Tuesday, June 5, 2012

مسئلہ کشمیرکے حل تک اسلامی ممالک بھارت سے سفارتی اور معاشی بائیکاٹ کا اعلان کریں، عبدالرشید ترابی


 انقرہ(سی ایم لنکس)جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیرکے امیر عبدالرشید ترابی نے کہاکہ اسلامی ممالک مسئلہ کشمیرکے حل تک بھارت سے سفارتی اور سیاسی اور ،معاشی تعلقات ختم کریں،بھارت کی معیشت کا 70فیصد دارمدار اسلامی ممالک پر ہے،اسلامی ممالک صرف دھمکی ہی دے دیں تو بھارت گر جائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے استنبول میں پریس کانفرنس اور کالم نگاورں سے نشت کے دوران کیا،عبدالرشید ترابی نے کہاکہ مسئلہ کشمیرکا حل نہ ہونا امت مسلمہ اور عالمی برداری کے لیے لمحہ فکریہ ہے، انھوں نے کہاکہ بھارت نے مسئلہ کشمیر کے حل کی ہرا من کوشش کو سبوتاژ کیاہے ،اس مسئلے پر تین جنگیں ہوچکی ہیں اور چوتھی جنگ بھارت نے گزشتہ 22سالوں سے کشمیریوں پر مسلط کررکھی ہے،انھوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیرمیں میڈیا کو جانے کی اجازت نہیں ہے یہاںتک کے نوجوانوں کو نیٹ کے استعما ل کی سہولت بھی نہیںہے کشمیر سے باہر کسی کوفون کرنے کی اجازت نہیں ہے ،فیس بک کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے،21ویں صدی میں بھارت کی اس ریاستی دہشت گردی پر عالمی برادری کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے،انھوں نے کہاکہ بھارت نے کشمیرمیں دس دس سال کے بچوںکو جیلوں میں بند کررکھاہے، خواتین کو شہید کیا جارہاہے ،بوڑھوں اور بچوں کسی کو معافی نہیں ہے ،کشمیر بھی امت کا حصہ ہے،ترکی او آئی سی اور یورپی یونین کو متحرک کرے ترکی ایک طرف او آئی سی کا ہم ممبر ہے اوردوسی طرف وہ یورپی یونین میں بھی اثر رکھتاہے اس لیے ترکی کی دوہری ذمہ داری ہے ایک طرف وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کردار ادا کرے،عبدالرشید ترابی نے ترک میڈیا اور اہل قلم کو دعوت دی کہ وہ مظفرآباد آکر خود مہاجرین سے بھارتی مظالم کی داستیں سنیں اور پھر سرینگر جانے کی کوشش کریں،ان کو بھارت کا اصل چہرا سامنے آجائے ۔ بھارت امت کے خلاف خطراناک عزائم رکھتاہے اسرائیل کے ساتھ مل کر امت کے خلاف جنگ شروع کی ہوئی ہے،اس موقع پر ان کے ہمراہ شیخ عقیل الرحمان اور مشتاق ایڈووکیٹ موجود تھے۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


Recent Posts

Blogger Widgets
Advertise Now!