Monday, April 30, 2012

لاپتہ افراد کو دو دن میں پیش کرنیکا حکم


کوئٹہ(سی ایم لنکس) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ وزراء ہی اغواء کے واقعات میں ملوث ہوں تو کس سے بہتری کی امید رکھی جائے۔ انہوں نے پولیس حکام کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر دو دن میں لاپتہ افراد پیش نہ کیے تو سب اندر ہوں گے۔ کوئٹہ میں چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین  رکنی بنچ بلوچستان میں بدامنی کیس کی سماعت کی دوران سماعت جسٹس خلجی عارف حسین نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ امن وامان امریکا کا نہیں بلکہ پاکستان کا مسئلہ ہے۔ جسٹس طارق پرویز نے استفسار کیا کہ کراچی کے علاقے لیاری میں برسائے جانے والے راکٹ کہاں سے آئے۔ ایڈووکیٹ جنرل امان اللہ کنرانی نے عدالت کو بتایا کہ کوئٹہ کے لیے سکیورٹی پلان تشکیل دے دیا گیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ لاپتہ افراد کے بچوں کے سامنے آنے پر ان کی آنکھوں میں آنسو آجاتے ہیں۔ ہم کمزور ضرور ہیں لیکن اللہ نے توفیق دی ہے کہ لوگوں کو انصاف دلائیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ وزراء اغواء کے واقعات میں ملوث ہوں تو بہتری کی کس سے توقع کی جائے۔ انہوں نے پولیس کو ہدایت کی کہ جناح ٹاؤن اور شالکوٹ سے لاپتہ ہونے والوں کو پرسوں تک پیش کریں ورنہ سب اندر ہوں گے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال کہاں بہتر ہوئی، این جی او کے ڈاکٹرکی لاش ملی، ایک وکیل بھی اغوا ہوا، انہوں نے استفسار کیا کہ بتایا جائے چھ اپریل کے بعد سے کتنے لوگ اغوا ہوئے اور کتنے ملے۔ اپنے ریمارکس میں چیف جسٹس نے مزید کہا کہ این جی او کے ڈاکٹر کی لاش جنیوا جائیگی تو کیا پیغام ملے گا۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


Recent Posts

Blogger Widgets
Advertise Now!