Wednesday, May 23, 2012

بابر اعوان کا ساتھی بھی پی پی پی کے عتاب کا نشانہ



اسلام آباد(سی ایم لنکس) وزارت قانون انصاف نے سابق وزیر قانون بابر اعوان کے قریبی ساتھی وکیل کو سی ڈی اے کے قانونی مشیر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق جج محمد رمضان چوہدری کو بابر اعوان کے قریبی ساتھی ہونے کی بناء پر ہٹایا گیا ہے۔ سابق وزیر قانون بابر اعوان کو وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف توہین عدالت کے مقدمہ میں بیان حلفی پر دستخط نہ کرنے کے باعث ایوان صدر کی ناراضگی کا سامنا ہے۔ سی ڈی اے تیس مارچ دوہزار بارہ تک اپنے قانونی مشاورت کے پینل سے اب تک تیس ایسے وکلاء کو ہٹا چکا ہے جن کو بابر اعوان نے اپنے وزارت کے عہد میں تعینات کیا تھا۔ تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ کے انتخابات میں حکومت نواز وکلاء کے اتحاد کو پہنچنے والے نقصان کے خدشے کے پیش نظر رمضان چوہدری کو نہ ہٹایا گیا۔ محمد رمضان چوہدری کو فیصل سخی بٹ کے خلاف مقدمہ میں اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش نہ ہونے پر بھی تنقید کا سامنا ہے۔ قانون و انصاف ڈویژن سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ چوہدری محمد رمضان ایڈووکیٹ کی جگہ بیرسٹر مسرور شاہ کو سی ڈی اے کا قانونی مشیر مقرر کیا گیا ہے ۔نوٹیفکیشن کے مطابق چوہدری رمضان کو اٹارنی جنرل آف پاکستان کی مشاورت اور سیکرٹری قانون و انصاف کی منظوری سے ہٹایا گیا ہے۔ چوہدری رمضان نے ایسے کسی نوٹیفکیشن کے اجراء سے اور لاعلمی کا اظہار کیا تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ ان کے عہدے سے معذولی کا سبب بابر اعوان کے قریبی تعلقات ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فیصل سخی بٹ کے خلاف مقدمہ بھی ایک عوامل ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت فیصل سخی بٹ کو طلب کر سکتی ہے لیکن اس کا دفاع سی ڈی اے کی کونسل نہیں کر سکتی ۔ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے اعتراضات  عدالت کے ریکارڈ میں لائے لیکن ٹاسک فورس کے چیئرمین کا دفاع نہ کیا۔ دریں اثناء بیرسٹر مسرور شاہ کا کہنا ہے کہ چوہدری رمضان کو ان کی غیر تسلی بخش کارکردگی کے باعث عہدے سے ہٹایا گیا ہے یہ خالص پیشہ ورانہ معاملہ سیاسی نہیں ہے، چوہدری رمضان کے عہد میں سی ڈی اے کو 50 حکم امتناعی موصول ہوئے۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


Recent Posts

Blogger Widgets
Advertise Now!