Sunday, May 6, 2012

کراچي، گوجرانوالہ اور پشاور ميں مسلم ليگ ن کي حکومت مخالف ريلياں


   

کراچي(سی ایم لنکس) مسلم ليگ ن نے حکومت مخالف ريليوں کا آغاز کرديا ، پہلے مرحلے ميں ن ليگ نے کراچي، گوجرانوالہ اور پشاور ميں گو گيلاني گو ريلياں نکاليں، جس ميں بڑي تعداد ميں لوگوں نے شرکت کي، ريليوں کے شرکاء نے وزيراعظم گيلاني سے فوري استعفے کا مطالبہ اور حکومت کے خاتمے تک تحريک جاري رکھنے کا اعلان کيا.کراچي ميں مسلم ليگ نواز کي ريلي کي قيادت سندھ کے صدر سيد غوث علي شاہ نے کي . کراچي پريس کلب پر مسلم ليگ يوتھ ونگ کے تحت ريلي کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب تک وزير اعظم سپريم کورٹ کا حکم مانتے ہوئے عہدہ نہيں چھوڑيں گے ہمارا احتجاج جاري رہے گا. ان کا کہنا تھا کہ لياري والوں کو سمجھانے گيا تھا کہ اگر کوئي کيس ہے تو اس کا سامنا کريں، زيادتي نہيں ہونے ديں گے، لياري کے عوام کے زخموں پر مرہم رکھنے وہاں گيا تھا. انہوں نے کہا کہ عزير بلوچ جب تک وہ پيپلز پارٹي ميں تھا اسے معتبر بنا کر امن کميٹي کا چيئرمين بنايا گيا، جب اس نے حکمرانوں کے غلط کاموں سے انکار کيا تو کارروائي کردي. اس موقع پر مسلم ليگ نواز کے رہنماء سليم ضياء، ماروي ميمن، آصف خان اور جماعت اسلامي کراچي کے امير محمد حسين محنتي نے کہا کہ وزير اعظم سپريم کورٹ کے احکامات نہيں مان رہے اور عوام کو ايسي حکومت قبول نہيں جو عدليہ کے فيصلوں پر عمل نہ کرے. گوجرانوالہ ميں بھي مسلم ليگ ن کے زير اہتمام ايک بڑي ريلي کا اہتمام کيا گيا جس ميں خواتين کي بھي بڑي تعداد نے شرکت کي. ريلي کے شرکاء نے حکومت اور وزيراعظم مخالف بينرز اٹھا رکھے تھے ، ريلي کے شرکاء نے وزيراعظم يوسف رضا گيلاني سے فوري طور پر استعفي دينے اور عدالتي احکامات پر عملدرآمد کا مطالبہ کيا. خيبر پختونخوا ميں مسلم ليگ ن کي احتجاجي تحريک کے سلسلے ميں پشاور کے نواحي علاقہ بڈھ بير ميں جلسہ منعقد کيا گيا جس سے خطاب ميں مرکزي سينئر نائب صدر امير مقام نے اعلان کيا کہ نواز شريف کي قيادت ميں عوامي تحريک کرپٹ حکومت کي رخصتي تک جاري رہے گي. جلسے سے خطاب ميں پارٹي کے مرکزي سيکرٹري جنرل اقبال ظفر جھگڑا نے عالمي برادري سے اپيل کي کہ وہ موجودہ غير آئيني حکومت کے ساتھ کوئي لين دين نہ کرے، مسلم ليگ اقتدار ميں آکر ايسے معاہدوں کو ختم کردے گي.

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


Recent Posts

Blogger Widgets
Advertise Now!