میمو تحقیقاتی کمیشن کا اجلاس،حقانی کے وکیل زاہد بخاری کے دلائل مکمل
اسلام آباد(سی ایم لنکس) میمو تحقیقاتی کمیشن کا اجلاس اسلام آباد ہائیکورٹ میں جاری ہے۔اجلاس میں حسین حقانی کے وکیل زاہد بخاری نے دلائل مکمل کرلیے اور منصور اعجاز کے وکیل اکرم شیخ کے دلائل جاری ہے ،پہلے حسین حقانی کے وکیل زاہد بخاری نے کہا کہ حقانی نے ہمیشہ میمو لکھنے سے انکار کیا، جیمز جونز نے بھی بیان دیا تھا کہ منصور اعجاز کے مطابق میمو پاکستان کے اعلیٰ حکام نے بھیجا۔ جسٹس فائز عیسٰی نے ریمارکس دیئے ہیں کہ حسین حقانی پر پاکستانی قوانین لاگو ہوتے ہیں۔ میموکمیشن کا اجلاس جسٹس قاضی فائز عیسی کی زیر صدارت اسلام آباد میں جاری ہے۔ زاہدبخاری نے حتمی دلائل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حسین حقانی کا استعفیٰ کسی اجلاس کا نتیجہ نہیں تھا، انہوں نے رضاکارانہ طور پر استعفیٰ دیا، حسین حقانی بھی معاملے کی تحقیقات چاہتے تھے، اسی لئے تعاون کر رہے ہیں۔ زاہد بخاری نے کہا کہ حسین حقانی نے اسلام آباد میں بیان قلم بند کرانے کے علاوہ ہر حکم مانا ہے وہ اب بھی ویڈیو لنک سے بیان ریکارڈ کرانے کو تیار ہیں۔ منصور اعجاز پارلیمانی کمیٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے جبکہ حقانی نے پارلیمانی کمیٹی کے سامنے اپنا بیان بھی ریکارڈ کرایا اور کمیٹی کے ساتھ مکمل تعاون بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ حقانی کے علاوہ منصور اعجاز کے رویئے کی بھی بات کی جائے جس پر جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے کہا کہ منصور اعجاز امریکی اور حسین حقانی پاکستانی شہری ہیں۔ حقانی پر پاکستان کا قانون لاگو ہوتا ہے، منصور اعجاز اور حسین حقانی کا موازنہ نہ کیا جائے۔ زاہد بخاری نے بتایا کہ جیمز جانز کا بیان حلفی ہے کہ منصور اعجاز نے حقانی کا نام نہیں لیا۔ جیمز جانز کے مطابق منصور اعجاز نے کہا کہ میمو پاکستان کے اعلیٰ حکام نے بھیجا اور میمو نو مئی سے پہلے لکھا گیا۔ اجلاس ابھی جاری ہے۔
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔