Friday, May 18, 2012

پاکستان کیلئے امداد نیٹو سپلائی کی بحالی سے مشروط

واشنگٹن(سی ایم لنکس) امریکی کانگریس نے پاکستان کی امداد میں کٹوتی کا بل بھاری اکثریت سے مسترد کر دیا تاہم کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں دی جانے والی امداد کو نیٹو روٹس کی بحالی سے مشروط کرتے ہوئے پاکستان سے دہشت گردی کے خلاف مزید اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی ارکان کانگریس نے ڈیفنس اتھارائزیشن ترمیمی بل کو اکثریت سے منظور کر لیا ہے جس کے مطابق پاکستان کو دی جانیوالی امداد نیٹو سپلائی سے مشروط کردی گئی ہے۔ بل میں سفارش کی گئی ہے کہ نیٹو سپلائی کی بحالی اور راستے کھولے جانے تک کولیشن سپورٹ فنڈ کوروک لیا جائے، سپلائی روٹ کھلنے پرڈیفنس سیکرٹری کانگرس کو رپورٹ کے ذریعے سپلائی کی بحالی کیلئے پاکستانی اقدامات سے آگاہ کریں گے۔ امریکی وزیر دفاع گزشتہ سال سے اب تک نیٹو سپلائی کے حوالے سے اخراجات سے بھی آگاہ کریں گے۔ بل میں کہا گیا ہے کہ پاکستان حقانی نیٹ ورک اور دھماکا خیز مواد کے حوالے سے اقدامات کرے۔ بل کو سینیٹ میں پیش کیا جائیگا اور صدر اوباما کے دستخط کے بعد یہ باقاعدہ قانون بن جائیگا۔ اس سے پہلے کانگریس نے پاکستان کی امداد میں کٹوتی کا بل مسترد کر دیا۔ ''پاکستان ٹیرر اکاؤنٹیبلٹی ایکٹ دو ہزار بارہ کے نام سے بل کو ''ڈانا روہرا بیکر'' نے ایوان میں پیش کیا تھا۔ رائے شماری کے دوران حق میں چوراسی جبکہ مخالفت میں تین سو پینتیس ارکان نے ووٹ دیا۔ بل میں تجویز کیا گیا تھا کہ ہر امریکی کی ہلاکت کے بدلے پاکستان کو دی جانے والی امداد سے پانچ کروڑ ڈالر کی کٹوتی کی جائے۔ واضح رہے کہ امریکہ میں پاکستانی سفیر شیری رحمن بھی گزشتہ چند دنوں سے بل کے خلاف اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے تھیں۔ ڈانا روہرابیکر اس سے پہلے بھی پاکستان مخالف بل کانگریس میں پیش کرنے کیلئے شہرت رکھتے ہیں۔ دریں اثناء امریکی کانگریس میں افغان جنگ جاری رکھنے کی حمایت میں قرارداد اکثریت سے منظور کرلی گئی۔ کانگریس میں قرارداد کے حق میں تین سو تین جب کہ مخالفت میں ایک سو تیرہ ووٹ آئے۔ اراکین نے افغانستان میں جاری آپریشن روکنے اور صرف امریکی فوج کے انخلا کیلئے فنڈز محدود کرنے کی تجویز مسترد کردی۔ قرارداد کی حمایت کرنیوالے ارکان کا کہنا تھا کہ اگر امریکا نے افغانستان سے نکلنے میں جلدی کی تو طالبان اورالقاعدہ دوبارہ منظم ہونگے جس سے امریکی شہریوں کی زندگی کیلئے خطرات بڑھ جائیں گے۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


Recent Posts

Blogger Widgets
Advertise Now!