اسٹیل مل کا تمام ریکارڈ نیب کے حوالے کرنیکا حکم

اسلام آباد(سی ایم لنکس) سپریم کورٹ نے اسٹیل ملز کرپشن (ازخود نوٹس) کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے۔ فیصلہ جسٹس طارق پرویز نے سنایا جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اسٹیل کا کیس ڈی جی ایف آئی اے، نیب کو منتقل کریں۔ عدالت نے حکم دیا ہے کہ سابق چیئرمین اسٹیل ملز کے خلاف تحقیقات کی جائیں۔ اس کے علاوہ نیب کو حکم دیا گیا ہے کہ تفتیش تین ماہ میں مکمل کی جائے۔ سپریم کورٹ نے نیب سے پندرہ روزہ پیش رفت پر رپورٹ بھی طلب کر لی ہے۔ عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ جو لوگ بھی اس کرپشن ملوث ہیں اور انہوں نے ضمانتیں کروا رکھی ہیں ان کی ضمانتیں مناسب فورم سے منسوخ کی جائیں۔ واضح رہے کہ پاکستان اسٹیل ملز میں بائیس ارب روپے کی کرپشن اطلاعات پر سپریم کورٹ نے دوہزار دس میں از خود نوٹس لیا، تحقیقات آگے بڑھیں تو وزارت داخلہ نے تفتیشی ٹیم کے سربراہ ڈی جی ایف آئی اے طارق کھوسہ کو تبدیل کر دیا جس پر سپریم کورٹ نے برہمی کا اظہار کیا۔ وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک کو عدالتی معاملات میں مداخلت پر توہین عدالت کا نوٹس بھی جاری کیا گیا۔ کرپشن بے نقاب ہونے پر وزیراعظم کو پاکستان اسٹیل ملز کے چیئرمین معین آفتاب کو برطرف کرنا پڑا۔ پاکستان ا سٹیل ملز کی دو ہزار آٹھ، دو ہزار نو کی فرانزک آڈٹ رپورٹ عدالت میں جمع کرائی گئی جس میں چھبیس ارب روپے کی کرپشن، بد انتظامی اور کاروباری نقصانات کے ثبوت پیش کیے گئے، جس کی تفصیلات کچھ یوں ہیں، کاروباری نقصانات 4.68 ارب روپے، کرپشن 9.99 ارب روپے، بدانتظامی 11.48 ارب روپے۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے یہ ریمارکس بھی دیے کہ عدالت نے اسٹیل ملز کو نجکاری سے بچایا اب اسے کرپشن کھا رہی ہے، عدالت کا کام کرپشن کی نشاندہی تھا جو کر دی، اب نیب ذمہ داروں کے خلاف کارروائی اور لوٹی گئی رقم وصول کرے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ دنیا میں اسٹیل ملز کے باعث ترقی ہوتی ہے، پاکستان میں اسٹیل ملز کو اب بھی 1 ارب 20 کروڑ روپے ماہانہ نقصان کا سامنا ہے۔
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔