
اسلام آباد، بیجنگ
(سی ایم لنکس) پاکستان چین سے مزید چار ایف 22 پی فریگیٹ حاصل کرے گا جنہیں پاکستان میں ہی تیار کیا جائے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حال ہی میں پاکستان نے چین سے تین فریگیٹ جہاز حاصل کیے ہیں جب کہ چوتھے کو پاکستان میں تیار کیا جا رہا ہے۔ پاکستان اس سے پہلے بھی چار ایف 22 فریگیٹ جنگی بحری جہاز حاصل کر چکا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان چین سے کم قیمت ان جنگی بحری جہازوں کے حصول پر انتہائی خوش ہے اور مزید چار ایف 22 کیلئے آرڈر دے دیئے ہیں۔ ایف 22 پی چینی جہاز جیانگ وی ٹو کی جدید شکل ہے۔ چین کے ایف 22 پی کی قیمت دو سو ملین ڈالر فی فریگیٹ ہے جب کہ انہی خصوصیات کا حامل امریکی ایل سی ایس کی قیمت چھ سو ملین ڈالر ہے۔ جدید ایف 22 پی آٹھ سیل کے حامل زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سسٹم سے لیس ہے، اس میں چار سیل کے دو اینٹی میزئل ائرکرافٹ سسٹم بھی نصب ہے جن کے ہدف بنانے کی رینج ایک سو اسی کلومیٹر تک ہے۔ اینٹی سب میرینز میزائل کیلئے تین سیل راکٹ لانچرز اور چھ سیل کے دو 32 آر ڈی سی کے اینٹی سب میرینز راکٹ بھی نصب کئے گئے ہیں۔ اس پر 76.2 ایم ایم کی گن، تیس ایم ایم کی دو اینٹی میزائل خود کار توپیں اور ایک ہیلی کاپٹر بھی موجود ہے۔ ہر جہاز پر دو سو دو افراد پر مشتمل عملہ ہوگا۔ اس کی رفتار باون کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ چین نے ترپن قسم کے جہاز کی تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے اور یہ چار ہزار ٹن وزنی جہاز روسی ساختہ کی بجائے مغربی طرز کی ٹیکنالوجی پر بنائے جائیں گے۔ رپورٹ کے مطابق انیس سو نوے کی دہائی میں اپنے سفر کا آغاز کرنے والے فریگیٹ کی آخری چھٹی قسم کے ترپن بحری جہازوں کی چین نے اپ گریڈیشن مکمل کر لی ہے۔ بظاہر ان کی اپ گریڈیشن کا مقصد آئندہ دہائی کیلئے ان کو استعمال میں لانا ہے۔ گزشتہ بیس برسوں میں ایچ آئی جی قسم کے ترپن جہاز تیار کیے جا چکے ہیں۔ بنیادی طور پر چودہ سو ٹن کے روسی ساختہ ریگا کی طرز پر بنائے گئے اس جہاز کی اپ گریڈ کر کے اسے پچیس سو ٹن وزنی بنا دیا گیا ہے۔ اس میں ہنڈرڈ ایم ایم کی تین گنوں اور میزائلوں کی تنصیب کی گئی اور اسے جدید الیکٹرانکس سے لیس کیا گیا ہے۔ 53 فریگیٹ کی جدید شکل ایف ٹونٹی ٹو ہے جسے چین دیگر ممالک کو بر آمد کرنے کیلئے تیار کر رہا ہے اور اس کا پہلا خریدار پاکستان ہے، بقیہ بحری جہازوں کو چین ساحلی نگرانی کیلئے استعمال کر رہا ہے۔ فریگیٹ کی لمبائی دو سو ستائیس فٹ اور ان کی رفتار چھیالیس کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ چوبیس سو ٹن وزنی یہ فریگیٹ اپنے اندرونی ایندھن پر کام کرتا ہے اور اور ایک بار ایندھن سے پندرہ دن تک مسلسل رواں رہ سکتا ہے۔ یہ جہاز سی 803 اینٹی شپ قسم کے آٹھ میزائلوں سے مسلح ہیں۔ ایک سو ایم ایم کی دو خود کار گنیں اور سینتیس ایم ایم کی اینٹی ایئر کرافٹ کی چار گنیں نصب ہیں۔ اس کے علاوہ راکٹ چلانے کیلئے باقاعدہ چارجز کی سہولت بھی رکھی گئی ہے۔
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔