توہین عدالت قانون کالعدم قرار دینے پر بحران کا خدشہ ہے ،عرفان قادر

July 19, 2012,
اسلام آباد(سی ایم لنکس) اٹارنی جنرل عرفان قادر کہتے ہیں عدالت نے توہین عدالت کے نئے قانون کو کالعدم قراردیا تو بحران پیدا ہو جائے گا،پارلیمنٹ عدالتی تجاویز پر غور کرسکتی ہے لیکن سپریم کورٹ کا خلاف آئین فیصلہ قابل عمل نہیں ہوگا۔سپریم کورٹ میں میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہا کہ توہین عدالت مقدمات سے عدالت کی عزت میں اضافہ نہیں ہوتا، بلکہ غلط فیصلوں سے عدلیہ کی تضحیک ہوتی ہوتی ہے ،انہوں نے کہا کہ توہین عدالت کے نئے قانون کے حوالے سے عدالت اچھی تجاویز دے سکتی ہے، جس پر پارلیمنٹ غور کرے گی، عدالت کی تجاویز تسلیم کرنا یا نہ کرنا پارلیمنٹ کی صوابدید ہے، انہوں نے کہا کہ عدالتیں آئین اور قانون سے بالاتر نہیں اور عدالت کا خلاف آئین فیصلہ قابل عمل نہیں ہوگا، انہوں نے کہا کہ موجودہ قانون سے پہلے توہین عدالت کا کوئی قانون نہیں تھا،توہین عدالت کا قانون کالعدم قرار دیا گیا تو بحران پیدا ہو جائے گا،عرفان قادر نے کہا کہ مقدمے کا فیصلہ اینا چاہئے جس سے تمام فریق مطمئن ہوں،تمام اداروں کے مابین ہم ایہنگی سے ہی نظام چل سکتا ہے۔
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔