شکاگو(سی ایم لنکس) صدر زرداری آج شکاگو میں نیٹو کانفرنس سے خطاب کریں گے۔ آس موقع پر انہیں سپلائی نہ کھولنے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اب تک پاکستان اور امریکا کیدرمیان نیٹو سپلائی کی بحالی پر کوئی معاہدہ طے نہیں پایا اور صدر زرداری اجلاس میں مزید امداد کا بھی مطالبہ کریں گے۔ صدر زرداری کو پاکستان میں طالبان کے محفوظ ٹھکانوں کے حوالے سے بھی تنقید کا سامنا کرنا پڑیگا۔ اتحادی اور پارٹنرز ممالک کے سربراہی اجلاس میں صدر آصف علی زرداری کے علاوہ افغان صدر حامد کرزئی بھی شریک ہونگے۔ اجلاس میں افغانستان کی سیکیورٹی آئندہ سال کے وسط تک افغان آرمی کے حوالے کرنے اور دو ہزار چودہ تک انخلاء مکمل کرنے کی منظوری دی جائیگی۔ افغانستان سے فوجوں کی بہ حفاظت واپسی کیلئے ازبکستان کے ساتھ معاہدے کی بھی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ پاکستان پر اس حوالے سے دباوٴ میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ اجلاس میں افغانستان کی مجوزہ تین لاکھ باون ہزار سیکیوریٹی فورسز کے لیے سیکیورٹی آلا ت، تنخواہوں اور تربیتی کورسز پر مشاورت کی جائیگی۔ امریکی انتظامیہ کوشش کر رہی ہے چار ارب دس کروڑ سالانہ اخراجات میں سے ایک ارب تیس کروڑ روپے اتحادی ادا کریں۔ اب تک مختلف ممالک نے بہت کم رقم دینے کے وعدے کئے ہیں تاہم نیٹو چیف راسموسن کا کہنا ہے کہ یہ کانفرنس امداد جمع کرنے کیلئے نہیں اور وہ فنڈز کا ٹارگٹ پورا ہونے کے بارے میں پرامید ہیں۔
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔