Thursday, April 26, 2012

وزیراعظم فوری عہدہ چھوڑ دیں، نواز شریف





لاہور (سی ایم لنکس) مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں نواز شریف نے توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم فوری طور پر عہدہ چھوڑ دیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سزا یافتہ وزیر اعظم ہونے سے پارلیمنٹ کی توہین ہوگی۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ حق اور سچ پر مبنی ہے۔ حکومت اور اس کی اتحادی پارٹیوں نے جو کردار ادا کیا وہ قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر انتخابات کرائے۔ اتحادی وزیر اعظم کیساتھ عدالت کیوں گئے؟ انہیں جواب دینا چاہیے۔ سپریم کورٹ نے خوش دلی سے یہ فیصلہ دیا ہے، مگر حکومت نے بھی سپریم کورٹ کی تضحیک کا کوئی بھی موقع نہیں چھوڑا، اپنے من پسند افسر لگائے گئے کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ سپریم کورٹ کا صبر کا پیمانہ بھی لبریز ہوا ہوگا، جس طرح عوام کا صبر کا پیمانہ لبریز ہوا ہے۔ وزیراعظم کو جو سزا سنائی گئی ہے یہ جتنا وقت گزاریں گے قوم، ان کے عہدے ان کے منصب اور پارلیمنٹ کا وقار مجروح ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو اس فیصلے کے بعد فوری طور پر اپنا عہدہ چھوڑ دینا چاہیے، وزیراعظم کو کسی سازش کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔ بصورت دیگر سپریم کورٹ کی بھی توہین ہوگی۔ انہوں نے یاد دلایا کہ انیس سو ترانوے میں غلام اسحق خان نے ہماری حکومت کو ختم کردیا تھا اور اسمبلی تحلیل کردی تھی جب ہم سپریم کورٹ گئے تو انہوں نے ہمیں بحال کردیا اور غلام اسحق خان کے فیصلے کو مسترد کردیا تھا۔ اس کے باوجود پاکستان میں ہم نے حالات کو درست کرنے کیلئے خود اسمبلی کو تحلیل کیا اور نئے انتخابات کی جانب گئے تو جب ہم مقدمہ جیتنے کے باوجود حکومت چھوڑ سکتے ہیں یہ سزا پانے کے بعد کیوں نہیں؟ انہوں نے کہا کہ آج قوم ان سے پوچھے کہ آپ ان کے ساتھ کیوں گئے تو یہ کیا جواب دیں گے، کیا یہ کہیں گے کہ پاکستانیوں کا مال جو لوٹا ہے اس پر ان کا ساتھ دینے کیلئے گئے ہیں۔ جس نے عوام کی خون پسینے کی کمائی کو لوٹا اور سوئس بینک میں اس کو ڈالا تو اس پر حکومت نے اسٹینڈ لیا کہ ہم خط نہیں لکھیں گے یعنی حکومت نہیں چاہتی کہ عوام کا پیسہ ملک میں واپس آئے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا پاکستان کا مال لوٹا جانا بڑے فخر کی بات تھی، آج قوم جاننا چاہتی ہے کہ اس کا پس منظر کیا ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو سوچنا چاہیے کہ ان کا کیا کردار ہے کیا یہ واقعی اس کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں یا نفرت سے، اب ایسا وزیراعظم کا امیدوار لایا جائے جو نیوٹرل ہو جو سوئس حکام کو خط لکھ سکے۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


Recent Posts

Blogger Widgets
Advertise Now!