اسلام آباد(سی ایم لنکس)سپریم کورٹ کی سابق صدر عاصمہ جہانگیر نے ماورائے آئین و قانون گرفتاریوں، گمشدگیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں حکومت نام کی کوئی چیز اپنا وجود نہیں رکھتی، خفیہ اداروں کا مکمل کنٹرول ہے، امن و امان کی مخدوش صورتحال پر قابو پانے کیلئے سنجیدہ اقدامات نہ اٹھائے گئے تو بلوچستان مکمل طور پر بکھر جائے گا جو ملکی سلامتی و جمہوری استحکام کیلئے نیک شگون نہیں ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان ہائیکورٹ میں خطاب اور میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ جس طرح یہاںلوگوں کو روزانہ لاپتہ اور اغواء کیا جارہا ہے اس سے تو صاف لگتا ہے کہ یہاں حکومت نام کی کوئی چیز اپنا وجود نہیں رکھتی، یہاں مکمل کنٹرول خفیہ اداروں کا ہے، بے شمار ایجنسیاں اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے کام کررہی ہیں ،اس میں کسی شک اور شبہ کی گنجائش نہیں کہ بلوچستان میں حکومت ایجنسیاں چلا رہی ہیں، بلوچستان میں قیام امن کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جارہا، اسلام آباد کو اس صورتحال کا اندازہ نہیں، اگر اب بھی سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا گیا تو بلوچستان مکمل طور پر بکھر کر رہ جائے گا جو ملکی سلامتی اور جمہوری استحکام کیلئے نیک شگون نہیں ہوگا۔ انہوں نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عدلیہ ہر معاملے کا سوموٹو نوٹس تو نہیں لے سکتی ،حکومت کو بھی حالات کی بہتری کیلئے اپنا مؤثر و عملی کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے ،بلوچستان میں لوگوں کی تکالیف روز بڑھ رہی ہیں لیکن ان تکالیف کے ازالہ کیلئے حکمرانوں نے کچھ نہیں کیا ،منتخب حکومت کی جانب سے سنجیدہ اقدامات اٹھائے بغیر حالات بہتر نہیں ہونگے، اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو حالات اس نہج تک جا پہنچیں گے جہاں ان پر قابو پانا بے قابو ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں حکومت ،اپوزیشن اور عدلیہ کے مابین ٹکراؤ کی جو صورتحال پیدا کی جارہی ہے، موجودہ حالات میں ملک اداروں کے مابین تصادم کا متحمل نہیں ہوسکتا، تمام اداروں کو اپنی آئینی حدود میں رہتے ہوئے فرائض انجام دینا ہونگے۔ انہوں نے لیاری آپریشن پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لیاری میں بیروت جیسے حالات بنادیئے گئے ہیں، جمہوری حکومت کو چاہیئے کہ معاملات کو بہتر بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان سمیت پورے ملک میں حالات بہتر بنانے کیلئے سول سوسائٹی میڈیا سمیت معاشرے کے ہر ذی شعور فرد کو اپنا مؤثر و عملی کردار ادا کرنا ہوگا۔
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔