Sunday, June 10, 2012

چیف جسٹس اپنے نہیں تو میرے بیٹے کا کیس سن لیں، گیلانی

 June 10, 2012,
لاہور(سی ایم لنکس) وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ نیٹو سپلائی کی بحالی کا فیصلہ قومی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائیگا۔ ارسلان افتخار کے معاملے میں فوج کا کوئی کردار نہیں، معاملہ ابھی عدالت میں ہے اس پر مزید تبصرہ نہیں کروں گا۔ ملک ریاض کے صرف رحمن ملک سے تعلقات نہیں بلکہ نواز شریف سمیت تمام سیاسی شخصیات سے ان کے تعلقات ہیں اور وہ ان کے قریبی دوست ہیں۔ چیف جسٹس اپنے بیٹے کا کیس نہیں سن سکتے تو میرے بیٹے کا کیس سن لیں۔ میرے بیٹوں پر کرپشن کے الزامات لگے ہیں لیکن ثابت نہیں ہو رہے صرف مشہوری ہو رہی ہے۔ عبدالقادر گیلانی کو حج کرپشن سکینڈل اور دوسرے بیٹے کو ٹیلی فون پر سفارش کے مقدمے میں پھنسا دیا گیا۔ ملک میں مارشل لاء کی کوئی گنجائش نہیں، عام انتخابات مقررہ وقت پر ہی ہوں گے۔ اوباما انتظامیہ انتخابات کیلئے ڈرون حملے بڑھانے کی باتیں کر رہی ہے۔ اتوار کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف لانگ مارچ کی سازشیں ہو رہی ہیں، دفاع پاکستان کونسل بھی ہمارے خلاف باتیں کر رہی ہے کہ نیٹو سپلائی بحال کی تو ہم یہ کر دیں گے وہ کر دیں گے۔ نیٹو سپلائی کی بحالی کا فیصلہ قومی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں کریں گے۔ نیٹو سپلائی بندش کا فیصلہ بھی قومی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا تھا۔ قومی مفاد پر سب کو ساتھ لیکر چلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی کساد بازاری سے پاکستان سمیت دیگر ممالک بھی متاثر ہوئے ہیں جبکہ ایشیاء میں ترقی کی بات کی جائے تو پاکستان سب سے بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتحادیوں کیوجہ سے میں وزیراعظم ہوں، جمہوریت کا درس دینے والوں کو مشورہ دیتا ہوں کہ پارٹی کی بنیاد پر بلدیاتی الیکشن کروائیں۔ عدلیہ کا بھی یہ حکم ہے کہ صوبوں میں بلدیاتی انتخابات کروائیں تاکہ جمہوریت مستحکم ہو، 80 اور90 کی دہائی کی سیاست کو ختم کرنا چاہیے اور عالمی دنیا کے ساتھ ہمیں ہار جیت ہوتی رہتی ہے، جمہوریت کو مستحکم ہونا چاہیے۔ پہلے ڈکٹیٹر کی کوئی اپنی جماعت نہیں ہوتی تھی وہ غیر جماعتی انتخابات کرواتے تھے اگر ہم بھی 90 کی سیاست میں جائیں تو دنیا کو کیا پیغام دیں گے کہ ایک ایس ایچ او کے ذریعے اسے حکمران پارٹی میں شامل کیا جا ئیگا لہذا اب وہ دور ختم ہوگیا ہے اب جمہوریت کا راج ہے۔ کنگز کا دور گزر گیا ہے ہم نہ کنگز کو مانتے ہیں نہ ہی کنگز پارٹی کو مانتے ہیں اب ہمیں اقتدار میں آنے کیلئے چور دروازے نہیں ڈھونڈنے چاہئیں۔ عوام کی ترجمانی کرنا ہوگی۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ ملک ریاض کے صرف رحمن ملک سے نہیں بلکہ نواز شریف سمیت تمام سیاسی جماعتوں سے تعلقات ہیں اور وہ سب کے قریبی دوست ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے ایک بیٹے کو حج کرپشن سکینڈل اور دوسرے بیٹے کو ٹیلی پر سفارش کے مقدمے میں پھنسا دیا گیا ہے۔ چیف جسٹس سے کہتا ہوں کہ اگر وہ اپنے بیٹے ارسلان کا کیس نہیں سن سکتے تو میرے بیٹوں کا کیس سن لیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ارسلان افتخار کے معاملے پر فوج کو کیا ملے گا فوج ایک ادارہ ہے وہ ایسا نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے چیف جسٹس سے اچھے تعلقات ہیں ہم اداروں کا عزت و احترام کرتے ہیں، حساب برابر کرنے کی کوئی بات نہیں۔ میرے بیٹے تو عدالتوں میں جاتے ہیں ان کی تو کوئی خبریں نہیں بنتیں۔ میاں نواز شریف بتا دیں کہ وہ میمو گیٹ سمیت سب سکینڈل گیٹ میں فریق بنے ہیں لیکن ارسلان کیس میں فریق کیوں نہیں بنے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے آئین اور عدلیہ کو بحال کیا، عدلیہ کی بحالی میں پیپلز پارٹی کا اہم کردار ہے ہم لمبی اننگز کھیل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مارشل لاء کی کوئی گنجائش نہیں ہے اب مارشل لاء کا دور ختم ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے اپنے دور میں پارلیمنٹ اور عدلیہ پر حملے کئے ہم نے ہمیشہ اداروں کا احترا م کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں عام انتخابات مقررہ وقت پر ہوں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اگر شہباز شریف کیمپ آفس لگا رہے ہیں تو لگائیں میں اس پر یہ کہوں گا کہ '' کچھ لوگ غیر ہوگئے، کچھ ہم بھی بدل گئے'' ۔ انہوں نے کہا کہ سنا ہے پنجاب کے بجٹ میں توانائی بحران کو ختم کرنے کیلئے دس ارب رکھے گئے ہیں۔ اگر ہر سال دس ارب رکھتے تو آج بجلی کا بحران نہ ہوتا۔ آج ان کو ریلیاں نکالنی یاد آگئی ہیں۔ آج تک صوبائی حکومت سے کسی نے نہیں پوچھا کہ انہوں نے کتنے میگاواٹ بجلی پیدا کی۔ وزیراعظم نے ایک سوال پر کہا کہ اوباما انتظامیہ صرف انتخابات کیلئے ڈرون حملے بڑھانے کی باتیں کر رہی ہے۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


Recent Posts

Blogger Widgets
Advertise Now!