حکومت عدالتی احکامات پر توجہ نہیں دے رہی، چیف جسٹس
کوئٹہ(سی ایم لنکس) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہاہے کہ ملک کے دونوں سربراہان عدالتوں کے احکامات پر کوئی توجہ نہیں دے رہے مسائل کو حل کرنے کی بجائے سیکٹری قانون اور اٹارنی جنرل کی طرف منتقل کرتے ہیں پولیس ،لیویز اور ایف سی فورس ہونے کے باوجود لوگوں کو قتل عام جاری ہے جس کے باعث بلوچستان میں بے چینی پائی جاتی ہے عدالت میں پیش کئے جانے والے شواہد کی بنیاد پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ لوگوں کو لاپتہ کرنے میں آئی ایس آئی، ایم آئی اور ایف سی ملوث ہے بلوچستان میں لاپتہ افراد اور بدامنی کیس کی سماعت سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی لاجر بنچ نے سماعت کی دوران سماعت وفاق کی نمائندگی کرنے والے اٹارنی جنرل ملک سکندر اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے اپنے مختصر حکم میں کہاکہ بلوچستان میں جاری حالات کی وجہ سے شاید لاپتہ افراد کی تعداد میں مزید اضافہ ہو انسانی حقوق کی خلاف وزریاں عام ہیں عدالت کے تحریری حکم کے باوجود سیکریٹری دفاع اور سیکریٹری داخلہ نہیں آئے انہیں عدالت لاپتہ افراد کی بازیابی یقینی بنانے کیلئے بلارہی تھی ڈپٹی اٹارنی جنرل کا رویہ افسوس ناک ہے۔ انہوں نے ہمارے سوال کا صحیح جواب نہیں دیا۔ دوران سماعت ریماکس دیتے ہوئے چیف جسٹس نے کہاکہ بلوچستان کے لاپتہ افراد کا معاملہ حل کردیا جائے تو ساٹھ فیصد مسائل ٹھیک ہوجائیں گے۔ ایف سی کے خلاف جو تاثر بنا ہے وہ بہت خطرناک ہے انہوں نے عدالت میں موجود ڈی آئی جی ایف سی سے استفسار کیا کہ وہ اس تاثر کو کیسے دور کرینگے۔ ایف سی امن بحال کرنے میں ایک قدم آگے آئے تو سودا برا نہیں۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ صوبہ تباہ ہورہا ہے اور کوئی توجہ نہیں دی جارہی لاپتہ افراد کے لواحقین کا سامنا نہیں کرسکتے۔ عدالت نے حافظ سعید الرحمان لاپتہ کیس میں کل برگیڈئیر جاوید اقبال کو بھی طلب کرلیا۔ سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔