بلوچستان بدامنی کیس : کورٹ آئی جی ایف سی کی پریس کانفرنس پر شدید برہم
June 11, 2012,
اسلام آباد(سی ایم لنکس) سپریم کورٹ میں بلوچستان بدامنی کیس میں آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل عبیداللہ کی پریس کانفرنس پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انکی پریس کانفرنس کا متن طلب کر لیا ہے،،چیف جسٹس نے کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ بڑے لوگوں کو عدالت میں بلایا جائے،،آرمی چیف کو بلائیں گے تو سب معاملات ٹھیک ہو جائیں گے۔کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے کی،اٹارنی جنرل عرفان قادر نے صوبے میں حالات کی بہتری کے حوالے سے حکومتی کارکردگی کی رپورٹ پیش کی، جس کے مطابق ایک سو تئیس لاپتہ افراد میں سے تئیس کو بازیاب کرایا جا چکا ہے جبکہ سو مقدمات میں تفتیش جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اقدامات نہ کرتی تو حالات اس سے بھی بدتر ہوتے،عدالت نے رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی اقدامات کے نتائج سامنے نہیں آ رہے،جو افراد صوبے میں موجود فرنٹئیر کور کے خلاف شہادتیں دیتے ہیں چند روز کے بعد اْن کی لاشیں ملتی ہیں،سپریم کورٹ نے آئی جی ایف سی میجر جنرل عبیداللہ خٹک کی طرف سے لاپتہ افراد سے متعلق کی جانے والی پریس کانفرنس پر بھی شدید برہمی کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایک باوردی جنرل کو پریس کانفرنس نہیں کرنی چاہیے تھی،آئی جی ایف سی کی پریس کانفرنس عدالتی حکم کی نافرمانی تھی، عدالت نے پریس کانفرنس کا متن اور وڈیو طلب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ویڈیو آر می چیف کو بھی بھجوائی جائے گی،ایجنسیوں کے وکیل راجا ارشاد نے کہا کہ غیر ملکی ایجنسیوں کے بعد عدالت بھی ایف سی پر دباوٴ ڈال رہی ہے،اگر ضرورت نہیں تو ایف سی کو واپس بلا لیا جائے،چیف جسٹس نے کہا کہ ایف سی حکومت کے ماتحت ادارہ ہے، اسے واپس بلانا یا نہ بلانا حکومت کا کام ہے،عدالت کا کہنا تھا کہ صوبے کے حالات بہتر ہونے کی بجائے خراب سے خراب تر ہوتے جارہے ہیں اور گْزشتہ دو روز کے دوران پندرہ سے بیس افراد کو قتل کردیا گیا ہے،ان وارداتوں میں ملوث افراد کو گرفتار بھی نہیں کیا گیا، بلوچستان کیس میں کوئی پشرفت نہیں ہو رہی،ہم آر ٹیکل ایک سو نوے کے تحت حکم جاری کر سکتے ہیں،چیف جسٹس نے کہا کہ جنرل کیانی کو عدالت میں بلائیں گے تو سب معاملات ٹھیک ہو جائیں گے۔کیس کی مزید سماعت انیس جون کو ہوگی،عدالت نے آئندہ سماعت پر آئی جی ایف سی کی پریس کانفرنس کا متن پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔