پاکستان کو موروثی سیاسی جماعتوں کے شکنجہ سے آزاد کرانا ہوگا۔ جب عوام کرپٹ افراد کو منتخب کریں گے تو ملک میں لوٹ مار اور کرپشن میں ہی اضافہ ہوگا۔ جماعت اسلامی برسر اقتدار آکر10لاکھ روز گار کے مواقع پیدا کرے گی۔امیرجماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر کی مختلف وفود سے گفتگو

June 13, 2012,
لاہور(سی ایم لنکس) امیرجماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا ہے کہ پاکستان کے نظام کو موروثی سیاسی جماعتوں کے شکنجہ سے آزاد کرانا ہوگا۔ پےپلز پارٹی کی چار سالہ دور حکومت میں غیر ملکی قرضے 36 ارب ڈالر سے بڑھ کر 60 ارب ڈالر ہوگئے ہیں مگر ان قرضوں کا عام آدمی کی زندگی پر کوئی مثبت اثر نہیں پڑا ، البتہ زرداری ، گیلانی اور اُن کے اتحادیوں کی حالت ضروربہتر ہوگئی ہے۔ وزیر اعظم گیلانی اور ان کے حواری کرپشن اور لوٹ مار کی دولت کو ہضم کرنے کیلئے عدلیہ کے فیصلوں کا مذاق اُڑا رہے ہیں۔ جب عوام چور، لٹیروں کو ووٹ دے کر اقتدار کے ایوانوں میں بھیجے گی تو یہی کچھ ہوگا۔ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر نے گزشتہ روز مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی تبدیلی کے تین نشان اللہ، محمد اور قرآن کا نعرہ لے کر اُٹھی ہے یہی تبدیلی کا اصل اور حقیقی ذریعہ ہے۔جماعت اسلامی بر سر اقتدار آکر ٹیکسوں کا غیر منصفانہ ، ظالمانہ نظام کا خاتمہ کرکے زکوة کا نظام قائم کرے گی ۔ سودی معیشت ختم ہو گی ۔ 10لاکھ روز گار کے نئے مواقع پیدا کیے جائیں گے۔6 ماہ کے اندر ہر قسم کی لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کےا جائے گا ۔ ہر ایک کو انصاف فراہم کرے گی۔ عدالتوں میں قر آن و سنت کے مطابق فیصلے ہونگے۔ بیواﺅں، یتیموں اور غرباءکو مکان کی تعمیر کے لئے مفت زمین ملے گی ۔ بلا سود قرضے دیئے جائیں گے۔ جماعت اسلامی کی دیانتدار ، با صلاحیت قیادت سے ہی اسلامی انقلاب لے آئےگا ۔ تاجر حضرات جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی غلامانہ پالیسیوں آئی ایم ایف ، ورلڈ بنک اور دیگر عالمی مالیاتی اداروں کے دباﺅ پر ٹیکس کا ظالمانہ اور غیر منصفانہ نظام بجلی ، گیس ، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشر با اضافے اور لوڈ شیڈنگ نے تجارت ، صنعت و زراعت کو تباہ کردیا ہے۔ بے روزگاری ، مہنگائی میں اضافہ ہورہا ہے جس نے گھروںکے چولہے ٹھنڈے کردیئے ہیں قوم مایوسی کا شکار ہے ۔ حکومت عوام کے جان و مال کا تحفظ کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ تاجر برادری سمیت عام آدمی عدم تحفظ کا شکار ہے ۔حکمرانوں کو اپنی عیاشیوں اور لوٹ مار سے فرصت نہیں۔انہوں نے مزےد کہا کہ پیرا میڈیکل سٹاف کا سروس سٹرکچر کا نوٹیفکیشن وعدے کے مطابق جاری کیا جائے۔ غریب عوام بھوک اور افلاس کی زندگی گزار رہے ہیں اور حکمرانوں کی حالت یہ ہے کہ آڈیٹر جنرل کی اپنی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم ہاﺅس کا روزانہ کا خرچہ16 لاکھ روپے ہے ۔ صدارتی محل کے صرف کچن کی تزئین و آرائش پر 3 کروڑ 67لاکھ روپے خرچ کئے گئے ہیں۔ خادم اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے لاہور میں5 گھروںپر مشتمل اراضی کوسرکاری رہائش کادرجہ حاصل ہے ایک گھر کا روزانہ لاکھوں روپے کا خرچہ ہے۔ طلبہ میں تقسیم کئے جانے والے لیپ ٹاپ کی قیمت سے زیادہ اپنی ذاتی تشہیر کیلئے اشتہارات پر خرچ کےاجارہاہے۔
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔