امداد نہیں عالمی تجارتی منڈیوں تک رسائی چاہتے ہیں، حنا ربانی
اسلام آباد(سی ایم لنکس) پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان اسٹریٹیجک مذاکرات کا عمل باقاعدہ شروع ہوگیا ہے۔ پاکستان نے واضح کیا ہے کہ وہ عالمی برداری سے امداد نہیں بلکہ عالمی تجارتی منڈیوں تک رسائی چاہتا ہے جبکہ یورپی یونین نے یقین دہانی کرائی ہے کہ تمام شعبو ں میں پاکستان سے بھرپور تعاون کریں گے۔ یورپی یونین خارجہ پالیسی امور کی سربراہ کیتھرین ایشٹن کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان اسٹریٹیجک مذاکرات کا آغاز مثبت انداز میں ہوا۔ پاکستان یورپی یونین کے ساتھ طویل مدتی شراکت چاہتا ہے۔ پاکستانی برآمدات کا پچیس فیصد یورپی ممالک کیلئے ہے۔ پاکستانی درآمدات کا گیارہ فیصد یورپی ممالک سے آتا ہے۔ پاکستان اور یورپی یونین کا تجارتی حجم آٹھ اعشاریہ تین ارب ڈالر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان یورپی یونین سے مزید تجارتی آزادیوں اور سہولیات کا خواہاں ہے۔ مزید سہولیات سے پاکستان میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے پینتیس ہزار جانوں کی قربانی دی۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں پاکستان کاکردار سہولت کار کا ہے۔ افغان عوام کی سربراہی میں امن عمل کی بھرپور حمات کرتے ہیں۔ پاکستان افغانستان میں امن اور خطے کی سالمیت کیلئے کردار ادا کرتا رہے گا۔ یورپی یونین خارجہ پالیسی امور کی سربراہ کیتھرین ایشٹن نے کہا کہ یورپی یونین پاکستان کو درپیش چیلنجز سے بخوبی آگاہ ہے۔ پاکستان اس خطے کا اہم ملک ہے۔ پاکستان کی ترقی اس خطے کی ترقی ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ تمام شعبوں میں پاکستان سے بھرپور تعاون کیا جائے گا۔ یوریی یونین پاکستان کے ساتھ دیرپا تعلقات چاہتا ہے۔ پاکستان کے عوام کی حمایت جاری رکھی جائے گی اور پاکستان میں جمہوریت کے فروغ، خواتین کو بااختیار بنانے اور انسانی حقوق کی بحالی کیلئے مل کر کام کریں گے۔
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔