئی ہے اور معاملہ کل دن گیارہ بجے تک لٹکادیاگیاہے ،عدالت نے کہاکہ بحریہ ٹاﺅن کے پاس کوئی ریکارڈ ہے تو کل عدالت میں پیش کریں ۔اُنہوں نے کہاکہ اگر ارسلان نے پیسے لیے ہیں تو ثبوت لائے جائیں ۔سزا سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ارسلان افتخار کاکہناتھاکہ عدالت کا فیصلہ سر آنکھوں پر،ایک ایک الزام کا جواب دیں گے۔
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔